وِگ استعمال کرنے کا حکم

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
دارالافتاء
فقہ حنفی
وِگ استعمال کرنے کا حکم
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن کی زیر نگرانی مرکز اھل السنۃ والجماعۃ کے” آن لائن دارالافتاء “سے پوچھے گئے سوالات و جوابات کا سلسلہ
ای میل ایڈریس : This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
سوال :
آج کل بہت سارے لوگ وگ استعمال کرتے ہیں اس بارے رہنمائی فرمائیں کہ کیا وگ لگانا جائز ہے یا نہیں جو پکی بالوں کی طرح ہوتی ہے؟غسل ہو جائے گا وگ لگا کر یا نہیں؟
جواب:
وگ اگر کسی دوسرے انسان کے بالوں سے بنی ہو تو ایسی وگ لگانا جائز نہیں ہے۔ اگر اسی انسان کے جسم کے دیگر حصوں سے بال کے کر یا کسی جانور کے بالوں سے بنائی جائے تو ایسی وگ لگانا جائز ہے۔دوسرا غسل کے متعلق کچھ تفصیل ہے کہ اگر بال کسی جهلی میں لگائے جائیں اور وہ جهلی سر پر رکھ لی جائے تو غسل کرتے وقت اسے اتارنا ضروری ہے۔اور اگر بال سر کی کهال میں جڑ دیے جائیں تو یہ اصلی بالوں کے قائم مقام ہو جاتے ہیں. اس لیے ایسی صورت میں غسل ہو جائے گا۔واللہ اعلم بالصواب
الجواب الصحیح کتبہ
)مولانا ( محمد الیاس گھمن )مفتی (شبیر احمد حنفی
سوال
میں ایک ”EXCAVATOR“ خریدنا چاہتا ہوں، نقد دینے کے لیے میرے پاس اتنا سرمایہ نہیں لیکن یہاں مارکیٹ میں آپ ”Financing“ کے ذریعے آپ کوئی بھی گاڑی خرید سکتے ہیں، آپ نے پھر”Finance“ والوں کو اقساط کے ذریعے ”Payment“ کرنی ہوتی ہے جو اپنی اصل قیمت سے زیادہ ہوتی ہے۔
جواب:
قسطوں کے ذریعے ”EXCAVATOR“ کی ”Payment“ کی جائے تو جائز ہے اگرچہ اس کی اصل قیمت زیادہ ہو لیکن اس کے لیے دو شرطیں ہیں:
1: یہ طے کر لیا جائے کہ چیز کی کل مالیت کتنی ہو گی؟
2: ادھار کی مدت بھی طے کر لی جائے اور یہ بھی کہ ہر ماہ میں بطورِ قسط کتنی رقم ادا کرے گا؟ (قسط شارٹ ہونے کی صورت میں اصل مالیت میں اضافہ نہ ہو)
اگر یہ دو شرطیں طے کر دی جائیں تو ادھار چیز کی قیمت کو قسطوں کے ذریعے ادا کرنا جائز ہے۔جہاں تک مارکیٹ میں عام ”Financing“ کے ذریعے چیز خریدنے کا تعلق ہے تو ان کے اصول و ضوابط اور شرائط کچھ ایسی ہوتی ہیں کہ جس میں سود ملوث ہو جاتاہے۔ مثلاً قسط شارٹ ہونے کی صورت میں اصل مالیت میں اضافہ کرنا وغیرہ جو کہ سراسر حرام ہے۔ اور بھی بہت سی اس طرح کی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو شرعاً ناجائز ہوتی ہیں۔ اس لیے کسی ” “Islamic Finance سے لیں تو جائز ہو گا۔
واللہ اعلم بالصواب
الجواب الصحیح کتبہ
)مولانا ( محمد الیاس گھمن )مفتی (شبیر احمد حنفی