نماز اہل السنت والجماعت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط نمبر16:
نماز اہل السنت والجماعت
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
تین رکعت وتر ایک سلام سے :
:1 عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ اَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا حَدَّثَتْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لَایُسَلِّمُ فِیْ رَکْعَتَیِ الْوِتْرِ۔
(سنن النسائی ج 1ص248 موطا امام محمد ص 150۔151 ، مصنف ابن ابی شیبۃ ج4 ص493 شرح معانی الآثار ج1 ص197 )
ترجمہ: حضرت سعد بن ہشام سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی دو رکعتیں پڑھنے کے بعد سلام نہیں پھیرتے تھے (بلکہ تین رکعت پڑھ کر ہی سلام پھیرتے تھے(
:2 عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَایُسَلِّمُ فِی الرَّکْعَتَیْنِ الْاُوْلَیَیْنِ مِنَ الْوِتْرِ۔
( المستدرک للحاکم ج1 ص607 کتاب الوتر، رقم الحدیث 1180)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی پہلی دو رکعتوں کے بعد سلام نہیں پھیرتے تھے۔
:3 عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ اَرْسَلْتُ اُمِّیْ لَیْلَۃً لِتَبِیْتَ عِنْدَالنَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَتَنْظُرَ کَیْفَ یُوْتِرُ فَبَاتَتْ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَصَلّٰی مَا شَائَ اللّٰہُ اَنْ یُّصَلِّیَ حَتّٰی اِذَا کَانَ اٰخِرُاللَّیْلِ وَاَرَادَ الْوِتْرَ قَرَاَ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلیٰ فِی الرَّکْعَۃِ الْاُوْلیٰ وَقَرَأَ فِی الثَّانِیَۃِ قُلْ یَآ اَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ ثُمَّ قَعَدَ ثُمَّ قَامَ وَلَمْ یَفْصِلْ بَیْنَھُمَا بِالسَّلَامِ ثُمَّ قَرَأَ بِقُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدُ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ حَتّیٰ اِذَا فَرَغَ کَبَّرَ ثُمَّ قَنَتَ فَدَعَا بِمَا شَائَ اللّٰہُ اَنْ یَّدْعُوَہُ ثُمَّ کَبَّرَ وَرَکَعَ۔
(الاستیعاب لابن عبدالبر ص934 رقم 742 )
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی والدہ کو بھیجا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں رات رہیں اور دیکھیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وتر کس طرح پڑھتے ہیں ؟چنانچہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں رات رہیں پس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے رات میں جتنا اللہ تعالیٰ کو منظور تھا ،نماز پڑھی۔ جب رات کا آخری حصہ ہوا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وتر پڑھنے کا ارادہ فرمایا تو پہلی رکعت میں سسبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰیاور دوسری رکعت میں قُلْ یَا اَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ پڑھی پھر قعدہ کیا۔ پھر سلام پھیرے بغیرکھڑے ہوگئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری رکعت میں قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھی یہاں تک کہ جب اس سے فارغ ہوئے تو تکبیر کہی پھر دعائے قنوت پڑھی اور جو اللہ تعالیٰ کو منظور تھا دعائیں کیں۔ پھر تکبیر کہی اور رکوع کیا۔
وتر کی دوسری رکعت میں تشہد:
وتر رات کی نما زہے ،عام نمازوں کی طرح اس میں بھی دو رکعت پر تشہد کیا جاتا ہے۔ دو رکعت کے بعد تشہد کرنا درج ذیل احادیث سے ثابت ہے۔
:1 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں
کَانَ یَقُوْلُ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ التَّحِیَّۃُ۔
(صحیح مسلم ج 1ص194ب ،مصنف عبد الرزاق ج2 ص134 ، مصنف ابن ابی شیبۃ ج 3ص47)
ترجمہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ہر دو رکعت میں التحیات ( تشہد) ہے۔
:2 عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ کُنَّا لَانَدْرِیْ مَانَقُوْلُ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ غَیْرَ اَنْ نُّسَبِّحَ وَنُکَبِّرَوَنَحْمَدَرَبَّنَا وَاِنَّ مُحَمَّدًاصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عُلِّمَ فَوَاتِحَ الْخَیْرِ وَ خَوَاتِمَہٗ فَقَالَ اِذَاقَعَدْتُّمْ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ فَقُوْلُوْااَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ…۔
(سنن النسائی ج 1ص174کیف التشھد الاول)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہمیں معلوم نہ تھا کہ جب دو رکعتیں پڑھ کر بیٹھیں تو کیا کریں؟بجز اس کے کہ تسبیح کہیں، تکبیر کہیں ، اپنے پروردگار کی تعریف کریں اور یہ کہیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سراپا بھلائی کی باتیں سکھلائی گئی ہیں۔تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم دو رکعت پڑھ کر بیٹھو تو یوں کہو التحیات للہ (آخر تشہد تک(
:3 عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَلصَّلٰوۃُ مَثْنٰی مَثْنٰی تَشَھُّدٌ فِیْ رَکْعَتَیْنِ۔
(جامع الترمذی ج 1ص87 ، المعجم الکبیر للطبرانی ج8 ص26 رقم الحدیث 15154 )
ترجمہ: حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’نماز دو دو رکعت ہے ، ہر دو رکعت میں تشہد پڑھنا ہے۔ ‘‘
فائدہ : سابقہ صفحات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین گزر چکے ہیں جن میں وتر کو نماز مغرب سے تشبیہ دی گئی ہے۔ نماز مغرب میں دو رکعت کے بعد تشہد ہوتا ہے لہٰذا صلوۃ وتر میں بھی دو رکعت کے بعد تشہد میں بیٹھا جائے گا۔