سلام پہنچانے کے بیان میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آداب مجلس:
سلام پہنچانے کے بیان میں
مولانا محمد ابوبکر اوکاڑوی حفظہ اللہ
عن ابی سلمۃ ان عائشۃ حدثتہ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لہا: ان جبرئیل یقرئک السلام قالت وعلیہ السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
جامع الترمذی:رقم2317
ترجمہ: ابوسلمہ فرماتے ہیں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے انہیں یہ بات بتائی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:جبرئیل علیہ السلام تمہیں سلام کہہ رہے ہیں۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا : ان پر بھی سلام ہو، اللہ کی رحمتیں ہوں اور برکتیں ہوں۔
تشریح: اس حدیث مبارک میں حضرت جبریل علیہ السلام کا سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو سلام بھیجنا اور پھر امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا ان کو جواب دینا بیان فرمایا گیا ہے۔اس بات کی تعلیم دی گئی ہے کہ دور والوں کو سلام بھیجا جاسکتا ہے۔پہلے جو احادیث ذکر کی گئی تھیں ان میں سلام کرنے کے آداب اور مختلف طریقے بیان فرمائے گئے تھے لیکن وہ سب موجود لوگوں کو سلام کرنے کے بارے میں تھےاور اس حدیث مبارک میں یہ تعلیم دی گئی ہےکہ جو موقع پر موجود نہ ہو ان کو سلام کیسے کیا جائے؟تو اس کا طریقہ بتایا گیا کہ کسی کے واسطے سے سلام بھیجا جائے اور پھر جس کو سلام بھیجا گیا ہو وہ اس کے سلام کا جواب بھی دے۔