ایزید بسطامی﷬ اور یہودی عالم کا مکالمہ

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
 
بایزید بسطامی﷬ اور یہودی عالم کا مکالمہ
انعم کمال
ایک دن یہودیوں کے ایک بہت بڑے مجمع سے یہودیوں کا ایک بڑا عالم تقریر کر رہا تھا۔ کہ اچانک حضرت با یزید بسطامی رحمہ اللہ جا کر اس مجمع میں بیٹھ گئے ان کے بیٹھتے ہی یہودی عالم کی زبان بند ہو گئی۔ مجمع میں شور ہوا کہ حضرت بولتے کیوں نہیں ؟عالم نے کہا: ہم میں کوئی محمدی آ گیا ہے۔مجمع سے آواز آئی اسے کھڑا کرو ہم قتل کریں گے۔
کہا: نہیں بھائی!جو محمدی ہو وہ کھڑا ہو جائے حضرت بایزید بسطامی کھڑے ہو گئے یہودی نے کہا میں جو سوال کروں گا کیا تُو جواب دے گا؟بایزید نے کہا دوں گا۔۔۔۔حضرت بایزید نے کہا اور میں صرف ایک سوال کروں گا کیا تُو جواب دے گا یہودی عالم نے کہا دوں گا۔
سوالات و جوابات کچھ اس طرح سے تھے:
یہودی عالم نے پوچھا: ایک بتاؤ جس کا دوسرا نہیں ہے؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ اللہ ایک ہے اس کا دوسرا نہیں ہے۔“
یہودی عالم نے پوچھا: دو بتاؤ جس کا تیسرا نہ ہو؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ دن اور رات اس کا تیسرا نہیں۔“
یہودی عالم نے پوچھا: تین بتاؤ جس کا چوتھا نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:” لوح،و قلم،کرسی تین ہیں اس کا چوتھا نہیں۔ “
یہودی عالم نے پوچھا:چار بتاؤ جس پانچواں نہ ہو؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’تورات ،زبور،انجیل اور قران یہ چار ہیں ان کا پانچواں نہیں۔ “
یہودی عالم نے پوچھا: پانچ بتاؤ جس کا چھٹا نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’اللہ نے اپنے بندوں پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں چھ نہیں۔ “
یہودی عالم نے پوچھا:چھ بتاؤ جس کا ساتواں نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ چھ دن میں زمین و آسمان بنائے ہیں سات دن میں نہیں۔ “
یہودی عالم نے پوچھا: سات بتاؤ جس کا آٹھواں نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ میرا رب کہتا ہے میں نے سات آسمان بنائے ہیں اس کا آٹھواں نہیں۔ “
یہودی عالم نے پوچھا: آٹھ بتاؤ جس کا نواں نہ ہو؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’میرے رب کے عرش کو آٹھ فرشتوں نے اٹھایا ہوا ہے نو نے نہیں۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:وہ نو بتاؤ جس کا دس نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ حضرت صالح علیہ سلام کی قوم میں نو بڑے بدمعاش تھے اس میں دسواں نہیں تھا۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: وہ دس بتاؤ جس کا گیارھواں نہیں؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ حج میں کوئی غلطی ہو جائے تو اللہ نے ہمیں سات روزے وہاں رکھنے اور تین گھر پر رکھنے کو کہا ہے یہ دس ہیں گیارہ نہیں۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:وہ گیارہ بتاؤ جس کا بارہ نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’حضرت یوسف کے گیارہ بھائی تھے بارہ نہیں۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: وہ بارہ بتاؤ جس کا تیرہ نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ سال میں اللہ نے بارہ مہینے رکھے ہیں تیرہ نہیں۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:وہ تیرہ بتاؤ جس کا چودہ نہیں ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’حضرت یوسف علیہ سلام نے اپنے باپ سے کہا : میں نے گیارہ ستارے ایک سورج اور ایک چاند دیکھا جو مجھے سجدہ کر رہے ہیں یہ تیرہ ہیں چودہ نہیں۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: بتاؤ وہ کیا چیز ہے جس کو خود اللہ نے پیدا کیا اور اس کے بارے میں خود ہی سوال کیا؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:” حضرت موسیٰ علیہ سلام کا ڈنڈا اللہ کی پیداوار ہے لیکن خود ہی سوال کیا۔ ‘‘)القران( اے موسیٰ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟۔‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:بتاؤ سب سے بہترین سواری کیا ہے ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ گھوڑا۔‘‘
