والدین کا مقام و مرتبہ

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
 
والدین کا مقام و مرتبہ
مولانا محمد اختر حنفی
والدین ہمارے محسن ہیں اورمحسن کی شکر گذاری اور احسان مندی شرافت کا اولین تقاضا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ظاہری وجود کا سبب والدین ہیں ہم انہی تربیت ، نگہداشت اور نگرانی میں پلتے بڑھتے اور شعور کی منازل تک پہنچتے ہیں اور وہ جس غیر معمولی قربانی اور انتہائی شفقت سے ہماری سرپرستی کرتے ہیں اس کا تقاضا یہ ہے کہ ہمارا سینہ ان کی عقیدت ،احسان مندی اور عظمت ومحبت سے سر شار ہو اور ہمارے دل کا ریشہ ریشہ ان کا شکر گذار ہو۔
یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی نے اپنی شکر گذاری کے ساتھ ساتھ ان کی شکر گذاری کی بھی تاکید فرمائی ہے۔ ہم نے وصیت کی کہ میرا شکر ادا کرو اور ماں باپ کے شکر گذار بنو۔ سب سے پہلے شکر کا حق اللہ تعالی کا ہے جس نے وجود بخشا اس کے بعد ماں باپ کا جنہوں نے پرورش کے لیے مصیبتیں جھیلیں ہیں جس طرح اللہ کا شکر صرف زبان سے کلمات نکالنے سے ادا نہیں ہوتا بلکہ پوری زندگی میں ظاہر وباطن سے احکام الہٰی کی تعمیل کا نام شکر ہے ،اسی طرح ماں باپ کی شکر گذاری ان کے حق میں صرف اچھے بول بول دینے سے ادا نہیں ہوتی بلکہ ان کی فرماں برداری اور جان ومال سے ان کی خدمت گذاری سے، شکر گذاری ہوتی ہے۔
قرآن میں والدین کی عظمت:
وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۚ إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِندَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُل لَّهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْهُمَا .
) سورہ بنی اسرائیل آیت نمبر 23 (
ترجمہ: والدین سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آؤ!اگر ان )والدین (میں سے ایک یا دونوں تمہارے سامنے بڑھاپے کی عمر کو پہنچ جاہیں تو ان کو اف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو !
مقصد یہ ہے کہ ایسا کلمہ بھی انکی شان میں زبان سے نہ کہو جس سے ان کی تعظیم میں فرق آتا ہو یا جس کلمہ سے ان کو رنج پہنچتا ہو۔
حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے بیان القرآن میں اس کا ترجمہ یوں کیا ہے: ان کو” ہونہہ“ بھی مت کہو۔
حدیث میں والدین کی عظمت:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
رضا الرب فى رضا الوالد وسخط الرب فى سخط الوالد
اللہ کی خوشنودی والدین کی خوشنودی میں ہے اور اللہ کی ناراضگی والدین کی ناراضگی میں ہے۔ حدیث میں ہے کہ وہ آدمی ہلاک ہو جس نے اپنے والدین کو بڑھاپے کی حالت میں پایا دونوں کو یا ایک کو اور پھر ان کی خدمت کر کے جنت میں داخل نہ ہوا۔
والدین کی فرماں برداری کہاں تک جائز ہے؟:
ماں باپ اگر غیر مسلم ہوں تب بھی انکے ساتھ حسن سلوک کرنا ہے ان کا ادب واحترام اور ان کی خدمت کو بجا لانا چاہیے اگر وہ ایسے کام کا حکم دیں جو سراسر گناہ ہو جیسے شرک معصیت نماز چھوڑنے روزہ نہ رکھنے حج چھوڑنے سے روکیں یا شادی میں باجے گانے کا حکم دیں یا حرام کمانے کے لیے کہیں تو ان کا اچھے انداز میں معذرت کر لی جائے حرام اور گناہ کے حکم ماننے کی کوئی گنجائش نہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے
لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق
ترجمہ: اللہ تعالی کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ہے۔