عورت کیا ہے
عورت کیا ہے ؟
شائستہ ندیم
عورت کیا ہے ؟۔۔۔حواکی بیٹی، گلاب کی ایک شگفتہ کلی اور شفاف پانی کا ایک چشمہ ہے۔ عورت کا دنیا میں پہلا رُوپ ہی رحمت ہے جو بیٹی بن کر سب خاندان کے دلوں پر راج کرتی ہے ، بہن بن کر بھائی کی سچی اور مخلص دوست اور ماں کا بازو بن جاتی ہے۔ بیوی ہوتی ہے تو ایک پختہ اور ہمیشہ ساتھ نبھانے والی، اورجب وہ ماں بنتی ہے تو اللہ تعالی اُسکا رتبہ اتنا بلند کر دیتا کہ جنت کو اٹھا کر اس کے قدموں میں ڈال دیتا ہے۔
عورت کے متعلق مفکرین نے اپنی اپنی رائے پیش کی ہے
Read more ...
میں ”پردہ“ کرتا ہوں
میں ”پردہ“ کرتا ہوں !!
نعیم خان
ارے یار…… وہ لڑکی تو دیکھ!!
کیوں بھائی کیوں دیکھوں؟۔ کیا وہ دیکھنے کی چیز ہے جسے دیکھا جائے؟؟
یار دیکھ تو سہی !!بڑی بن ٹھن کے تیاری کے ساتھ نکلی ہے، نمائش کرنے کا ہی انداز ہے۔ دیکھ تو سہی یار!!!
سوری یار میں پردہ کرتا ہوں۔
Read more ...
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تین اہم حقوق
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تین اہم حقوق
اہلیہ مفتی شبیر احمد
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق بیشمار ہیں،ان کو اگر جمع کیا جائے تو تین قسموں میں جمع کیا جاسکتا ہے۔
پہلا حق ہے محبت کا:
آپ کی ذات مقدسہ سے محبت ہونی چاہیے، خود حدیث شریف میں آتا ہے تم میں سے کوئی شخص مؤمن کہلانے کا حق نہیں رکھتا 'مؤمن کہلانے کا مستحق ہی نہیں ہے جب تک کہ میری محبت اس کے دل میں اس کے ماں باپ سے، اس کی اولاد سے، سب انسانوں سے زیادہ نہ ہوجائے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مقدسہ سے محبت ہونی چاہیے،ہر مسلمان کے قلب میں محبت ہونی چاہیے،محبت جو ہوتی ہے آدمی کو اپنے گھر سے بھی محبت ہوتی ہے،
Read more ...
ظہیر الدین محمد بابر
قسط نمبر 33:
امان اللہ کاظم
ظہیر الدین محمد بابر
1502ءاپنی آخری سانسیں گن رہا تھا جبکہ908ھ اپنے جنم کی خوشیا ں منا رہاتھا اور ظہر الدین بابر کے شہر سمر قند کی زمین پر پاؤں جمنے نہیں پا رہے تھے۔ سمرقند کے باشندوں کی اکثریت بو جہ بھوک اور افلاس شہر سے نقل مکانی کر چکی تھی جو لوگ باقی رہ گے تھے ان کی جانیں بھی لبو ں تک آگئی تھیں۔ بقو ل ظہیر الد ین بابر
مساجد میں کن آداب سے وقت گذارا جائے
مساجد میں کن آداب سے وقت گذارا جائے؟
شبیر احمد عثمانی
جیسے ہی امام صاحب نے نماز عصر کے لیے تکبیرِ تحریمہ کہی تو تب ہی سے بچوں کی اچھل کود اور شور وغل اس قدر ہونے لگا اور ہوتا چلا گیا کہ نماز پوری کرنا دشوار ہو گیا، امام صاحب کی نماز بھی متاثر اور مقتدیوں کی نماز بھی متاثر، بہر حال نماز کے اختتام پر امام صاحب منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور تقریباً دس پندرہ منٹ تک نہایت بہترین اور مشفقانہ انداز میں نصیحت فرماتے رہے، جس کا خلاصہ کچھ اس طرح تھا : فرمایا: ’’مسجد سجدہ کرنے کی جگہ کو کہتے ہیں، چوں کہ سجدہ نماز کا نہایت فضیلت کا حامل عمل ہے، اس لیے نماز گاہ کو مسجد سے تعبیر کیا گیا ہے، مسجد کے لیے یہ نام خود اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں استعمال فرمایا ہے،
Read more ...