2015

استحکامِ پاکستان میں مدارس کا کردار

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
استحکامِ پاکستان میں مدارس کا کردار
……محمد طیب گجر ، ٹوبہ
آج کل پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیاپر لکھااور کہاجارہاہے کہ مدارس دہشت گردی اور فرقہ واریت کی تعلیم دے رہے ہیں۔ دہشت گردی کی بُو مدارس سے آرہی ہے برائی کی جڑیں مدارس میں ہیں یہ اور اس طرح کے دیگر حقائق سے بر عکس جملے نشتر بن کر اہل مدارس کے دلوں کوچھلنی کر رہے ہیں۔ یہ حقیقت روزِروشن کی طرح دنیاپر عیاں ہے کہ وطن عزیزپاکستان میں سینکڑوں نہیں ہزاروں مدارس اور ان میں پڑھنے والے لاکھوں طلباء مذہبی، سیاسی ،تاریخی اور تہذیبی حوالے سے پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ مدارس ہی ہیں جنہیں بلا مبالغہ پاکستان کی سب سے بڑی غیر سرکاری تعلیمی این جی او ہونے کا اعزازحاصل ہے۔
Read more ...

موبائل سگنلز کا جال

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
موبائل سگنلز کا جال
……ناصر محمود
میں کافی دیر شہد ڈھونڈتا رہا۔خالص شہد،پھر مجھے اندازا ہوا کہ خالص شہد ناپید ہوتا جا رہا ہے۔تو میں شہد کی مکھی کی طرف آیا۔اس آیت میں ٹھوس شے وہی تھی۔مجھے اس دوران ایک دلچسپ ریسرچ ملی۔گو کہ کچھ لوگ اس تحقیق کو نہیں مانتے۔اور وہ کہتے ہیں کہ شہد کی کمی کی وجہ biopestidesکا بے دریغ استعمال ہے۔لیکن میں اس تحقیق کو مان سکتا ہوں۔کیونکہ مجھے اس آیت میں اور اس میں لنک نظر آتا ہے۔کہنے کے ساتھ اس نےاپنا موبائل اٹھایا اور اس کی تاریک اسکرین کمرے میں دکھائی دی۔شہد کیوں ناپید ہوتا جا رہا ہے،اس کی وجہ ہے یہ چیز۔نہیں،بلکہ اس کے گرد چکراتا ،ان دیکھا موبائل سگنل۔"یہ موبائل سگنل بہت عجیب چیز ہے۔
آپ دنیا کے کسی کی کونے میں ہوں۔کوئی آپ کو فون کرےتو یہ آپ کو ڈھونڈ لیتا ہے۔عین آپ کے کان کے قریب آبجتا ہے۔آپ سب کو معلوم ہے کہ جگہ جگہ اونچے ٹاورز لگے ہوتے ہیں۔
Read more ...

اخوَّت و ایثار

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اخوَّت و ایثار
……عبداللہ فاروق
’’مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں‘‘یہ فلسفہ؛ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے محض بتایا ہی نہیں بلکہ عمل کر کے دنیا کو دکھایا بھی ہے۔ اور ہجرت کے بعد تمام مسلمانوں میں مساوات قائم کی ایک دوسرے کا بھائی بنایا تا کہ ایک مسلمان مشکل میں دوسرے مسلمان بھائی کی مدد کرے۔ یہ ہے اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم۔
کل رات میں نے ایک ایکسیڈنٹ کی ویڈیو دیکھی جس میں بائک کے دو حادثے دکھائے گئے تھے ایک میں حادثے کے بعد لڑکے کی ہاتھ کی ہڈی نظر آ رہی تھی اور ایک اور حادثے میں پاؤں کٹ گیا تھا اور وہ لوگوں کو مدد کے لئے بلا رہا تھا میں نے دیکھا سب لوگ وہاں کھڑے ویڈیو بنا رہے ہیں ،کوئی تصاویر بنا رہا ہے لیکن اُن زخمیوں کو اُٹھا کر ہسپتال وغیرہ پہنچانے کے لئے کوئی نہیں آیا۔ سب دور سے کھڑے تماشا دیکھ رہے تھے اور یہ پہلا موقع نہیں ہے اکثر میں نے دیکھا ہے لوگ صرف تماشا دیکھتے ہیں
Read more ...

صورت کے دیوانے لوگ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
صورت کے دیوانے لوگ
……مہوش اختر
مہمانوں کے آنے میں بہت کم وقت رہ گیا تھا اور وہ آج بھی ہمیشہ کی طرح دیوار پر لگے شیشے میں خود کو ہر زاویے سے دیکھ رہی تھی۔ وہ کبھی آئینے کے قریب جاتی تو کبھی دور، کبھی بال کھولتی ہے تو کبھی باندھتی ہے، کبھی مسکراتی ہے تو کبھی ایک دم سنجیدہ ہوجاتی ہے۔ یہ سب کرتے ہوئے نہ جانے کتنے آنسو اس کی آنکھوں سے نکل کر زمین میں جذب ہوگئے تھے۔ آج بھی تیار ہوتے ہوئے وہ سوچ رہی تھی کہ آخر کب تک؟اماں کے چہرے پر آج بھی ہمیشہ کی طرح پریشانی اورغصے کے ملے جلے تاثرات تھے، اماں کا بھی کیا قصور؟ اگر میں بھی خوبصورت ہوتی تو آج یہ سب نہ ہوتا، مہمانوں کے سامنے چائے کی ٹرے رکھتے ہی اس کے آگے سوالات کی برسات کردی جاتی، جن کے جوابات وہ ہمیشہ سے ہی بڑی روانی کے ساتھ دیتی آئی تھی۔ لیکن افسوس پھر بھی پاس نہیں ہوتی تھی۔
Read more ...

ترقی،تبدیلی اور محنت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

">ترقی،تبدیلی اور محنت !!

……انعم نور
دوسری جنگ عظیم سے پہلے جاپانی خود کو دنیا کی بہترین قوم سمجھتے تھے، وہ خود کو سورج دیوتا کی اولاد سمجھتے تھے اور ان کا نعرہ تھا جنوبی ایشیاء صرف جاپانیوں کے لیے ہے ، وہ 1973 ء سے 1945 ء تک اسی جذبے کے تحت لڑتے رہے اور اس میں انہیں کچھ کامیابیاں بھی ملیں ، مثلاً انہوں نے منیلا ، سنگاپوراور رنگون کے بعض علاقوں پر قبضہ کرلیا ، لیکن تقدیر کچھ اور ہی کرنا چاہتی تھی۔ امریکہ نے اگست 1945ء میں ہیرو شیما اور ناگاساکی پر بم برسائے اور جاپانیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔ اہل جاپان کے لیے یہ بہت بڑا صدمہ تھا اور احساس تفاخر کی گود میں پلی قوم کے لیے شکست تسلیم کرنا نا ممکن تھا۔دوسری طرف تقدیر اپنا فیصلہ سنا چکی تھی۔ 14اگست1945 ء کی شام شاہِ جاپان آن ائیر ہوئے اور انہوں نے اپنی قوم کے نام ریڈیو پر ایک پیغام نشر کیا کہ ’’ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک عظیم امن کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں ،
Read more ...