صحبت اہل اللہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
خزائن السنن
صحبت اہل اللہ
ملاقات دوستاں یعنی ملاقات اہل اللہ کی اہمیت:
عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم نے ارشادفرمایا :
دوستوں کی ملاقات کی قدر بعض صوفیوں کو نہیں ہے۔بس غلبہ حال ہے۔ کیونکہ ذکر میں مزہ آرہا ہے، لیکن فہم کی کمی ہے۔دوستوں کی ملاقات اتنی اہم ہے کہ جنت میں بھی اللہ تعالی فرمارہے ہیں :" فَادْخُلِي فِي عِبَادِي "کہ جاؤپہلے میرے خاص بندوں سے ملو۔ عِبَادِي میں "ی"نسبتی ہے یعنی یہ میرے ہیں، جو دنیا میں کثرت تعلقات اور کثرت اسباب معاصی اور اسباب شہوات نفس میں رہتے ہوئے بھی یہ نفس کے نہ ہوئے،غیروں کے نہ ہوئے میرے بن کر رہے۔
تو جب یہ دنیا میں میرے رہے تو میں کیوں نہ ان کو کہوں کہ میرے ہیں۔" فَادْخُلِي فِي عِبَادِي "میں اپنے خاص بندوں کی ملاقات کو مقدم فرمایا اور " وَادْخُلِي جَنَّتِي "میں جنت کو موخر فرمایا۔یہ تقریر میرے شیخ حضرت مولانا عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی ہے۔حضرت نے فرمایا کہ جنت کی نعمت سے زیادہ اللہ والوں کی ملاقات ہے۔ اس لیے اللہ والوں کی ملاقات کو اللہ تعالی مقدم کررہے ہیں کہ جاؤپہلے میرے خاص بندوں سے ملو جن کے صدقہ میں تم یہاں آئے ہو اور حضرت نے فرمایا تھا کہ اہل اللہ جنت کے مکین ہیں،جنت ان کا مکان ہے اور مکین افضل ہوتا ہے مکان سےاور دنیا میں بھی اللہ تعالی کو یہ مطلوب ہے کہ اہل اللہ کے پاس زیادہ رہو۔ نفلی عبادت کا اتنا اہتمام نہ کرو جتنا اللہ والوں کےساتھ رہنے کا کرو۔فرماتے ہیں" كُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ "اللہ والوں کے پاس رہ پڑو۔
علامہ آلوسی رحمہ اللہ نے اس کی تفسیرمیں فرمایا ہے کہ" خالطوھم لتکونوا مثلھم"اتنا ساتھ رہو کہ تم ویسے ہی ہوجاؤ،تمہارے دل میں وہی درد آجائے،آنکھیں ویسی ہی اشکبار ہوجائیں ،تمہارے سینہ میں ویسا ہی تڑپتا ہو دل آجائے،ویسا ہی تقوی تمہیں نصیب ہوجائے۔اب اس کی دلیل شرعی پیش کرتا ہوں اور یہ علم عظیم الحمدللہ ابھی عطاء ہوا ہے کہ اگر اللہ تعالی کو اپنے بندوں کی آپس میں ملاقات اور ملنا جلنا مقصود نہ ہوتا تو جماعت کی نماز واجب نہ ہوتی بلکہ یہ حکم ہوتا کہ اپنے اپنے گھروں میں نماز پڑھو، دروازے بند کرلو،خلوتوں میں مجھے یاد کیا کرو۔نہیں!بلکہ مسجد میں جاؤاور میرتے بندوں سے ملو ۔
اس میں ملاقات کی اہمیت ہے کہ مسلمان آپس میں ملتے بھی رہیں۔کوئی باپ نہیں چاہے گا کہ میرے بیٹے ہمیشہ الگ الگ رہیں۔ اگر کوئی بھائی آپس میں ملیں جلیں ،کھائیں پئیں ایک دوسرے کی دعوت کریں تو ابا خوش ہوتا ہے ۔
اللہ تعالی نےسات دن تک تو پنجگانہ ملاقات رکھی لیکن جمعہ کے دن ایک بڑااجتماع رکھا کہ چھوٹے چھوٹے گاؤں میں جمعہ نہیں ہوگا،قریہ کبیرہ میں جاؤ۔اس طرح جمعہ میں اور زیادہ مسلمانوں سے ملاقات ہوگئی،پھر عید وبقرعید میں اور زیادہ اجتماع بڑھادیا اور پھر حرمین شریفین حج وعمرہ کے لیے آؤجہاں سارے عالم کے مسلمان مل جائیں گے۔معلوم ہوا کہ اہل اللہ کی ملاقات عظیم نعمت ہے اور عنداللہ مطلوب ہے۔
(مواہب ربانیہ ،فیوض ربانی ص52تا54)
صحبت اہل اللہ کے عبادت سے افضل ہونے کی وجہ:
ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت نے مفتی شفیع صاحب سے فرمایا کہ ایک شاعر نے جو کہا ہے کہ اہل اللہ کی صحبت سوسال کی اخلاص والی عبادت سے بہتر ہے، یہ اس نے کم کہا ہے۔اللہ والوں کی صحبت ایک لاکھ سال کی عبادت سے بہتر ہے۔اس کی کیا وجہ ہے؟
وجہ یہ ہے کہ اللہ والوں کی صحبت سے اللہ ملتا ہے اور کثرت عبادت سے ثواب ملتا ہے اور اہل اللہ کی صحبت کے عبادت سے افضل ہونے کی دلیل بخاری شریف کی یہ حدیث ہے کہ" مَنْ أَحَبَّ عَبْدًا لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ "کہ جو کسی سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے تو اس کو اللہ تعالی حلاوت ایمانی عطاء فرمائیں گے،اور حلاوت ایمانی جس کو نصیب ہوگی اس کا خاتمہ ایمان پر ہونے کی بشارت ہے۔دیکھیے اس محبت للہی پر کسی ثواب کا وعدہ نہیں فرمایا گیا بلکہ حلاوت ایمانی عطاء فرمائی کہ ہم اسے مل جائیں گے۔
(مواہب ربانیہ ،فیوض ربانی ص63)