امام ابو حنیفہ﷫ کا ایک واقعہ

User Rating: 1 / 5

Star ActiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
امام ابو حنیفہ﷫ کا ایک واقعہ
امان اللہ حنفی
کچھ لوگوں نے بغض کی بنا پر حضرت امام باقر رحمہ اللہ کو یہ کہا کہ ابو حنیفہ اپنے قیاس سے فیصلہ کرتا ہے اور دین میں تبدیلیاں کر رہا ہے۔ حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ؛حضرت امام باقر رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہو ئے۔
امام باقر رحمہ اللہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے مخاطب ہو کر فر مایا! "ہاں تو تم ہی قیاس کی بنا پر ہمارے دادا کی حدیثوں کی مخالفت کرتے ہو اور تم نے ہمارے نانا کا دین بدل دیا ہے؟" انہوں نے نہایت ادب سےعرض کیا، "العیاذ باللہ ، حدیث کی کون مخالفت کر سکتا ہے۔ آپ تشریف رکھیں تو کچھ عرض کروں۔
ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے پوچھا، مرد ضعیف ہے یا عورت؟امام باقر رحمہ اللہ نے فرمایا، عورت۔امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے پوچھا، وراثت میں مرد کا حصہ زیادہ ہوتا ہے یا عورت کا؟امام باقر رحمہ اللہ نے فرمایا، مرد کا۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے جواب دیا "حضرت اگر میں دین میں اپنے قیاس لگاتا تو کہتا کہ عورت کو حصہ زیادہ دیا جائے کیو نکہ ضعیف کو ظاہر قیاس کی بنا پر زیادہ ملنا چاہئےپھر آپ نے پو چھا! نماز افضل ہے یا روزہ؟امام باقر رحمہ اللہ نے فرمایا، نماز۔ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا، "اس اعتبار سے حائضہ عورت پر نماز کی قضا واجب ہو نی چاہئے نہ کہ روزہ کی، کیونکہ نماز زیادہ افضل ہے۔ لیکن میں بھی روزہ ہی کی قضا کا فتویٰ دیتا ہوں۔ اگر میں اپنے قیاس سے کام لیتا تو نماز کو افضلیت کی بنیاد پر قضا واجب کرتا۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے یہ جواب سن کر امام باقر رحمہ اللہ اس قدر خوش ہو ئے کہ اٹھ کر ان کو گلے سے لگایا اور ان کی پیشانی چوم لی

۔