سیلاب متاثرین کی امداد……اخلاقی فریضہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

">سیلاب متاثرین کی امداد……اخلاقی فریضہ

متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
اسلام ہمدردی والا دین ہے۔ اخوت ، ایثار ، پیار و محبت اور خیر خواہی والا مذہب ہے۔ ایک مسلمان کا دل صرف اپنے لیے ہی نہیں بلکہ ساری انسانیت کے لیے تڑپنا چاہیے۔ ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ تمام انسانوں کی آخرت اور دنیا دونوں سنور جائیں۔
بالخصوص مشکل حالات میں تو ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ اس کی عملی مشق کرنی چاہیے کیونکہ قرآن کریم میں ہے کہ جس نے ایک انسان کو بچایا گویا اس سے پوری انسانیت کو بچایا۔ ان دنوں اہلیان پاکستان ایک بہت بڑی مشکل سیلاب سے دوچار ہیں بعض علاقے تیز بارشوں ، ندی نالوں میں طغیانی ، طوفانوں اور سیلاب کی زد میں آ کر ختم ہو چکے ہیں۔ بچے ،بوڑھے ، خواتین اور جوان سیلاب کی موج بلا کا لقمہ بن چکے ہیں۔
لوگوں کے مکان ، دکانیں ، غلہ ، اناج ، کھیت ،مال مویشی اور ضروریات زندگی پانی بہا کر لے گیا ہے۔ کئی ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اور بے سروسامانی کے عالم میں ہماری امداد کے منتظر ہیں۔ اس لیے ہم سب کو مل کر مصیبت کی اس گھڑی میں ان کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے۔
جن کو اللہ کریم نے مال و دولت کی فراوانی سے نوازا ہے ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنا مال آفت زدہ لوگوں میں اچھی طرح تقسیم کریں اور جن کے پاس مال کی خاطر خواہ فراوانی نہیں وہ خود رضا کار بن کر خدمت کریں۔
اور ہاں !ایسے گروہ اور این جی اوز پر گہری نظر رکھیں جو خدمت خلق کی آڑ میں گمراہ کن لٹریچر کی تقسیم اور ایمان شکن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ ہم پکا عزم کریں کہ اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی دنیا بھی بچائیں اور ان کی آخرت کو بھی تباہ ہونے سے بچائیں۔
قرآن میں تحریف کا شاخسانہ
دنیا میں بعض بدنصیب لوگ ایسے بھی پیدا ہوئے ہیں جنہوں نے اپنے کرتوتوں سے قہر الہٰی کی دعوت دی ہے۔ خدا کے عذاب کا شکار ہو کر ہمیشہ کیلیے عبرت کا نشان بن گئے۔
انہی بدنصیبوں کی ایک کڑی ملک شام میں بھی پائی جاتی ہے جہاں کے ایک آمر نے پچھلے دنوں قرآن کریم کی توہین کرتے ہوئے اسے شدت پسندانہ تعلیمات کا حامل قرار دے کر العیاذ باللہ خود ساختہ نیا قرآن متعارف کرایا ہے۔
لیکن وہ یہ بھول رہا ہے کہ قرآن اہل اسلام کے سینوں میں اللہ نے محفوظ کر کے اس کی حفاظت کا ذمہ خود لے لیا ہے ، جس کی حفاظت خود اللہ جل شانہ کریں وہ قیامت کی صبح تک محفوظ رہے اس لیے ہمیں نہ قرآن کے مٹنے کا خوف ہے نہ اس میں تحریف کا ڈر ہے۔
البتہ ہم شامی صدر کے اس گھناونے اور دل آزار فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں کہ مسلمانوں کے ساتھ ظلم اور قرآن کریم میں تحریف سے باز آجائو ورنہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ اس کی پکڑ بہت سخت ہے جب وہ اپنے دشمنوں کو سزا دیتا ہے تو ان کو صفحہ ہستی سے ہمیشہ کے لیے مٹا دیتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