2016

دیا جلائے رکھنا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دیا جلائے رکھنا!
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
آزادی کی حقیقی روح دراصل نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی کا نام ہے۔ اسی غلامی میں سب کچھ ملتا ہے ، یہانتک کہ محبت الہیہ بھی اسے گلے لگا لیتی ہے۔ جس کی بدولت دنیا و آخرت دونوں سنور جاتی ہیں۔
جب تک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی کا تمغہ ہمارے سینے پر سجا رہے گا اس وقت تک تہذیبوں کے طوفان ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ خدا نہ کرے اگر مسلم قوم نے لیلائے غلامی محمد کے رخ حسین تر سے رخ پھیر لیا تو محبت الہی؛ قہر الہی کا روپ دھار لے گی۔ اور پھر دنیا وآخرت کی فوز و فلاح کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گی۔
غلامی محمد کا تذکرہ جب بھی زبان و قلم سے کیا جائے گا تو اولیاء اللہ ، علمائے ربانین ، مشائخ طریقت اور فرزندان اسلام کی گرانقدر خدمات کو ضرور ذکر کیا جائے گا۔ جن ناخداؤں نے ہر دور میں غیر اسلامی افکار و نظریات اور تہذیبوں کی منہ زور لہروں سے ناؤ اسلام کو تحفظ بخشا۔ بالخصوص پچھلی صدی عیسوی میں جب باطل افکار ، غلط نظریات اور فرسودہ اور غیر اخلاقی تہذیبوں کے بھنور میں ناؤ اسلام ہچکولے لے رہی تھی قریب تھا
Read more ...

لوحِ ایام

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
لوحِ ایام
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا میں معزز مہمانان گرامی کی آمد اور متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کےاندرون و بیرون ممالک کے مختلف مسلکی اسفار
اہم مذہبی ، سیاسی اور سماجی شخصیات سے خصوصی ملاقاتیں

3 مارچ بروز جمعرات ماہانہ تین روزہ تحقیق المسائل کورس منعقد ہوا۔ جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے۔

3مارچ بروز جمعرات کو مرکز اہل السنت والجماعت میں ماہانہ اصلاحی و خانقاہی اجتماع ہوا۔ جس میں متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن نے بیان کیا بعد ازاں مجلس ذکر بھی کرائی اور چاروں سلاسل میں کثیر افراد کو بیعت بھی فرمایا۔

6 مارچ بروز اتوار مرکز اہل السنت والجماعت میں سالانہ عوامی اجتماع ہوا جس میں ملک بھر سے عوام و خواص نے بھر پور شرکت کی۔
Read more ...

سالانہ اجتماع کی مختصر کارگزاری

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
سالانہ اجتماع کی مختصر کارگزاری
مولانا محمد کلیم اللہ حنفی
6 مارچ اتوارصبح 9 بجے مرکز اہل السنت والجماعت میں ساتواں سالانہ اجتماع ہوا۔ اس موقع بطور خاص مولانا محمد الیاس گھمن، خواجہ عزیز احمدمرکزی رہنما عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ، مولانا محمد اکرم طوفانی ، مولاناارشد الحسینی اٹک، مفتی اویس عزیز اسلام آباد، مولانا محمد زکریا ٹیکسلا ،مولانا حبیب الرحمٰن کہروڑپکا، جلالی برادران ،عبدالرافع راکع اور امین برادران ودیگر نےسامعین سے اظہار خیال کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علماء نے کہا کہ اسلام ایسا دین ہے جس میں ہر دور کے مسائل کا حل موجود ہے۔ دنیا کے کونے کونے میں اسلام کے نظام امن کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ آج بعض لوگ بدقسمتی سے دینی احکام سے ناواقفیت کی بنا پر ماڈرن اسلام کا نعرہ لگاکر در حقیقت اسلام کی اساسیات کو کمزورکرنے مصروف ہیں اورفرنگی تہذیب وتمدن، مغربی کلچراورآزاد خیالی کی راہ ہموارکر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں علماء کرام کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے بھر پور محنت کرنا ہوگی تاکہ غیر مسلم اقوام کو اسلام کی طرف لایا جائے اور مسلم قوم کا ایمان بچایا جائے۔
Read more ...

