نماز اہل السنت والجماعت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط نمبر 13
نماز اہل السنت والجماعت
متکلمِ اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا:
:1 عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَلصَّلَاۃُ مَثْنٰی مَثْنٰی تَشَھُّدٌ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ وَتَخَشُّعٌ وَتَضَرُّعٌ وَتَمَسْکُنٌ وَتُقْنِعُ یَدَیْکَ یَقُوْلُ تَرْفَعُھُمَا اِلٰی رَبِّکَ مُسْتَقْبِلاً بِبُطُوْنِھِمَا وَجْھَکَ وَتَقُوْلُ یَارَبِّ یَارَبِّ وَمَنْ لَّمْ یَفْعَلْ ذٰلِکَ فَھُوَکَذَاوَکَذَا۔
(جامع الترمذی ج 1ص87 باب ما جاء فی التشخع فی الصلوٰۃ،المعجم الکبیر للطبرانی ج8 ص26 رقم الحدیث 15154 )
ترجمہ: حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز دو دو رکعت ہے ، ہر دو رکعت میں تشہد پڑھنا ہے ، عاجزی ، انکساری اور مسکینی ظاہر کرنا ہے، اپنے دونوں ہاتھ اپنے رب کی طرف اس طرح اٹھاؤ کہ ان کی ہتھیلیاں تمہارے چہرے کی طرف ہوں اور کہو کہ اے رب! اے رب! اور جس نے ایسا نہ کیا اس کی نماز ایسی ہے ، ایسی ہے (یعنی ناقص و نا مکمل ہے(
:2 عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم رَفَعَ یَدَہٗ بَعْدَمَاسَلَّمَ وَھُوَمُسْتَقْبِلُ الْقِبْلَۃِ فَقَالَ اَللّٰھُمَّ خَلِّصِ الْوَلِیْدَ بْنَ الْوَلِیْدِ۔
(تفسیر ابن ابی حاتم ج3 ص123 رقم الحدیث 5906، تحت قولہ تعالی: لاَ یَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَۃً تفسیرابن کثیرص522 تحت قولہ تعالی:فَاُولٰئِکَ عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْہُمْ)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کا سلام پھیرنے کے بعد قبلہ کی طرف رخ کرنے کی حالت ہی میں ہاتھ اٹھائے اور یہ دعا فرمائی: اے اللہ! ولید بن ولید کو نجات دے۔
:3 عَنْ مُحَمَّدِبْنِ اَبِیْ یَحْیٰ قَالَ رَاَیْتُ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ الزُّبَیْرِ رضی اللہ عنہ وَرَایٰ رَجُلاً رَافِعاً یَدَیْہِ یَدْعُوْقَبْلَ اَنْ یَّفْرُغَ مِنْ صَلٰوتِہٖ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْھَا قَالَ اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لَمْ یَکُنْ یَرْفَعُ یَدَیْہِ حَتّٰی یَفْرُغَ مِنْ صَلٰوتِہٖ۔
(المعجم الکبیر للطبرانی ج11 ص22 رقم الحدیث90 قطعۃ من المفقود،الاحادیث المختارۃ للمقدسی ج 9ص336 رقم الحدیث 303 )
ترجمہ: حضرت محمد بن ابی یحیٰ سے روایت ہے کہ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ نماز پوری کرنے سے پہلے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگ رہا تھا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوا توحضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہونے سے پہلے اپنے ہاتھ اٹھا کر دعا نہ مانگتے تھے (یعنی نماز سے فارغ ہونے کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے تھے (
مردوں اور عورتوں کی نماز میں فرق
شریعت اسلامیہ میں احکام خداوندی کے مخاطب مرد و عورت دونوں ہیں۔ نماز، روزہ، حج، زکوۃ کے احکام جس طرح مردوں لئے ہیں عورتیں بھی اس سے مستثنیٰ نہیں لیکن عورت کی نسوانیت اور پردہ کا خیال ہر مقام پر رکھا گیا ہے۔ ان عبادات کی ادائیگی میں عورت کے لئے وہ پہلو اختیار کیا گیا ہے جس میں اسے مکمل پردہ حاصل ہو۔
ایمان کے بعد سب سے بڑی عبادت ’’نماز‘‘ ہے۔ اس کے بعض احکام مشترک ہونے کے باوجود بعض تفصیلات میں واضح فرق ملتا ہے۔ ذیل کی احادیث اس فرق کو واضح بیان کرتی ہیں۔
:1 عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجَرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ جِئْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔۔ فَقَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم یَاوَائِلَ بْنَ حُجَرٍ! اِذَاصَلَّیْتَ فَاجْعَلْ یَدَیْکَ حَذْوَاُذُنَیْکَ وَالْمَرْاَۃُ تَجْعَلُ یَدَیْھَاحِذَائَ ثَدْیَیْھَا۔
(المعجم الکبیر للطبرانی ج 9ص144 رقم الحدیث 17497،مجمع الزوائد للھییثمی ج 2ص272 باب رفع الیدین، رقم الحدیث 2594،جامع الاحادیث للسیوطی ج23 ص 439 رقم الحدیث 26377)
ترجمہ: حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے وائل بن حجر ! جب تم نماز پڑھو تو اپنے کانوں کے برابر ہاتھ اٹھاؤ اور عورت اپنے ہاتھوں کو چھاتی کے برابر اٹھائے۔
