شہدائے حرم
شہدائے حرم
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
بیت اللہ؛ نقطۂِ امن ہے اور دنیا بھر کے اہل اسلام اس کا دائرہ ہیں۔ یہ مرکزِ رشد و ہدایت ہے ، دعائے ابراہیمی کا ثمرہ ہے۔ اللہ کریم نے اسے امن وثواب کا گہوارہ بنایا ہے۔ یہاں لوگ بار بار لَوٹ کر آتے ہیں۔ اس کو دیکھنا عبادت جبکہ اس پر پہلی نگاہ ڈالتے وقت دل کی مرادیں بَر آتی ہیں۔
خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو ایمان کی سلامتی کے ساتھ اس در کی حاضری دیتے ہیں۔ یہاں کے ایمان افروز اور امن افزاء ماحول میں عبادتِ خداوندی سے قربِ الہٰی کی لازوال دولتیں حاصل کرتے ہیں۔ انہی کو تجلیات و انوارات الہٰی کا مشاہدہ نصیب ہوتا ہے ، شمع حقیقی کے یہ پروانے پُرنم آنکھوں ، لرزتے ہونٹوں ، کانپتی زبانوں اور بے قرار دلوں سے دیوانہ وار محبت ، اطاعت ، ہدایت اور امن کی عالمی و مثالی درسگاہ میں جھوم جھوم کر اورگھوم گھوم کرحاضری لگواتے ہیں۔
Read more ...
سب پریشانیوں کا حل
سب پریشانیوں کا حل
ام محمد جویریہ پلوسی
افلاطون نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے پوچھا کہ اگر آسمان کمان ہو ، حوادث تیر ہوں اور زمین نشانہ ہو تو آدمی کہاں جائے؟ موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ تیر انداز کے پاس جا کر کھڑا ہو جائے۔ افلاطون نے کہا یہ جواب بجز نبی کے اور کوئی نہیں دے سکتا۔
پریشانیاں کیسی ہی ہوں اللہ کے پاک ذکر سے ختم ہو جاتی ہیں۔ لیکن ہماری بدقسمتی کہ ہم رجوع الی اللہ سے غافل ہیں۔ جب اپنے گریباں میں جھانکتے ہیں تو اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔ دنیا کی رنگینیوں میں مست مسلمان نے آخرت کو یکسر بھلا دیا ہے۔ موج مستی ، حلال وحرام کی تمییز ختم ، جتنی بے ہودگیاں ہیں وہ اس کے ہاں ٹینشن کا علاج ہیں۔ دنیا کی زندگی ایک نا ایک دن ختم ہونے والی ہے
Read more ...
امام بخاری کے بچپن کا ایک واقعہ
امام بخاری کے بچپن کا ایک واقعہ
اہلیہ مفتی شبیر احمد حنفی
ایک معززخاتون کی شادی اسماعیل نامی شخص سے ہوئی۔ اسماعیل ایک متقی شخص اور جلیل القدر عالم تھے۔ انہوں نے امام مالک رحمتہ اﷲ علیہ کی شاگردی اختیار کی۔ اس مبارک شادی کا پھل میاں بیوی کوایک نامی گرامی بچےکی صورت میں ملاجس کا نام انہوں نے "محمد" رکھا۔
شادی ہوئے ابھی کچھ ہی سال گزرے تھے کہ اسماعیل بیوی اور چھوٹے بچے کو داغ مفارقت دے گئےاور وراثت میں کافی دولت چھوڑگئے۔
والدہ انتہائی انہماک کے ساتھ اپنے بیٹے کی تربیت میں جت گئیں۔
Read more ...
کھانا تو ہم روز کھاتے ہیں۔ لیکن
کھانا تو ہم روز کھاتے ہیں۔ لیکن !!!
اویس تبسم ، نارووال
اﷲ تعالیٰ نے انسانی زندگی کے لئے غذا کو لازم قرار دیا۔ کھانے کے آداب ہمارے نبی کریم ﷺ نے ہمیں بتائے۔
کھانے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ کھانا کھانے سے پہلے دونوں ہاتھوں کو دھوکر کلی کریں اور نہایت عاجزی کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھ جائیں۔ بسم اﷲ پڑھ کر سالن ڈالیں پھر دائیں ہاتھ سے روٹی کا لقمہ سالن لگا کر منہ میں ڈالیں۔ لقمہ خوب چبا کر کھائیں لقمہ درمیانہ لینا چاہیے۔ تاکہ چبا نے میں دقت نہ ہو۔ اگر ایک برتن میں دو تین آدمی مل کر کھا رہے ہوں تو اپنے سامنے سے کھانا چاہیے۔ دوسرے کے سامنے سے لقمہ نہیں اُٹھانا چاہیے۔ اگر کھانے کے دوران چھینک آئے تو دوسری طرف چھینکو۔ کھانا مناسب مقدار میں کھانا چاہیے۔ یعنی ضرورت سے تھوڑا ساکم ہی کھا نا چاہیے۔
Read more ...
ہلاکو خان کی بیٹی سے عالم دین کا مکالمہ
ہلاکو خان کی بیٹی سے عالم دین کا مکالمہ
سحرش فاطمہ
تاتاری فتح کے بعد، ہلاکو خان کی بیٹی بغداد میں گشت کررہی تھی کہ ایک ہجوم پر اس کی نظر پڑی۔ پوچھا لوگ یہاں کیوں اکٹھے ہیں؟
جواب آیا: ایک عالم کے پاس کھڑے ہیں۔ دخترِ ہلاکو نے عالم کو اپنے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔ عالم کو تاتاری شہزادی کے سامنے لا حاضر کیا گیا۔
شہزادی اور مسلمان عالم کا آپس میں مکالمہ ہوا۔
شہزادی : کیا تم لوگ اللہ پر ایمان نہیں رکھتے؟
عالم: یقیناً ہم ایمان رکھتے ہیں
Read more ...