سنو!!کربلا سے کیا آواز آتی ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

">سنو!!کربلا سے کیا آواز آتی ہے ؟

متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
ذات ِرسول سارے کمالات کا مرکب ہوتی ہے اللہ کریم نے اس میں تمام تر اوصاف جلیلہ یکجا کر دیے ہیں ، اس میں جہاں حلم و بردباری ہوتی ہے وہاں غیرت و شجاعت بھی درجہ انتہاء پر ہوتی ہے۔ عفو و درگزر کے ساتھ ساتھ دین متین کے دشمنوں سے قتال و جہاد اس کا عظیم منصب ہوتا ہےپھر جب یہی خون نبی کی نسل کی رگوں میں گردش کرتا ہےتو دنیاکو ایک حسین بن علی رضی اللہ عنہما نصیب ہوتا ہے۔ جو صلح جو ئی اور شجاعت کے تمغے سینے پر سجا کر ظلم کی وادی میں اترتا ہے تو دنیائے باطل کو منہ کی کھانی پڑتی ہے۔ اللہ نے خون رسول میں یہ تاثیر رکھی ہے کہ جب وہ خدا کے حضور ہو تو انکساری اور خاشعیت کا مظہر کامل بن جاتا ہے اور جب وہ باطل سے صف آرا ء ہو تو میدان کارزار میں ہمت و عزیمت کا ہمالیہ بن جاتا ہے۔
وہ دیکھیے !!کربلا کی وادی میں اہل حق کا سپہ سالار جگر گوشہ بتول اپنے گھرانے کے مرد و زن کو لیے آج ظلم اور ناانصافی کو ختم کرنے چلا آ رہا ہے۔ ظالموں نے ظلم کی انتہاء کردی ، 72 خانوادۂِ نبوت کے چشم و چراغ تہ تیغ ہو گئے ، بچے ذبح کردیے گئے ، ان کے سروں کو نیزوں کی انیوں پر چڑھا دیا گیا ،لیکن اس تپتی ہوئی رزم گاہ میں خدا کی لاریب کتاب کی تلاوت پھر بھی سنائی دے رہی ہے ان اللہ مع الصابرین، اللہ کی معیت صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ شہدائے کربلا عملی طور پر یہ پیغام دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ماتم اور سینہ کوبی بزدلوں کا وطیرہ ہے ،کربلا کا شاہ حسین رضی اللہ عنہ کہہ رہا ہے کہ میرا مزاج مجاہدانہ ہے بزدلانہ نہیں۔