سلام میں ہاتھ سے اشارہ کرنا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

">آداب معاشرت:

"سلام میں ہاتھ سے اشارہ کرنا
مولانا محمد ابوبکر اوکاڑوی حفظہ اللہ
ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لیس منا من تشبہ بغیرنا لاتشبہوا بالیہود ولابالنصاریٰ فان تسلیم الیہود الاشارۃ بالاصابع وتسلیم النصاریٰ الاشارۃ بالاکف
(ترمذی)
ترجمہ: بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ ہم میں سے نہیں جو ہمارے غیروں کے ساتھ مشابہت رکھے تم نہ مشابہت اختیار کرو یہود کے ساتھ اور نہ نصاریٰ کے ساتھ پس بے شک یہود کا سلام انگلیوں کے ساتھ اشارہ کرنا ہے اور نصاریٰ کا سلام ہتھیلی کے اشارے کے ساتھ ہوتاہے۔
تشریح:
اس حدیث مبارکہ میں سلام کرنے کا طریقہ بیان فرمایا گیاہے اور غیرمسلموں سے مشابہت اختیار نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے چونکہ یہودونصاریٰ ہاتھ کے اشارے سے سلام کرتے تھے یعنی یہود انگلیوں کے اشارہ سے اور نصاریٰ ہاتھ کی ہتھیلی سے اشارہ کرتے تھے۔ لہذا خالفوا الیہود والنصاریٰ پر عمل کرتے ہوئے اس طریقہ سے منع کیا گیاہے اور زبان سے سلام کرنے کا حکم دیا گیاہے۔یاد رہے کہ یہ منع اس وقت ہے جب صرف ہاتھ کا اشارہ تو ہو مگر زبان سے نہ کہے اور اگر ہاتھ کے اشارہ کے ساتھ ساتھ زبان سے بھی سلام کیا جائے تو پھر جائز ہے۔