اسلام پر اَمن مذہب ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط نمبر 1:
…… مولانا محمد اختر حنفی﷾
اسلام پر اَمن مذہب ہے !!
پوری دنیا میں اسلام وہ واحد مذہب ہے جوبلا امتیازانسانیت کی امن و سلامتی اور حقوق کا ضامن ہے۔ یہ مسلم اور غیر مسلم دونوں کو برابر عدل و انصاف فراہم کرتا ہے۔ اسلام کی زیر سایہ مملکت میں جس طرح ایک مسلمان کی عزت و آبرو محفوظ ہوتی ہے اور وہ سکون کی زندگی بسر کرتا ہے بالکل اسی طرح غیر مسلم کو بھی اس کا مکمل استحقاق ہوتا ہے۔ کوئی مسلمان کسی غیر مسلم پر ظلم و جبر نہیں کرسکتا۔اسلامی حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ جو غیر مسلم زیرمعاہدہ ان کی حکومت کے تحت رہتے ہیں ان کی جان و مال ، عزت و آبرو پر کوئی فرق نہ آنے دے۔
خاتم الانبیاءحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے سوا چودہ سو سال پہلے اخوت و بھائی چارگی کا درس دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : کونوا عباداللہ اخواناً۔ اللہ کی بندگی اختیار کرو اور آپس میں رواداری ،اخوت و محبت سے رہو۔ اسلام کبھی بھی بغض و عناد ، حسد و کینہ پروری کی اجازت نہیں دیتا خواہ اس کا تعلق باہمی رہن سہن کے کسی بھی درجے کا ہو۔ گھر ہو ، برادری ہو ، محلہ ہو، بستی ہو ، شہر ہو ، ملک ہو یا بین الاقوامی تعلقات ہوں۔کسی بھی مملکت کے سلطان و وزیر ، حکام اور رعایا ہوں یاپوری انسانی برادری کی بات ہو۔ شرق و غرب کے باشندے ہوں یا جنوب و شمال کے گوشوں میں زندگی بسر کرنے والے۔ بہر حال! اسلام کی آفاقی سطح پر تعلیم یہی ہے کہ ساری انسانیت کوعدل و انصاف مہیا کیا جائے۔ اسلام کو باقی ادیان کے مقابلے میں سب سے زیادہ انصاف پسند مذہب ہونے کی وجہ سے یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ ساری انسانیت کے امن و انصاف کی بات کرتا ہے۔ اس کی تعلیمات میں یہ بات بنیادی حیثیت رکھتی ہے کہ ہر شعبہ زندگی کو پرسکون ماحول میسر کیا جائے کسی انسان کی حریت فکر مجروح نہ ہو ، قتل وغارت گری کو بالکلیہ ختم کیا جائے ، فتنہ و فساداور خوف و ہراس سے بچایا جائے۔
سارے عالم کے ہر فرد بشر میں امن و سلامتی اور صلح و آشتی کا جذبہ اجاگر کرتا ہے۔ جہاں تک مذہبی آزادی کا تعلق ہے تو اسلام انسان کو اس بات پر مجبور نہیں کرتا کہ وہ جبر و اکراہ سے اسے قبول کریں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اسلام خود کو ابدی نجات کا ضامن ٹھہراتا ہے اور قوت دلائل سے اس پر آمادہ بھی کرتا ہے ، دیگر ادیان کے منسوخ اور ناقابل عمل ہونے کو بھی واضح کرتا ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود علی الاعلان یہی کہتا ہے: لا اکراہ فی الدین دین حق کو قبول کرنے اور اس میں داخل ہونے میں کوئی جبر نہیں۔اسلام اپنی آفاقیت اور قابل عمل ہونے کی خدائی برہان بھی اپنے پاس سند کے طور پر رکھتا ہے:ان الدین عند اللہ الاسلاماللہ کے ہاں قابل عمل، ابدی و دائمی نجات کا واحد ضامن اگر کوئی دین ہے تو وہ اسلام ہی ہے۔ جبکہ دیگر مذاہب کے بارے میں زمینی حقائق بتلاتے ہیں کہ ان میں جبر وتشدد پایا جاتا ہے۔
فرید وجدی لکھتے ہیں :اسلام سے پہلے مذاہب میں انسانیت کو مذہب قبول کرنے پر مجبور کرنے میں بے رحمی اس قدر بڑھی ہوئی تھی کہ جو لوگ انکار کرتے وہ بھڑکتی آگ میں ڈال دیے جاتے ، پھاڑنے والے حیوانات کے آگے ڈالے جاتے تھے۔ یہ ان کی دونوں ٹانگیں دوگھوڑوں کے پاؤں میں باندھ کر ان کو مختلف سمتوں میں چھوڑ دیتے تھے۔ تانبا پگھلا کر ان پر ڈالتے تھے یا ان کو مدھم آگ پر کئی کئی روز تک لٹکائے رکھتے تھے۔ ان کی شور و فریاد اور آہ و فغاں کی بالکل پرواہ نہیں کرتے تھے۔ ان کا گوشت کٹ کٹ کر گرتا جاتا اور چربی پگھل کر بہتی جاتی۔
)المدنیت والاسلام ص 143(