یہودی عالم نے پوچھا :سب سے بہترین دن ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ جمعہ کا دن۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: بتاؤ سب سے بہترین رات؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ لیلتہ ا لقدر۔‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:بتاؤ سب سے بہترین مہینہ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ماہ رمضان ا لمبارک۔‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:بتاؤ وہ کون سی چیز ہے جس کو پیدا کر کے اللہ نے اس کی عظمت کا اقرار کیا؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:” اللہ نے عورت کو مکار بنایا اور اس کے مکر کا اقرار کیا ’’ان کیدکن عظیم)القران(عورت کا مکر بڑا زبردست ہے۔ “
یہودی عالم نے پوچھا: بتاؤ وہ کون سی چیز ہے جو بے جان ہے مگر سانس لیتی ہے ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ والصبح اذا تنفس: میرا رب کہتا ہے مجھے صبح کی قسم جب وہ سانس لیتی ہے۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:بتاؤ وہ کون سی چودہ چیزیں ہیں جنہیں اللہ پاک نے اطاعت کا حکم دیا ،ان سے بات کی؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:”سات زمین ،سات آسمان۔‘‘اللہ نے سات زمینیں سات آسمان بنائے اور ان چودہ کو خطاب فرمایا کہ میرے سامنے جھک جاؤ تو ان چودہ کے چودہ نے کہا یااللہ ہم آپکے سامنے جھک رہے ہیں۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: وہ کیاہے جسے اللہ نے خود پیدا کیا اور پھر اللہ نے اسے خرید لیا ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ اللہ تعالےٰ نے مسلمانوں کو پیداکیا ہے اور ان کو خود خرید لیا جنت کے بدلے۔ “
یہودی عالم نے پوچھا:بتاؤ وہ کیاہے جس نے بےجان ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’ حضرت نوح علیہ سلام کی کشتی پانی پر چلی اور جب چلتے چلتے بیت ا للہ پر آئی تو بیت ا للہ کے سات چکر لگائے۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: بتاؤ وہ کون سی قبر ہے جو اپنے مردےکو لے کر چلی ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’حضرت یونس علیہ سلام کی مچھلی جو اپنے اندر حضرت یونس کو بٹھا کر چالیس دن تک پھرتی رہی ،وہ قبر کی طرح تھی قبر کی طرح چل رہی تھی لیکن اللہ کی قدرت حضرت یونس کو پیٹ میں نہ مرنے دیا،نہ بھوکا پیاسا رکھا ،نہ بیمار کیا نہ پریشان کیا ،حضرت یونس مچھلی کے پیٹ میں اللہ کی امانت تھے۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا:وہ کونسی قوم ہے جس نے جھوٹ بولا پھر بھی جنت میں جائے گی؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:’’حضرت یوسف علیہ سلام کے بھائی ،حضرت یوسف علیہ سلام کے بھائی بکری کا خون کرتے کے اوپر مل کر شام کو گھر آئے اور کہا یوسف کو بھیڑیا اٹھا کے لے گیا یعنی جھوٹ بولا۔۔۔۔ لیکن حضرت یعقوب علیہ سلام کے استغفار پر اور ان کی توبہ کرنے پر اللہ تعالیٰ انہیں جنت میں داخل کریں گے۔ ‘‘
یہودی عالم نے پوچھا: بتاؤ وہ کون سی قوم ہے جو سچ بولے گی پھر بھی جہنم میں جائے گی ؟
حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا:”یہودی و عیسائی ایک بول میں سچے ہیں یہودی کہتے ہیں عیسائی باطل پر ہیں اور عیسائی کہتے ہیں یہودی باطل پر ہیں اس میں دونوں سچے ہیں لیکن دونوں جہنم میں جائیں گے۔ “
اس پر یہودی عالم نے کہا سوالات تو اور بہت سے ہیں مگر وقت بہت ہو گیا اب یہیں چھوڑ دیتا ہوں ،،حضرت با یزید نے کہا حسب وعدہ میرے ایک سوال کا جواب بھی دے دو۔
صرف ایک سوال کا جواب دو مجھے بتاؤ جنت کی چابی کیا ہے؟یہودی عالم خاموش ہو گیا تو لوگوں نے کہا بولتے کیوں نہیں ؟تم سے سوالوں کی بوچھاڑ کردی وہ ہر ایک کا جواب دیتا رہا اور آپ ایک ہی سوال کا جواب نہیں دے رہے ؟کہنے لگا جناب مجھے سارا پتہ ہے جواب مجھے آتا ہے مگر تم مانو گے نہیں۔ حضرت با یزید نے فرمایا پتہ ہے تو مانتے کیوں نہیں ؟مجمع میں سے آواز آئی اگر تُو کہے گا تو مانیں گے کہنے لگا تو پھر سنو جنت کی چابی تو محمد ﷺ ہیں۔ حضور اکرم نے ارشاد فرمایا جنت کی چابی اور جنت کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہیں ساری دنیا کے انسان میرے جھنڈے کے نیچے جنت میں جائیں گے کوئی میرے جھنڈے سے نکل نہیں سکتاجنت کا دروازہ اور چابی آپ کے ہاتھ میں ہے آپ کے بغیر کوئی جنت میں نہیں جا سکتا۔