تذکرۃ الفقہاء

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
تذکرۃ الفقہاء:
……مولانا محمدعاطف معاویہ﷾
امام ابراہیم بن یزید النخعی ﷫ )2(
4: دلائل شرعیہ کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے امام ابراہیم رحمہ اللہ نخعی کا عمل بھی یہی تھا آپ کے متعلق آتا ہے کہ
"انہ کا ن یضع یدہ الیمنی علی یدہ الیسری تحت السرۃ"
( کتا ب الآثار بروایت امام محمد ص24 رقم الحدیث 121(
آپ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھتے تھے۔
5: آپ امام کی قرأت کو مقتدی کے لئے کافی سمجھتے تھے :
عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إبْرَاهِيمَ؛ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ الْقِرَاءَةَ خَلْفَ الإِمَامِ وَكَانَ يَقُولُ تَكْفِيك قِرَاءَةُ الإِمَامِ۔
)مصنف ابن ابی شیبہ ج1ص377 رقم الحدیث 3816(
حضرت ابراہیم نخعی رحمہ اللہ امام کے پیچھے قرأت کو ناپسندکرتے تھے اور فرماتے کہ مقتدی کے لئے امام کی قرأت کافی ہے۔
6: آپ نماز میں آمین آہستہ کہتے تھے اور فتویٰ بھی یہی دیتے تھے کہ آمین آہستہ کہنی چاہئے چنانچہ امام عبد الرزاق نے آپ کے متعلق نقل کیا ہے کہ " أنه كان يسر آمين ")مصنف عبد الرزاق ج2ص96 (کہ آپ کا معمول آمین آہستہ کہنے کا تھا۔
دوسرے مقام پر امام عبد الرزاق آپ کا فتویٰ نقل کرتے ہیں آپ کا فرمان ہے
"خمس يخفين سبحانك اللهم وبحمدك والتعوذ وبسم الله الرحمن الرحيم وآمين واللهم ربنا لك الحمد"
)مصنف عبد الرزاق ج2ص87 رقم الحدیث 2597(
پانچ چیزیں آہستہ کہی جاتی ہیں ثنا ء ،تعوذ،تسمیہ ،آمین اور ربنا لک الحمد۔