نماز جمعہ شہر اور بڑے دیہات میں ہی جائز ہے

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
قسط نمبر10:
……الشیخ محمد نواز الحذیفی ﷾
نماز جمعہ شہر اور بڑے دیہات میں ہی جائز ہے!
نماز جمعہ کا قیام شعائر اسلام میں سے ہے تاکہ اس کے ذریعے غیر مسلموں کے سامنے اسلام اور مسلمانوں کی شان وشوکت کا مظاہرہ ہو، اسی وجہ سے شریعت نے اس کو ایسے انداز سے قائم کرنے کا حکم دیا ہے کہ وہ عام نمازوں سے زیادہ شان وشوکت سے ادا کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ اسلام کی شان وشوکت کا مظاہرہ ہو اور اسی وجہ سے نماز جمعہ یا تو شہر اور فِناء شہر میں جائز ہے یا بڑے دیہاتوں اور قصبوں میں۔
فِناء شہر سے مراد وہ جگہ ہے جو شہر کے لوگوں کی ضروریات کے لیے بنائی گئی ہو وہ بھی شہر کا حصہ ہی ہوتی ہے۔ نماز جمعہ کا اصل محل تو شہر ہے چونکہ فِناء شہر اور بڑے دیہاتوں اور قصبوں میں بھی شہر کے اثرات پائے جاتے ہیں ،اس لیے فناء شہر اور بڑے دیہات میں بھی نماز جمعہ جائز ہے۔ چھوٹے دیہات جنگل اور صحراء میں چونکہ شہر کے اثرات نہیں پائے جاتے اس لیے ان میں نماز جمعہ قائم کرنا جائز نہیں ہے بلکہ ان لوگوں پر ظہر کی نماز فرض ہے اگر یہ لوگ جمعہ پڑھنا چاہیں گے تو ان کو جمعہ کی ادائیگی کے لیے شہروں یا بڑے دیہاتوں میں آنا پڑے گا۔
Read more ...

نزولِ عیسیٰ علیہ السلام کا صحیح وقت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
نزولِ عیسیٰ علیہ السلام کا صحیح وقت
مفتی محمد راشد ڈَسکوی
ایک ساتھی کے سوال کے جواب میں بندہ نے بتایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول نمازِ فجر کے وقت ہو گا، اس سے اگلے دن اسی ساتھی کا فون آیا کہ بہشتی زیور میں تو لکھا ہوا ہے کہ نزولِ عیسیٰ عصر کے وقت ہو گا۔ اس پر بندہ کشمکش میں پڑ گیا کہ یہ کیا ہو گیا، اسی وقت بندہ نے کہا کہ اگر ایسا ہی ہے تو پھر یہی ٹھیک ہو گا، مجھے غلطی لگی ہو گی۔ پھر جب بہشتی زیور اٹھا کر دیکھا تو وہاں واقعتا یہی مذکور تھا ، تشویش اس بات پر تھی کہ میرے ذہن میں نمازِ فجر کے وقت کی تعیین کس بناء پر بیٹھی ہوئی ہے؟!
اسی جستجو میں مزید تلاش کی تو مفتی نظام الدین شامزئی صاحب رحمہ اللہ کی کتاب ’’عقیدہ ظہورِ مہدی‘‘ میں بھی یہی بات ملی، ان دونوں کتابوں میں حوالہ حضرت شاہ رفیع الدین صاحب رحمہ اللہ کے ایک رسالہ ’’قیامت نامہ‘‘ کا دیا گیا تھا، حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ کا وہ رسالہ تلاش کر کے اس میں بھی دیکھا تو وہاں علامہ برزنجی ؒ کی کتاب ’’الاشاعۃ‘‘کا حوالہ موجود تھا۔
اس پر مزید تحقیق کی تو راجح اور اصح قول نمازِ فجر کے وقت ہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ہونا سامنے آیا،
Read more ...