جدید مسائل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
جدید مسائل:
مفتی رئیس احمد
کریڈٹ کارڈ کا شرعی حکم)2(
اسی میں ایک طریقہ کار یہ بھی ہوتا ہے کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے آپ کسی ملک میں پہنچے اور آپ کو پیسوں کی ضرورت پیش آگئی تو کریڈٹ کارڈ دکانوں پر تو چلتاہے لیکن کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بس کا ٹکٹ نہیں خرید سکتے وہاں پیسے دے کر ٹکٹ خریدنا پڑے گا کسی قسم کی کوئی ضرورت پیش آجاتی ہے جہاں کریڈٹ کارڈ قبول نہیں کیا جاتا۔ پیسے ہی دینے پڑتے ہیں۔ آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں تو ایسی صور ت میں انہوں نے یہ کر رکھا ہے ہر ملک میں انہوں انہوں نے جگہ جگہ مشینیں لگائی ہوئی ہیں۔ فرض کریں آپ ہالینڈ میں ہیں اور آپ کو پیسوں کی ضرورت پیش آگئی آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں تو آپ مشین کے پاس جائیں اور اس سے کہیں کہ مجھے اتنے گلڈرز)ہالینڈ کے سکے کو گلڈر کہتے ہیں( اور اس میں اپنا کارڈ داخل کریں مشین آپ کو 100 گلڈرز نکال کر دے گی۔ وہ 100 گلڈرز لے کر اپنا کام چلائیں۔ اب جب امریکن ایکسپریس کا بل آپ کے پاس آئے گا تو اس میں جس طرح اور چیزوں کی خریداری کا بل ہو گا اسی طرح 100 گلڈرز کا بل بھی آپ کے پاس آجائے گا۔ لیکن اس مشین کو وہاں پر لگانے اور اس میں روپے منتقل کرنے اور دینے کی صلاحیت پیدا کرنے کے لیے جو خدمات انجام دی گئی ہیں آپ سے اس کی تھوڑی سی فیس وصول کر لیں گے۔ اگر اس نے 100 گلڈرز دیے ہیں آپ کے پاس 101 گلڈر کا بل آئے گا۔ یہ ایک گلڈر ان کی خدمات کی فیس ہے۔ یہ مختلف آمدنی کے ذریعے ہیں اور انہیں سے یہ کریڈٹ کارڈجاری ہیں۔ اس وقت دنیا میں ساری خریداری کریڈٹ کارڈ پر ہو رہی ہے۔ ریل اور جہاز کے ٹکٹ اس سے خریدیں۔ ہوٹل میں جا کر ٹھہریں تو ہوٹل کا بل اس سے ادا کریں یہ جتنے بڑے بڑ ے فائیو اسٹار ہوٹل ہیں جب آپ اس میں داخل ہوتے ہیں تو پہلے آپ کا پرنٹ لے لیا جاتا ہے۔ زندگی اتنی تیز رفتار ہوگئی ہے کہ فرض کریں آپ ہوٹل میں 10 دن رہ کر گئے ان دس دن کا کرایہ ، کھانا ، کپڑے دھلوائے یہ کیا وہ کیا سب چیزوں کا بل خود بخود آٹو میٹک بنتا رہتا ہے جب آپ جائیں کاؤنٹر پر بھی حساب دینے کی ضرورت نہیں ہے صرف جاتے وقت ایک ڈبہ رکھا ہوتا ہے اس میں ایک پرچہ ڈال جائیں جس سے پتہ چل جائے گا آپ یہاں سے نکل گئے ہیں۔ بس اور کچھ نہیں کرنا اس لیے کہ ان کے پاس پہلے سے پرنٹ موجود ہے اس کے حساب سے بل بنائے گا اب اس میں جعل سازی بھی ہوسکتی ہے کہ کوئی شخص جعل سازی کر جائے تو ایک مشین ہر جگہ موجود ہوتی ہے۔ جب کوئی شخص کریڈٹ کارڈ پیش کرتا ہے اس کارڈ کو مشین میں ڈال کر کھینچتا ہے تو مشین فوراً بتادیتی ہے جس میں ایک سیکنڈ بھی نہیں لگتا۔ ساری دنیا میں یہ کاروبار چل رہا ہے یہاں بیٹھے بیٹھے آپ انٹر نیٹ کے ذریعے امریکہ سے جو چاہیں سامان خرید لیں یہاں سےمعلوم کریں کہ امریکہ کی فلاں دکان، فلاں کتب خانہ ہے اس میں کون کون سی کتب ہیں اس کی پوری لسٹ نظر آ جائے گی اور ہر کتاب کی قیمت بھی نظر آجائے گی۔ کمپیوٹر کے اندر آپ ڈال دیں کہ مجھے فلاں کتاب کی ضرورت ہے وہ بھیج دیں میرا کریڈٹ کارڈ نمبر یہ ہے اسی لمحے آرڈر پہنچ گیا اور نمبر بھی چیک ہوگیا کہ یہ نمبر اصلی ہے۔ چنانچہ فوراً وہ کتاب بذریعہ ہوائی جہاز روانہ کردی جائے گی۔ اس طرح کثرت سے دنیا میں کاروبار چل رہا ہے کہ کوئی حد وحساب نہیں۔ ہمارے پاکستان میں ابھی کم ہے رفتہ رفتہ بڑھ رہا ہے آپ نے جگہ جگہ یہ بورڈ لگا ہوا دیکھا ہو گا کہ ویزا ، ماسٹر کارڈ اور امریکن ایکسپریس یہ کئی کمپنیاں ہیں جو یہ کام کرتی ہیں …………………..جاری ہے