عقیدت
مولانا محمد اکبر کشمیری
حضرت امام شافعی رحمہ اللہ نے اپنا قاصد امام احمدبن حنبل رحمہ اللہ کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا کہ تم عنقریب ایک عظیم مصیبت میں گرفتار ہونے والے ہو، مگر اس سے سلامتی کے ساتھ نکل جاوگے یعنی قرآن مجید کے مخلوق یاغیرمخلوق ہونے کے مسئلہ میں۔جس وقت قاصد نے امام احمدبن حنبل رحمہ اللہ کو خبری دی تو وہ امام شافعی رحمہ اللہ کے قاصد آنے پر اس قدر خوش ہوئے کہ اسے اپنا کرتہ دیا، قاصد کرتہ لے کر پہنچا اور ان کو خبر دی انہوں نے دریافت کیا،کیا یہ قمیص امام احمد کے بدن پر تھی اس کے نیچے کوئی اور کپڑا تو نہیں تھا؟عرض کیا نہیں۔امام شافعی نے اس کو بوسہ دیا آنکھوں سے لگایا،پھر ایک برتن میں رکھ کر اس پر پانی ڈالا،اسے مل کرنچوڑ لیا اور اس غسالہ کو ایک شیشہ میں اپنے پاس رکھ لیا،جب ان کے ساتھیوں میں سے کوئی بیمار ہوتا تو اس کو اس میں سے تھوڑا سا بھیج دیتے،وہ اسے بدن پر ملتا تو اسی وقت شفایاب ہوجاتا
۔