:2 عَنْ یَزِیْدَ بْنِ حَبِیْبٍ رحمہ اللہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم مَرَّ عَلٰی اِمْرَاَتَیْنِ تُصَلِّیَانِ فَقَالَ اِذَاسَجَدْتُّمَا فَضُمَّا بَعْضَ اللَّحْمِ اِلَی الْاَرْضِ فَاِنَّ الْمَرْاَۃَ لَیْسَتْ فِیْ ذٰلِکَ کَالرَّجُلِ۔
(مراسیل ابی داؤد ص28،السنن الکبری للبیہقی ج 2ص223 باب ما یستحب للمراۃ الخ، جامع الاحادیث للسیوطی ج3 ص 233 رقم الحدیث 2110)
ترجمہ: حضرت یزید بن حبیب رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو عورتوں کے قریب سے گزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں۔ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم سجدہ کرو تو جسم کا کچھ حصہ زمین سے ملا لیا کرو کیونکہ عورت کا حکم اس میں مرد کی طرح نہیں ہے۔
:3 عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍالْخُدْرِیِّ رضی اللہ عنہ صَاحِبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَنَّہٗ قَالَ۔۔ کَانَ یَاْمُرُالرِّجَالَ اَنْ یَّتَجَافُوْا فِیْ سُجُوْدِھِمْ وَ یَاْمُرُالنِّسَائَ اَنْ یَّتَخَفَّضْنَ وَکَانَ یَاْمُرُالرِّجَالَ اَنْ یَّفْرِشُوْا الْیُسْریٰ وََیَنْصَبُوْا الْیُمْنٰی فِی التَّشَھُّدِ وَ یَاْمُرُالنِّسَائَ اَنْ یَّتَرَبَّعْنَ۔
(السنن الکبری للبیہقی ج 2ص222.223 باب ما یستحب للمراۃالخ،التبویب الموضوعی للاحادیث ص2639 )
ترجمہ: صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کو حکم فرماتے تھے کہ سجدے میں (اپنی رانوں کو پیٹ سے) جدا رکھیں اور عورتوں کو حکم فرماتے تھے کہ خوب سمٹ کر (یعنی رانوں کو پیٹ سے ملا کر) سجدہ کریں۔ مردوں کو حکم فرماتے تھے کہ تشہد میں بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھیں اور دایاں پاؤں کھڑا رکھیں اور عورتوں کو حکم فرماتے تھے کہ چہار زانو بیٹھیں۔
:4 عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَاجَلَسَتِ الْمَرْاَۃُ فِی الصَّلٰوۃِ وَضَعَتْ فَخِذَھَا عَلٰی فَخِذِھَا الْاُخْریٰ فَاِذَا سَجَدَتْ اَلْصَقَتْ بَطْنَھَا فِیْ فَخِذِھَاکَاَسْتَرِمَا یَکُوْنُ لَھَا فَاِنَّ اللّٰہَ یَنْظُرُ اِلَیْھَا وَ یَقُوْلُ یَا مَلَائِکَتِیْ اُشْھِدُکُمْ اَنِّیْ قَدْغَفَرْتُ لَھَا۔
(الکامل لابن عدی ج 2ص501، رقم الترجمۃ 399 ،السنن الکبری للبیہقی ج2 ص223 باب ما یستحب للمراۃالخ،جامع الاحادیث للسیوطی ج 3ص43 رقم الحدیث 1759)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جب عورت نماز میں بیٹھے تو اپنی ایک ران دوسری ران پر رکھے اور جب سجدہ کرے تو اپنا پیٹ اپنی رانوں کے ساتھ ملا لے جو اس کے لئے زیادہ پردے کی حالت ہے۔ اللہ تعالی اس کی طرف دیکھتے ہیں اور فرماتے ہیں:اے میرے ملائکہ ! گواہ بن جاؤ میں نے اس عورت کو بخش دیا۔
:5 عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللہ عنہاقَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تُقْبَلُ صَلٰوۃُ الْحَائِضِ اِلَّا بِخِمَارٍ۔
(جامع الترمذی ج1 ص 86 باب ماجاء لا تقبل صلوٰۃ الحائض الابخمار ، سنن ابی داؤد ج1 ص101 باب المراۃ تصلی بغیر خمار)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’بالغہ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں ہوتی۔ ‘‘
:6 قَالَ عَلِیٌّ رضی اللہ عنہ اِذَاسَجَدَتِ الْمَرْاَۃُ فَلْتَضُمَّ فَخْذَیْھَا۔
(السنن الکبری للبیہقی ج 2ص222 باب ما یستحب للمراۃالخ ،مصنف ابن ابی شیبۃ ج 2ص504 ، المرا ۃ کیف تکون فی سجودھا،رقم الحدیث 2793،مصنف عبد الرزاق ج 3ص50 باب تکبیر المراۃ بیدہا الخ، رقم الحدیث 5086 )
ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عورت جب سجدہ کرے تو اپنی رانوں کو ملائے (یعنی خوب سمٹ کر سجدہ کرے(
:7 عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ اَنَّہٗ سُئِلَ عَنْ صَلٰوۃِ الْمَرْاَۃِ فَقَالَ تَجْتَمِعُ وَتَحْتَفِزُ
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج 2ص505، المرا ۃ کیف تکون فی سجودھا، رقم الحدیث2794)
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے عورت کی نماز سے متعلق سوال کیا گیا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا خوب اکٹھی ہو کر اور سمٹ کر نماز پڑھے۔
:8 عَنْ نَافِعٍ اَنَّ صَفِیَّہَ کَانَتْ تُصَلِّیْ وَھِیَ مُتَرَبِّعَۃٌ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج 2ص506، فی المرا ۃ کیف تجلس فی الصلوۃ،رقم الحدیث 2800)
ترجمہ: حضرت نافع رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضرت صفیہ رحمۃ اللہ علیھا (زوجہ ابن عمر رضی اللہ عنہ (نماز پڑھتی تو چہار زانو ہو کر بیٹھتی تھیں۔