طلباء حدیث کی فضیلت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
طلباء حدیث کی فضیلت
اقرأ عطاء البصیر ، کبیروالا

حضرت ابر اھیم بن ادھم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ طلباء کے اسفار سے اس امت کی بلیَات کودفع کرتے ہیں۔

حضرت عکرمہ مولی ابن عباس رحمہ اللہ فر ماتے ہیں :قرآن مجید میں السائمون کامصداق طلبہ حدیث ہیں۔

شیخ ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہمارا یہ اعتقاد ہے کہ طلبہ حدیث اجر جمیل و جزیل کے مستحق ہیں۔

امام وکیع رحمہ اللہ فرماتے ہیں: علم حدیث کاادنی نفع یہ ہے کہ علم حدیث عقائد ِقبیحہ سے بچتاہے۔

امام احمدبن حنبل رحمہ اللہ سے سوالاًکہاگیا کہ بعض لو گ حدیث پڑھتے ہیں،لکھتے ہیں لیکن ان کی حالت اچھی نہیں یعنی دیندار ی نظر نہیں آتی جواب دیا مالہ خیروبرکۃاس کا انجام بھلائی اور برکت ہے

امام ایو ب رحمہ اللہ کو عالم حدیث کی موت کی اطلاع ملتی تو اتنا مغموم ہو تے کہ کسی غیر عالم عبادت گزار کی مو ت سے اتنا غمزدہ نہ ہوتے تھے۔

امام وکیع بن الجر اح فرماتے ہیں کہ کو ئی عبادت حدیث کی درس وتدریس سے افضل نہیں اگر روایت حدیث کی فضیلت نوافل ومستحبات پر نہ ہوتی تومیں روایت میں مشغول نہ ہوتا۔

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:مشتغل بالحدیث کانہ فی الصلوٰۃ حدیث میں مشغول ہونے والا گویا کہ نماز میں ہے۔