مسلکِ احناف دیو بند کا فروغ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
مسلکِ احناف دیو بند کا فروغ
آزاد کشمیر سے آئے چند سوالات کے جوابات اور مفید ہدایات
الحمد للہ !متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کی اپنے مشن اور کاز سے اخلاص کا یہ عالم ہے کہ ساری دنیا سے علماء طلباء اور عوام الناس مسلکی کام کے فروغ کے لیے مشاورت کرتے ہیں ، ایسے ہی ایک مخلص کا ایک خط اور متکلم اسلام کا جواب آپ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے قارئین اپنے اپنے علاقے کی صورتحال کے مطابق اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں)ادارہ(
مولانا عبدالشکور صاحب[ آزاد کشمیر ] لکھتے ہیں :

1.

 

ایسے علاقے میں جہاں 2 فیصد احناف دیوبند اور 3 فیصد اہلحدیث اور 1 فیصد شیعہ اور 94 فیصد بریلوی ہوں ایسے علاقےمیں مسلک حق احناف دیوبند کے فروغ کے لیے کیسے کام کیا جائے ؟ اور اس حوالے سے کن امور کو پیش نظر رکھا جائے ؟

2.

جن مدارس میں صرف شعبہ حفظ ہے اور حفظ کے بچے بعد حفظ چلے جاتے ہیں اور زیادہ تر طلبہ بریلوی گھرانوں کے ہوتے ہیں ایسے طلبہ کی مسلکی تربیت کیسے کی جائے؟ اور اس حوالے سے کون سے امور اور کتب مفید ہو سکتی ہیں ؟

3.

ایسے علاقوں میں جہاں بریلویت کی اکثریت ہو وہاں کے جمعہ اجتماعات میں سامعین کی اکثریت جاہل یا بریلوی مکتب فکر سے متعلق ہوتی ہے ایسی مساجد کے خطباء اپنے سامعین کی نظریاتی تربیت کیسے کریں کہ فتنہ و انتشار کے بغیر عوام الناس کی ذہن سازی ہو جائے اس حوالے سے خطباء کو کن خطبات و مواعظ کو زیر مطالعہ رکھنا چاہیے ؟
امید قوی ہے کہ آنجناب درج بالا سوالات کے جوابات مرحمت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں گے۔ والسلام
مولانا عبدالشکور ،آزاد کشمیر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
خیریت موجود و مطلوب!!
جناب حضرت مولانا عبدالشکور صاحب آپ کی مرکز آمد اور تجاویز پڑھ کر خدا گواہ ہے کہ بے حد خوشی ہوئی اگر آپ جیسے احباب اسی طرح متوجہ رہے تو امید ہے کہ مرکز صحیح سمت پر چلتا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ آپ کی اس بے پناہ شفقت کو قبول فرمائے آمین۔
1: ایسے علاقہ میں اپنے دلائل بیان کرنے پر اکتفاء کیا جائے اور وقتاً فوقتاً اپنے اکابر کے دورے کرائے جائیں تاکہ لوگ ان کے اعمال اور اخلاق کا مشاہدہ کریں۔
2: ایسے طلبہ کو
)الف ( مسلک کو سمجھانے کے ساتھ کچھ دلائل یاد کرا دیے جائیں۔
)ب( اپنے خطباء کے خطبات اور نعت خوانوں کی نعتوں پر مشتمل سی ڈیز دی جائیں
)ج ( اپنے مشائخ سے بیعت کرادی جائے۔
3: سیرت اور سنت کو خوب بیان کیا جائے اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ کثرت سے کیا جائے ، اولیاء اللہ کے حالات اور کرامات کو بیان کیا جائے اور مشائخ حق کا تعارف کرایا جائے۔ خصوصاً امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ کا
اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے ہمارے 2 مارچ کے اجتماع کے لیے بھی خصوصی دعا کا اہتمام فرمائیں ، احباب کی خدمت سے سلام عرض کر دیں۔
والسلام
 
1-1-2014