خوشحال گھریلو زندگی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
خوشحال گھریلو زندگی
………محمد شاہد عرفان سعدی
1:شریکِ حیات کے لیے زیبائش اِختیار کیجیے:
اپنی شریکِ حیات کے لیے خُوبصورت لباس زیبِ تن کیجیے،خُوشبو لگائیے۔ آپ آخری بار اپنی بیوی کے لیے کب بنے سنورے تھے؟؟
جیسے مرد چاہتے ہیں کہ اُن کی بیویاں اُن کے لیے زیبائش اِختیار کریں،اسی طرح خواتین بھی یہ خواہش رکھتی ہیں کہ اُن کے شوہر بھی اُن کے لیے زیبائش اختیار کریں۔ یاد رکھیے کہ اللہ کے رسولﷺ گھر لوٹتے وقت مسواک استعمال کرتے اور ہمیشہ اچھی خُوشبو پسند فرماتے۔
2:شریکِ حیات کے لیے خوبصورت نام کا چناؤ:
اپنی شریکِ حیات کے لیے خوبصورت نام کا اِستعمال کیجیے۔ اللہ کے رسُولﷺ اپنی ازواج کو ایسے ناموں سے پُکارتے جو اُنہیں بے حد پسند تھے۔ اپنی شریکِ حیات کو محبوب ترین نام سے پُکارئیے، اور ایسے ناموں سے اجتناب کیجیے جن سے اُن کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔
3: خوبیوں کی قدر کیجیے :
اپنی شریکِ حیات سے مکھی جیسا برتاؤ مت کیجیے۔اپنی روزمرہ زندگی میں ہم مکھی کے بارے میں سوچتے بھی نہیں،یہاں تک کہ وہ ہمیں تنگ کرے۔ اسی طرح بعض اوقات عورت تمام دن اچھا کام کر کے بھی شوہر کی توجہ حاصل نہیں کر پاتی، یہاں تک کہ اُس کی کوئی غلطی شوہر کا دھیان کھینچ لیتی ہے۔ ایسا برتاؤ مت کیجیے،یہ غلط ہے۔ اُس کی خوبیوں کی قدر کیجیے اور انہی خوبیوں پر توجہ مرکوز کیجیے۔
4:غلطیوں سے صرفِ نظر کیجیے:
اگر آپ اپنی شریکِ حیات سے کوئی غلطی سرزد ہوتے دیکھیں تو درگزر کیجیے۔ یہی طریقہ نبی اکرمﷺ نے اپنایا کہ جب آپﷺ نے ازواجِ مطہرات سے کچھ غیر موزوں ہوتے دیکھا تو آپﷺ نےخاموشی اختیار کی۔ اس اسلوب میں بہت کم مسلمان مرد ہی مہارت رکھتے ہیں۔
5:شریکِ حیات کو دیکھ کر مسکرائیے:
جب بھی اپنی شریکِ حیات کو دیکھیں تو دیکھ کر مسکرا دیجیے۔ مُسکرانا صدقہ ہے اور آپ کی شریکِ حیات اُمّتِ مسلمہ سے الگ نہیں ہے۔ آپ کی شریکِ حیات آپ کو ہمیشہ مسکراتے ہوئےدیکھےتو آپ کی زندگی کیسی گزرے گی وہ احادیث کو یاد کیجیے جب رسول اللہﷺ نماز کے لیے جانے سے پہلے اپنی زوجہ کو بوسہ دیتے۔
6:شکریہ ادا کیجیے:
وہ تمام کام جو آپ کی شریکِ حیات آپ کے لیے کرتی ہیں،اُن سب کے لیے اُن کا شکریہ ادا کیجیے۔ بار بار شکریہ ادا کیجیے،مثال کے طور پر گھر پر رات کا کھانا۔ وہ آپ کے لیے کھانا بناتی ہے،گھر صاف کرتی ہےاور درجنوں دوسرے کام۔ اور بعض اوقات واحد 'تعریف' جس کی وہ مستحق قرار پاتی ہے وہ یہ کہ 'آج سالن میں نمک کم تھا'۔ خدارا! ایسا مت کیجیے۔ اُس کے احسان مند رہیے۔
7:شریکِ حیات کو خوش رکھیے:
اپنی شریکِ حیات سے کہیے کہ وہ ایسی 10 باتوں سے متعلق آگاہ کرے جو آپ نے اُس کے لیے کیں اور وہ چیزیں اُس کی خوشی کا باعث بنیں۔ آپ ان چیزوں کو اپنی شریکِ حیات کے لیے دہرائیے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ جاننا مشکل ہو کہ کیا چیز اسے خُوشی دے سکتی ہے۔ آپ اس بارے میں خود سے قیاس مت کیجیے، براہِ راست اپنی شریکِ حیات سے معلوم کیجیے اور ایسے لمحوں کو اپنی زندگی میں بار بار دھراتے رہیے۔
8:آرام کا خیال رکھیے:
اپنی شریکِ حیات کی خواہشات کو کم مت جانیے۔اسے آرام پہنچائیے۔ بعض اوقات شوہر اپنی بیویوں کی خواہشات کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ایسا مت کیجیے۔ نبیِ اکرمﷺ نے اس واقعے میں ہمارے لیے مثال قائم کر دی کہ 'حضرت صفیہ(رضی اللہُ عنھا)رو رہی تھیں،انہوں نے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ آپﷺ نے انہیں ایک سست رفتار اونٹ پر سوار کروا دیا تھا۔ آپﷺ نے ان کے آنسو پونچھے، ان کو تسلی دی اور انہیں(نیا) اونٹ لا کر دیا۔
9:مزاح کیجیے:
اپنی شریکِ حیات سے مزاح کیجیے اور اس کا دل بہلائیے۔ دیکھیے کہ کیسے اللہ کے رسولﷺ حضرت عائشہ(رضی اللہُ عنھا) کے ساتھ صحرا میں دوڑ لگاتے تھے۔ آپ نے اس طرح کی کوئی بات اپنی بیوی کے ساتھ آخری مرتبہ کب کی؟؟
10:بہتر بننے کی کوشش کیجیے:
ہمیشہ نبی اکرمﷺ کے یہ الفاظ یاد رکھیے: ''تُم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ بہتر برتاؤ کرنے والا ہے۔اور میں تم سب میں اپنے گھر والوں سے بہترین پیش آنے والا ہوں''
ہمیں اپنے گھریلو نظام کو پر سکون اور خوشحال بنانے کے لیے شریعت اسلامیہ کی تعلیمات کو اپنائیں اور لڑائی جھگڑوں سے اپنے ازدواجی ماحول کو بچائیں۔