2013

”فقیہ“ کا سال نو

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
مالک ارض و سماء کا خصوصی فضل و کرم شامل رہا جس کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے کہ ماہنامہ ”فقیہ“ ایک سال مکمل کر کے سال نو میں قدم رکھ رہا ہے۔ قرآن و سنت کے عظیم چشموں سے احکام کے استنباط اور پیش آمدہ مسائل میں امت کی رہنمائی کرنے والے عظیم المرتبت فقہاء کرام کی نظر وفکر کا آئینہ دار یہ مجلہ اس جذبے سے شروع ہوا تھا کہ امت میں فقہ و فقہاء کی عظمت کا پرچار ہو اور امت مسلمہ کی ان برگزیدہ ہستیوں کا تعارف احباب کے سامنے لایا جائے جنہوں نے سلامتی فکر کے ساتھ قرآن و سنت کی عظیم دولت متوارثا ً ہم تک پہنچائی۔ بحمد اللہ ہمیں اس بات کے اظہار میں خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ مجلہ باقاعدگی سے اسی نہج پر گامزن ہے اور دعا ہے کہ عافیت کے ساتھ خدا تعالیٰ اسے یونہی جاری و ساری رکھے۔ آمین
ہمارے کئی اکابر نے اس اقدام کو سراہا اور خوب حوصلہ افزائی فرمائی۔
Read more ...

چھینکنے والے کو جواب دینا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
آداب معاشرت:
چھینکنے والے کو جواب دینا
مولانا محمد ابوبکر اوکاڑوی حفظہ اللہ
عن علي قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: للمسلم على المسلم ست بالمعروف، يسلم عليه إذا لقيه، ويجيبه إذا دعاه، ويشمته إذا عطس، ويعوده إذا مرض ،ويتبع جنازته إذا مات ويحب له ما يحب لنفسه

[سنن الترمذي:رقم2660] ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں؛جب وہ اس سے ملاقات کرے تو اسے سلام کرے،جب وہ اس کی دعوت کرے تو قبول کرے،جب وہ چھینکے تو اس کا جواب دے ،جب وہ بیمار ہوتو اس کی عیادت کرے،جب وہ فوت ہوجائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جائےاور اس کے لیے وہی چیز پسند کرے

Read more ...

نماز اہل السنت والجماعت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر 13
نماز اہل السنت والجماعت
متکلمِ اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا:
:1 عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَلصَّلَاۃُ مَثْنٰی مَثْنٰی تَشَھُّدٌ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ وَتَخَشُّعٌ وَتَضَرُّعٌ وَتَمَسْکُنٌ وَتُقْنِعُ یَدَیْکَ یَقُوْلُ تَرْفَعُھُمَا اِلٰی رَبِّکَ مُسْتَقْبِلاً بِبُطُوْنِھِمَا وَجْھَکَ وَتَقُوْلُ یَارَبِّ یَارَبِّ وَمَنْ لَّمْ یَفْعَلْ ذٰلِکَ فَھُوَکَذَاوَکَذَا۔
(جامع الترمذی ج 1ص87 باب ما جاء فی التشخع فی الصلوٰۃ،المعجم الکبیر للطبرانی ج8 ص26 رقم الحدیث 15154 )
ترجمہ: حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز دو دو رکعت ہے ، ہر دو رکعت میں تشہد پڑھنا ہے ، عاجزی ، انکساری اور مسکینی ظاہر کرنا ہے، اپنے دونوں ہاتھ اپنے رب کی طرف اس طرح اٹھاؤ
Read more ...

محبت اور اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
محبت اور اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم
مولانا محمد ارشد سجاد حفظہ اللہ
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ کسی بھی شخص کا ایمان اس وقت کامل اور مکمل نہیں ہو سکتا جب تک وہ سرکارِ دو عالم رحمت کائنات محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم سے دل کی گہرائیوں سے محبت اور عشق نہ رکھے۔ جس طرح اللہ تعالیٰ ، دیگر ضروریات دین اور قطعیات اسلام پر ایمان لانا ضروری ہے اسی طرح حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مقدس پر بھی ایمان لانا ضروری ہے۔ اور یہ آپ کی ذات مبارکہ سے محبت کے بغیر ممکن ہی نہیں اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ قرآن کریم میں حق تعالیٰ نے ماں باپ،اولاد ،تجارت اور اموال کے ساتھ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ محبت کی صورت میں عذاب کے انتظار کی وعید بیان فرمائی ہے۔
[سورۃ التوبہ: 24]
جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے ان تمام مذکورہ چیزوں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ کے ساتھ زیادہ محبت ہونا ایمان کے لیے ضروری ہے۔
Read more ...

فتاویٰ عالمگیری

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

تعارف کتب فقہ:

فتاویٰ عالمگیری
مفتی محمد یوسف حفظہ اللہ
تصویر کا اصلی رخ:
گزشتہ شمارے میں فقہ کی معتبر ومستند کتاب ”فتاویٰ عالمگیری“پر ایک غیر معتبر شخص کےایک اعتراض کا جائزہ پیش کیاگیا تھا۔ اب دوسری قسط میں بھی جناب موصوف کی ایک اور غلط فہمی کا ازالہ کیا جائے گا۔ جناب موصوف عبید اللہ خان صاحب نے علمی بے مائیگی کا ثبوت دیتے ہوئے دانستہ یا نادانستہ فقہ کے ایک اہم مسئلہ پر لب کشائی کی ہے۔ جناب کی تحقیق چونکہ لائق التفات ہی نہیں چہ جائیکہ ان کے الزامات کو وقعت دی جائے، اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ تصویر کا اصلی رخ عوام کے سامنے رکھ دیا جائےتاکہ پڑھنے والے خود فیصلہ کر لیں کہ حقیقت حال کیا ہے؟!
دس درہم سے کم کی چوری پر ہاتھ کاٹنا:
فاضل معترض نے اس اعتراض میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ حدیث شریف میں چور کا ہاتھ کاٹنے کی کم ازکم مالیت تین درہم بتائی گئی ہے
Read more ...