موزوں پر مسح کرنے
فقہ المسائل :
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
موزوں پر مسح کرنے
اور جرابوں پر نہ کرنے کے دلائل
موسم سرما کی آمد آمد ہے اس موقع پر بعض لوگ اپنی سستی اور کاہلی کے باعث باریک موزوں کی طرح اونی اور سوتی جرابوں پربھی مسح کر لیتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا وضو ہوگیا حالانکہ اس طرح وضو بالکل نہیں ہوتا۔ ہاں موزوں پر مسح کرنے کے بارے میں صحیح روایات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ موزوں پر مسح کرنا جائز ہے۔ اس حوالے سے ایک تحقیقی مضمون حاضر خدمت ہے۔
دلیل نمبر 1………صحیح البخاری کا حوالہ:
عَنِ المُغِيرَةَ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ رَسُوْلِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَرَجَ لِحَاجَتِهِ فَاتَّبَعَهُ الْمُغِيرَةُ بِإِدَاوَةٍ فِيهَا مَاءٌ فَصَبَّ عَلَيْهِ حِينَ فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ۔
Read more ...
جدید مسائل
جدید مسائل:
مفتی رئیس احمد
کریڈٹ کارڈ کا شرعی حکم)2(
اسی میں ایک طریقہ کار یہ بھی ہوتا ہے کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے آپ کسی ملک میں پہنچے اور آپ کو پیسوں کی ضرورت پیش آگئی تو کریڈٹ کارڈ دکانوں پر تو چلتاہے لیکن کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بس کا ٹکٹ نہیں خرید سکتے وہاں پیسے دے کر ٹکٹ خریدنا پڑے گا کسی قسم کی کوئی ضرورت پیش آجاتی ہے جہاں کریڈٹ کارڈ قبول نہیں کیا جاتا۔ پیسے ہی دینے پڑتے ہیں۔ آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں تو ایسی صور ت میں انہوں نے یہ کر رکھا ہے ہر ملک میں انہوں انہوں نے جگہ جگہ مشینیں لگائی ہوئی ہیں۔ فرض کریں آپ ہالینڈ میں ہیں اور آپ کو پیسوں کی ضرورت پیش آگئی آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں تو آپ مشین کے پاس جائیں اور اس سے کہیں کہ مجھے اتنے گلڈرز)ہالینڈ کے سکے کو گلڈر کہتے ہیں( اور اس میں اپنا کارڈ داخل کریں مشین آپ کو 100 گلڈرز نکال کر دے گی۔ وہ 100 گلڈرز لے کر اپنا کام چلائیں۔
Read more ...
تبلیغی جماعت کا خاموش انقلاب
تبلیغی جماعت کا خاموش انقلاب
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
ہر مسلمان کی ایک فکر ہونی چاہیے کہ لوگ جہنم کے عذاب سے بچ کر جنت میں جانے والے بن جائیں اس کےلیے ایک ہی راستہ ہے جسے ”سنت “ کہتے ہیں۔ محبت واطاعت رسول کی بدولت توحید ملتی بھی ہے ، قائم بھی رہتی ہے اور کار آمد توحید بھی صرف یہی کہلاتی ہے۔
اسلام کے ابدی قوانین کے نزول کے بعد اس کو تاقیامت باقی رکھنے کےلیے ”شعبہ تبلیغ“ کو وجود عمل میں لایا گیا۔ ادوار کے گزرنے کے ساتھ ساتھ متقضائے احوال کے مطابق کے اس کی مختلف صورتیں سامنے آتی رہیں۔ تذکیر وموعظت پندو نصائح، درس وتدریس، تعلیم وتعلم………… درسگاہ ، خانقاہ، مدارس ومساجد وغیرہ میں یہ عمل تسلسل سے چلتا رہا ہے۔
خیرالقرون گزرا ، صحابہ و تابعین جیسی شخصیات دنیا سے روپوش ہوتی چلی گئیں، فقہاء،علماء،محدثین،مفسرین،اولیاءاورنیک لوگ بھی دھیرے دھیرے جانے لگے۔
Read more ...