فرانس کی سپر مارکیٹ میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
فرانس کی سپر مارکیٹ میں
اہلیہ مفتی شبیر احمد
فرانس کی سپر مارکیٹ میں ایک عورت چہرے پہ نقاب ڈالے خریداری کر رہی تھی۔ ٹرالی میں مطلوبہ سامان ڈالنے کے بعد جب وہ ادائیگی کیلیے کاؤنٹر کی جانب بڑھی تو چست لباس پہنے سیلز گرل اپنے نقش و نگار سے عرب لگ رہی تھی۔
اس نے حجاب والی لڑکی کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور بڑبڑاتے ہوئے اس کا حساب بنانے لگی۔
حجاب والی لڑکی خاموش کھڑی تھی مگر اس کی خاموشی اس سیلز گرل کیلیے مزید جھنجلاہٹ کا سبب بنی.سیلز گرل بولی:
پہلے کیا مسائل کم تھے فرانس میں ہم مسلمانوں کیلیے،روز ایک نئی مصیبت کھڑی ہوتی ہے،تمہارا یہ نقاب ہی تو مسائل کی جڑ ہے۔ہم یہ کیوں نہیں سمجھتے کہ ہم یہاں تجارت یا سیاحت کیلیے آتے ہیں۔
دین کی اشاعت یا اسلاف کی تاریخ بیان کرنے نہیں ،اگر تم میں اتنی ہی دینداری ہے تو واپس جاؤ اپنے وطن اور جیسے چاہو رہو۔ہماری جان چھوڑو...
نقاب پوش بی بی نے اپنا پرس کاؤنٹر پر رکھا ور اپنا نقاب ہٹایا،سنہری بال،نیلی آنکھیں،وہ بولیں:
میں خاندانی فرانسی ہوں،یہ فرانس تمہارا نہیں ہمارا وطن ہے،میرا دین اسلام ہے،بات اور کچھ نہیں,بات صرف یہ ہے کہ تم لوگوں نے اپنے دین کو بیچ دیا………اور ہم نے اسے خرید لیا

۔