بنات اہلسنت

خواتین پر تشدد

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
خواتین پر تشدد
شمس تبریز قاسمی
کائنات کی زیب وزینت کا سہرا عورت کے سر جاتا ہے۔ وہ معاشرے کی حقیقی معمار ہوتی ہے۔معاشرے میں نکھار پیدا کرنے اور اسے خوبصورت بنانے کا فن صرف عورت ہی جانتی ہے اوران ہی کے اچھے کردار کی وجہ سے ایک تہذیب یافتہ معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔
جیسے کہ اگر ایک مرد کو تعلیم یافتہ کر دیا جائے تو ممکن کہ اس کا فائدہ صرف اس کی ذات تک ہی محدود رہے لیکن ایک عورت کو تعلیم دینے سے مراد ایک پوری نسل کو تعلیم دینا ہے۔
یوں اب عورت جس روپ یا رشتے میں ہو وہ اپنے کچھ حقوق رکھتی ہے۔کیونکہ عورت صرف جنس نہیں انسان ہے وہ بھی احساس و جذبات رکھتی ہے۔اپنی خواہشات رکھتی ہے۔
لیکن افسوس کہ ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں یہاں ہر مرد ہی عورت پر غالب آنا چاہتا ہے۔فرسودہ روایات کے مارے ہوئے اور پسماندہ ذہنیت رکھنے والے لوگ آج بھی عورت کو حقیر ہی جانتے ہیں۔
Read more ...

تہمت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

">تہمت

منزہ آصف
عفیفہ بہت شریف لڑکی تھی۔ باوقار،دیندار، عفت و حیا جیسی صفات کا پیکر تھی۔اپنے نام کی طرح پاک دامن تھی۔وہ مدرسہ میں تعلیم حاصل کرتی تھی اور اس تعلیم نے اسے صحیح معنوں میں مسلم اخلاق و شعار عطا کئے تھے۔
یوں تو وہ مدرسہ کے ہوسٹل میں رہائش پذیر تھی۔۔مگر کبھی کبھی اسکی خالہ اسے چھٹی کے دن اپنے پاس لے آتی تھی اس سے عفیفہ کی بھی دلجوئی ہوجاتی اور خالہ کی بھی۔۔۔
ادھر خالہ کے گھر میں انکی شادی شدہ نند رہتی تھی۔وہ ذرا تیکھے مزاج تھی۔۔۔بات بات پہ بگڑنا انکی دیرینہ عادت تھی۔
اس جمعرات کو اسکی خالہ اسے لینے مدرسہ آئی ، عفیفہ نے سارے اسباق کی کتابیں، دھونے والے کپڑے ساتھ لیے۔اور لاہور کی چاند گاڑیوں میں سوار ہو کر گھر پہنچ گئے۔
عفیفہ نے سب کو سلام کیا،
Read more ...

جھوٹ کی پھیلتی امر بیل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
جھوٹ کی پھیلتی امر بیل
محمد ہاشم
جھوٹ جھوٹ ہوتا ہے ،جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ،جھوٹ بدترین گناہ ہے ،کسی بارے میں خلاف حقیقت خبر دینے کو جھوٹ کہا جاتا ہے۔ یہ سبق زندگی کے تدریسی عمل کے دور میں ہمیں اساتذہ دیا کرتے تھے اور تقریباً روزانہ ہمیں اُن واقعات سے گزرنا پڑتا تھا جس میں تھوڑا بہت، ہم سمیت ہماری جماعت کے ساتھی، ہمارے دوست جھوٹ بولنے میں ملوث ہو جایا کرتے تھے ،کبھی سبق یاد نہ کرنے کی صورت میں ،کبھی گھر کا کام مکمل نہ ہونے کے باعث تو کبھی تاخیر سے اسکول پہنچنے کی وجہ سے ، لیکن جھوٹ بولتے ہوئے ہمارے انگ انگ سے یہ اظہار ہو جایا کرتا تھا کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں۔ یہ زندگی بھر کا مشاہدہ ہے کہ جھوٹ کی وجہ سے کبھی کامیابی کا سامنا نہیں ہوا، بلکہ ہمیشہ خفت وشرمندگی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔یہ سوال ہمارے ذہن کے ننھے دریچوں میں ہمیشہ کلبلاتا رہتا تھاکہ آیا جھوٹ کے ذریعے کامیابی حاصل کیوں نہیں ہو تی ،کیوں ہمیشہ جھوٹ بولنے کے بعد شرمندگی اور خجالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟
Read more ...

دل کا پردہ

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
دل کا پردہ ؟؟
نگہت قیوم
کافی عر صہ کے بعد آج ایک شادی میں جانے کا اتفاق ہوا۔
اتفاق اس لیے کہ میں ایسی تقریبات میں جانے سے ذیادہ تر گریز کرتی ہوں جہاں مرد و زن میں اختلاط کے بسبب پے پردگی کا احتمال ہو.
لیکن یہ شادی قریب میں ہی تھی کہ جب چاہوں گهر واپس آ جاتی اور جس لڑکی کی شادی ہو رہی تھی اسی کے اصرار پہ حامی بھرنا پڑی کیونکہ اس نے یقین دلایا تھا کہ آپ کے لیے پردے کا احتمال ہو گا۔
جب وہاں پہنچی تو کافی گہما گہمی تهی۔
سب گھر کی میزبان خواتین سے ملنے کے بعد میں نے دلہن کے بارے میں دریافت کیا ربیعہ کہاں ہے؟
تو بلا توقف مجھے اس کے پاس پہنچا دیا گیا۔
Read more ...

ماں کا احترام شریعت کی نظر میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ماں کا احترام شریعت کی نظر میں
مدثر احمد قاسمی
ایک لفظ جس کو’’ماں‘‘کہتے ہیں ، اس میں موجود ممتا کا عنصر دنیا میں آنے والے ہر انسان کیلئے آبِ حیات کی مانند ہے، جسکو پی کر انسان زندگی کی ہر آسان اور مشکل راہوں پر چلنے کا حوصلہ پاتا ہے۔آپ نے ماں کی لوریاںضرور سنی ہوںگی اور آپ نے محسوس بھی کیا ہوگا کہ دل کی گہرائیوں سے نکلنے والے یہ نغمے بچوں کو بالکل مسحور کر دیتے ہیں اور بچے نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ایک بیمار بچے کی ماں کو بھی آپ نے دیکھا ہوگاکہ کس طریقے سے وہ اپنے لختِ جگر کی تکلیف سے خشکی میں تڑپتی ہوئی مچھلی کا نمونہ بن جاتی ہے۔یہ ماں ہی ہوتی ہے جو بچوں کی خطاؤں اور لغزشوں پرعفو و درگذر کا پیکر بن جاتی ہے اور خدا کے حضور اپنے بچے کی اصلاح اور نیک زندگی کی دعا کرتی ہے۔
Read more ...