نماز اہل السنت و الجماعت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
قسط نمبر17:
نماز اہل السنت و الجماعت
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
دعا ئے قنوت:
کتب احادیث میں دعائے قنوت کے مختلف الفاظ مروی ہیں۔ ان سب کا ماحصل اور قدر مشترک یہ الفاظ ہیں۔
اَللّٰھُمَّ اِنَّانَسْتَعِیْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ وَنَشْکُرُکَ وَلَانَکْفُرُکَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ اَللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ لَکَ نُصَلِّیْ وَ نَسْجُدُ وَ اِلَیْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ وَنَرْجُوْ رَحْمَتَکَ وَنَخْشٰی عَذَابَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ
(سنن الطحاوی ج1 ص177 باب القنو ت فی الصلوٰۃ الفجر ،سنن الکبری للبیہقی ج 2ص210)
ترجمہ: اے اللہ! ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں، تجھ سے بخشش طلب کرتے ہیِں ، تجھ پر ایمان لاتے ہیں ، تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں، تیری بہترین ثناء بیان کرتے ہیں، تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور تیری نا شکری نہیں کرتے اور جو تیری نافرمانی کرے ہم اس سے الگ ہو جاتے ہیں اور اسے چھوڑ دیتے ہیں۔ اے اللہ ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لئے ہی نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں۔ تیری طرف ہی دوڑتے ہیں ہم تیری بندگی کے لئے حاضر ہوتے ہیں، تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بے شک تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے۔
دعا ئے قنوت رکوع سے پہلے پڑھنا:
:1 حضرت عاصم بن سلیمان الاحول رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
سَاَلْتُ اَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عَنِ الْقُنُوْتِ فَقَالَ قَدْکَانَ الْقُنُوْتُ قُلْتُ قَبْلَ الرُّکُوْعِ اَوْبَعْدَہٗ قَالَ قَبْلَہٗ قَالَ فَاِنَّ فُلَاناً اَخْبَرَنِیْ عَنْکَ اِنَّکَ قُلْتَ بَعْدَ الرُّکُوْعِ فَقَالَ کَذَبَ اِنَّمَاقَنَتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الرُّکُوْعِ شَھْرًا۔
(صحیح البخاری ج 1ص136 ، صحیح مسلم ج 1ص237 باب استحباب القنوت فی جمیع الصلوات)
ترجمہ: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے قنوت کے بارے میں پوچھا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قنوت ہوتی تھی۔ میں نے عرض کیا رکوع سے پہلے یا رکوع کے بعد ؟ فرمایا رکوع سے پہلے۔ میں نے عرض کیا کہ فلاں شخص نے مجھے بتایا ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رکوع کے بعد ہے۔ تو آپ رضی اللہ عنہ ے فرمایا اس نے جھوٹ کہا ہے۔ رکوع کے بعد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ایک مہینہ قنوت پڑھی ہے۔ ‘‘
:2 عَنْ اُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُوْتِرُ بِثَلاَثِ رَکْعَاتٍ … وَیَقْنُتُ قَبْلَ الرُّکُوْعِ۔
(سنن النسائی ج 1ص248 ، سنن ابی داؤد ج 1 ص209 باب القنوت فی الوتر)
ترجمہ: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر پڑھتے تھے اور دعائے قنوت رکوع سے پہلے پڑھتے تھے۔
:3 عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہ قَالَ قَنَتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْوِتْرِقَبْلَ الرَّکْعَۃِ۔
(سنن الدارقطنی ص287، رقم الحدیث 1647، مصنف ابن ابی شیبۃ ج 4ص521)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز وتر میں رکوع کرنے سے پہلے دعائے قنوت پڑھی۔ ‘‘
:4 عَنِ الْاَسْوَدِ رحمہ اللہ اَنَّ عُمَرَبْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَنَتَ فِی الْوِتْرِ قَبْلَ الرُّکُوْعِ …وَفِیْ رِوَایَۃٍ… بَعْدَ الْقِرَاۃِ قَبْلَ الرُّکُوْعِ۔
(قیام اللیل للمروزی ص228 ،مصنف ابن ابی شیبۃ ج 4ص520)
ترجمہ: حضرت اسود رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ وتر میں رکوع کرنے سے پہلے قنوت پڑھتے تھے اور ایک روایت میں ہے کہ قراۃ کے بعد رکوع کرنے سے پہلے قنوت پڑھتے۔ ‘‘
دعائے قنوت سے پہلے رفع یدین کرنا:
:1 قَالَ[ اَبُوْعُثْمَانَ]: کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِی الْقُنُوْتِ۔
(جزء رفع الیدین للبخاری رقم الحدیث 162،قیام اللیل للمروزی ص 230 )
ترجمہ: حضرت ابو عثمان فرماتے ہیں :’’ حضرت عمر رضی اللہ عنہ قنوت میں اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے۔ ‘‘
:2 عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اَنَّہٗ کَانَ یَقْرَئُ فِیْ اٰخِرِرَکْعَۃٍ مِّنَ الْوِتْرِقُلْ ھُوَاللّٰہُ اَحَدٌ ثُمَّ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فَیَقْنُتُ قَبْلَ الرَّکْعَۃِ۔
(جزء رفع الیدین للبخاری رقم الحدیث 163، مصنف ابن ابی شیبۃ ج4ص531، رقم7027)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ وتر کی آخری رکعت میں قل ھو اللہ احد پڑھتے تھے پھر رکوع میں جانے سے پہلے اپنے ہاتھ اٹھاتے تھے۔
:3 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں مروی ہے۔
کَانَ اَبُوْہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِیْ قُنُوْتِہٖ فِیْ شَھْرِرَمَضَانَ۔
(قیام اللیل للمروزی ص 230 ، السنن الکبری للبیہقی ج 3ص41)
ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رمضان کے مہینہ میں دعا ء قنوت کے لئے ہاتھ اٹھاتے تھے۔