آداب مجلس

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آداب مجلس :
چھینکنے والے کو جواب دینا
مولانا محمد ابوبکر اوکاڑوی حفظہ اللہ
عن أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلَيْنِ عَطَسَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ الَّذِي لَمْ يُشَمِّتْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ شَمَّتَّ هَذَا وَلَمْ تُشَمِّتْنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّكَ لَمْ تَحْمَدْ اللَّهَ
سنن الترمذی : رقم2666
ترجمہ:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دو آدمیوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں چھینک آئی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک کو جواب دیا اور دوسرے کو جواب نہیں دیا۔ تو جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہیں دیا تھا اس نے عرض کی: یا رسول اللہ!آپ نےان صاحب کو تو چھینک کا جواب دیا ہے لیکن مجھے جواب نہیں دیا۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے اللہ کی حمد بیان کی تھی اور تم نے حمد بیان نہیں کی تھی۔
تشریح:
اس حدیث میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ چھینک آنے پر الحمدللہ کہنے والے کو جواب دینا واجب ہےلیکن صرف اسی کو جو کہ الحمدللہ کہے اور جو الحمدللہ نہ کہے اس کو جواب دینا واجب نہیں۔ لہذا ہمیں بھی اس بات خیال کرتے ہوئے چھینک پر الحمد للہ اور دوسرے موجود لوگوں کو جواب دینے کا اہتمام کرنا چاہیے

۔