سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
آداب معاشرت
سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت
مولانا محمد ابوبکر اوکاڑوی
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلَانِ يَلْتَقِيَانِ أَيُّهُمَا يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ فَقَالَ أَوْلَاهُمَا بِاللَّهِ
(سنن الترمذی:2694)
ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا گیا :یارسول اللہ! دو آدمی ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو ان میں سے کون پہلے سلام کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: جو اللہ کے زیادہ نزدیک ہو۔اس حدیث میں سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت بیان کی گئی ہے،جس کا حاصل یہ ہے کہ سلام میں پہل کرنے والا دراصل وہ شخص ہوتا ہے جو اللہ کے زیادہ قریب ہوتا ہے۔ سلام میں پہل کرنے کے بارے میں دوسری بہت سی احادیث وارد ہیں مثلاً سوار پیدل چلنے والے کو سلام کرے اور آنے والا پہلے سے موجود لوگوں کو۔ حدیث مذکور میں اس صورت کے بارے میں فرمایا جب دونوں برابر ہوں یعنی دونوں سوار ہوں یا دونوں پیدل ہوں تو اس وقت جو سلام میں پہل کرے گا وہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہوگا۔یعنی سلام میں پہل کرنا اللہ تعالیٰ کے مقرب ہونے کی علامت ہے۔ اسی لیے حضرات مشائخ عظام نے سلام میں پہل کرنے کو تکبر کا بہترین علاج قرار دیاہے۔