دیوبند کا نعرہ ہے شام و سحر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
دیوبند کا نعرہ ہے شام و سحر
مفتی ریاض احمد قاسمی) لولاب(
ارے غیر

مقلد تجھے کیا خبر

مقلد ہے

علم و عمل کا بحر

مقلد پہ ہے

رب کا فضل و کرم

 

دیا ہے مقلد

کو علم و فہم

نبی کی

بشارت نہیں ہے ختم

حاصل جو

ہوئی بدرجہ اتم

صحابہ کی

عظمت سے تو بے خبر

دیا ہے

شریعت کو تو نے ضرر

محدث ،

مفسر ودیگر گوہر

یہی ہے

مقلد کا لعل و جوہر

تفقہ ، تدبر

کیا ہے خوب تر

تو تو اس

تفقہ کی روک پر

مقلد رہا ہے

حقیقت پسند

حقیقت کو

کرتا ہے تو نا پسند

ہے الیاس

گھمن کی تجھ پہ نظر

کرتا ہے

باتیں تو جو بے اثر

رفع الیدین

وآمین بالجہر

حقیقت میں

تجھ کو بس اتنی خبر

مخالفت تو

کرتا ہے تو اپنوں کی کر

کہ ان

کو نہیں ہے کوئی علم و ہنر

تکذیب و

تنکیر کو چھوڑ کر

صحابہ و

اسلاف کی تعظیم کر

دیوبند کا

نعرہ ہے شام و سحر

آؤ کر لو

توبہ کہاں ہے مفر

ریاض کو

خوشی ہے ان اشعار پر

نہیں ہے

کسی سے کوئی خوف و ڈر