2016

انسان اور جانور میں فرق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
انسان اور جانور میں فرق
نسیم ارباب
شہر کے ایک گنجان آباد کے ایک باغ میں درخت کی ٹہنی پر چڑیا اور چڑا بیٹهے تهے.....
اچانک چڑیا نے چڑے سے سوال کیا....آج کا انسان اتنا پریشان حال کیوں ہے.....؟
چڑے نے جواب دیا: تلاش رزق میں۔
Read more ...

والدین کے فرماں بردار بنیں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
والدین کے فرماں بردار بنیں!
بنت عطاء البصیر ، کبیروالا
امام بیہقی رحمہ اللہ نے شعب الایمان کے اندر ایک حدیث ذکر فرمائی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جس شخص کے ماں باپ دونوں یا ان میں سے کوئی ایک مر جائے اور وہ شخص ان کی نافرمانی کرنے والا ہو تو اگر وہ ان کے لیے ہمیشہ دعائیں اور مغفرت طلب کرتا رہے تو وہ شخص فرماں برداروں میں شمار ہو گا۔
یہ اللہ تعالیٰ کا کس قدر انعام و احسان اور لطف و کرم ہے کہ والدین کی زندگی میں بسا اوقات ناگوار امور پیش آ جانے سے دلوں میں میل آ جاتا ہے۔
Read more ...

وقت اور دولت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
وقت اور دولت
اہلیہ مفتی شبیر احمد حنفی
بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو شخص جھوٹ بولتے ہوئے پکڑا گیا اس کو پانچ دینار جرمانہ ہوگا،ادھر بادشاہ اور وزیر بھیس بدل کر شہر میں گھومنے لگے، جب تھک گئے تو آرام کرنے کی غرض سے ایک تاجر کے پاس ٹھہرے، اس نے دونوں کو چائے پلائی۔
بادشاہ نے تاجر سے پوچھا:تمہاری عمر کتنی ہے؟ تاجر نے کہا "20 سال۔ تمہارے پاس دولت کتنی ہے؟
Read more ...

دشمنوں کو دعائیں دیتا رہا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دشمنوں کو دعائیں دیتا رہا!
مولاناقاضی محمداسرائیل گڑنگی
دشمن کومعاف کرنا،اسے سینے کے ساتھ لگانااس کے بُرے عزائم کوبھول جانااس کے ساتھ پیارومحبت سے پیش آنا،اسے اپناگرویدہ بنادینا،اپنامقصد اس کے سامنے رکھ کر اسے اس کی طرف قائل کرنا،اسے زندگی گزارنے کے سچے اور حقیقی
Read more ...

اصحاب الُاخدُود کون تھے ؟

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اصحاب الُاخدُود کون تھے ؟
مہتاب بشیر کشمیری
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح مسلم کی ایک حدیث میں منقول ہے اور وہ یہ کہ پچھلی کسی امت میں ایک بادشاہ تھا جو ایک جادو گر سے کام لیا کرتا تھا ،جب وہ جادوگر بوڑھا ہوگیا تو اس نے بادشاہ سے کہا کہ میرے پاس کوئی لڑکا بھیج دیا کرو جسے میں جادو سکھاؤں تاکہ میرے بعد وہ تمہارے کا م آسکے، بادشاہ نے ایک لڑکے کو بادشاہ کے پاس بھیجنا شروع کردیا، یہ لڑکا جب جادوگر کے پاس جاتا تو راستے میں ایک عبادت گذار شخص کے پاس سے گزرتا جو عیسی علیہ السلام کے اصلی دین پر تھا (ایسے شخص کو راہب کہتے تھے )اور توحید کا قائل تھا یہ لڑکا اس کے پاس بیٹھ جاتا اور اس کی باتیں سنتا تھا جو اچھی لگتی تھیں
Read more ...