بچوں کو سلام کرنے کے بیان میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آداب معاشرت
بچوں کو سلام کرنے کے بیان میں
مولانا محمد ابوبکر اکاڑوی حفظہ اللہ
عَنْ سَيَّارٍ قَالَ:كُنْتُ أَمْشِيْ مَعَ ثَابِتٍ الْبُنَانِيْ فَمَرَّ عَلٰى صِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ فَقَالَ ثَابِتٌ : كُنْتُ مَعَ أَنَسٍ فَمَرَّ عَلٰى صِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ وَقَالَ أَنَسٌ: كُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهٖ وَ سَلَّمَ فَمَرَّ عَلٰى صِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ
جامع الترمذی رقم :2620
ترجمہ:حضرت سیار فرماتے ہیں کہ میں حضرت ثابت بنانی کے ہمراہ جارہاتھا، وہ بچوں کے پاس سے گزرے تو ان کو سلام کیا۔ پھر حضرت ثابت نے بتایا کہ میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کے ساتھ جارہا تھا، وہ بچوں کے پاس سے گزرے تو بچوں کو سلام کیا ، حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بتایاکہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جارہا تھا، آپ علیہ السلام بچوں کے پاس سے گزرے تو آپ علیہ السلام نے انہیں سلام کیا۔
تشریح: اس حدیث مبارک میں بچوں کے سلام کرنے کا عمل بیان کیا گیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب کے لیے معلم بنا کر بھیجے گئے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے جہاں بڑوں کو آداب سکھائے وہاں بچوں کے مذہبی شعور کا بھی خیال رکھا اور انھیں محبت و انس کے ساتھ آداب سکھلائے تاکہ بڑے ہوکر ان کے لیے دین پر عمل کرنا آسان ہو۔ان آداب کے پیشِ نظربچے جب مدرسہ و مسجد یا سکول جانا شروع کریں تو انھیں انگریزی سلام[Good Mo rnig] کرنے کی بجائے’’السلام علیکم‘‘کہنے کی عادت ڈالنی چاہیے

۔