رُخِ قبلہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
رُخِ قبلہ
……بنت منظور احمد
عبادت اس وقت تک ثواب کے درجے کو نہیں پہنچتی جب تک نیت خالص نہ ہو ، صرف اللہ پاک کی رضا کی خاطر کی گئی ہو نہ کہ لوگوں کے دکھاوے کیلیے کہ دیکھیں تو کہیں گے کہ جی یہ فلانی بڑی نیک ہے ، فرض نمازیں بھی پڑھتی ہے اور نوافل کا اہتمام بھی کرتی ہے۔
بے شک اللہ تعالی دلوں کے بھید جاننے والے ہیں عبادت صرف یہ نہیں کہ قبلہ رخ میں نماز ادا کر دی جائے اور پھر دنیا کے شیطانی کاموں میں لگ جائے۔ مومن تو وہ ہے جو عبادت میں رخ قبلہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے اخلاق ، اقدار ، طرز معاشرت غرضیکہ ہر کام جو روز مرزہ زندگی میں گزرتے ہیں ان تمام کاموں کا رخ پھیر لے یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف کر لے۔
نیک نیتی سے کام کرے جو ظاہر ہے، وہی باطن میں ہو ، اور خود کو ہر برائی کے شر سے محفوظ رکھنے کی کوشش میں مصروف رہے۔
جو اپنی فکر نہیں کرتا تو اللہ رب العزت بھی اسے ڈھیل دیتے ہیں وہ ایسا سرکش ہو جاتا ہے اور اپنی اسی دنیا میں رہنا پسند کرتا ہے۔ لیکن جو اپنے راستے کے پتھر خود ہٹاتا ہے اپنے راستے کو صاف کرنے میں لگا رہتا ہے ایسا راستہ جو ایک بہترین منزل کی طرف لے جائے۔ تو اللہ رب العزت اس شخص کے اس کام میں اتنی برکت عطا فرماتے ہیں کہ اس کی دنیا و آخرت دونوں سنور جاتی ہے۔ اللہ پاک اس کے راستے میں وسعت اور آسانی پیدا فرما دیتے ہیں ، پھر اسے دنیا کی مصیبت بڑی نہیں لگتی اور کوئی غم پریشان نہیں کرتا۔
جس نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک سنتوں کو اپنایا ، جس نے سجدے میں رخ سیدھا رکھنے کے ساتھ اپنی زندگی کا رخ بدلا اس نے فلاح و کامیابی حاصل کر لی۔
زندگی ایک ایسا سفر ہے جس میں اگر مسافروں کے رخ سیدھے ہوں تو وہ بآسانی اپنی پیاری منزل یعنی رضاابدی کو پہنچ جائیں گے اور انہیں موت کے وقت گھبراہٹ کے بجائے خوشی حاصل ہوگی ، اور اگر مسافروں کے رخ سیدھے نہ ہوئے تو وہ بھٹکتے ہوئے موت تک پہنچیں گے اور موت کے وقت گھبراہٹ اور پریشانی سے ان کا جسم پسینے سے شرابور ہوگا۔
کوئی بھی کام ہو دینی یا دنیاوی۔ ایک بار اسے کرتے وقت ضرور سوچ لینا چاہیے بلکہ اپنے دل سے مشورہ کر لینا چاہیے کہ اس کام کے کرنے سے میرا اللہ مجھ سے راضی ہوگا یا ناراض ؟
یاد رکھیں !رب تعالیٰ کی رضا ہی دلوں کو اطمینان دیتی ہے۔ ہر حال میں اللہ کریم کا خوف شامل حال رہنا چاہیے کیونکہ وہ ہمیں ہر جگہ دیکھ رہا ہے ، بلکہ ہمارے دلوں میں بسنے والی ہماری نیتیں بھی جان رہا ہے۔
نیک کام کا ارادہ ضرور کرو کیونکہ اس کے ارادے میں بھی اللہ پاک نے اجر و ثواب رکھا ہے اور غلط کام کے ارادے کو سو بار سوچو۔
نیک لوگوں سے تعلق استوار رکھو اور برائی میں دھنسے لوگوں سے کنارہ کرو کیونکہ ایسے لوگ تمہاری پچھلی نیکیوں کو بھی برباد کرا دیتے ہیں۔
اللہ پاک کے احکام اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کو ہمیشہ مدنظر رکھو اپنے دل و دماغ کو سچائی اور حق کی طرف گامزن رکھو۔ اپنے دل کا رخ قبلہ درست رکھو۔ دنیا بھی اچھی گزرے گی اور آخرت بھی۔