رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننا

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
 
بَابُ مَا جَاءَ فِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
كَانَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ
باب : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کے بیان میں
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْفَضْلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينٖهِ.
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِّنْ فِضَّةٍ ، وَجَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِيْ كَفَّهٗ ، وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ، وَنَهَى أَنْ يَنْقُشَ أَحَدٌ عَلَيْهِ وَهُوَ الَّذِي سَقَطَ مِنْ مُعَيْقِيْبٍ فِي بِئْرِ أَرِيسٍ.
ترجمہ: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضر ت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی تھی۔ اس کا نگینہ ہتھیلی (یعنی نیچے )کی طرف کردیا کرتے تھے اور اس انگوٹھی مبارک میں آپ نے ”محمد رسول اللہ“ کندہ کروایا تھااور آپ نے منع فرمایا تھاکہ کوئی اور آدمی یہ الفاظ اپنی انگوٹھی میں کندہ کروائے اور یہ وہی انگوٹھی مبارک تھی جوحضرت معیقیب رضی اللہ عنہ سے اس کنویں میں گر گئی تھی جس کا نام ”بئر اریس“ تھا۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ : حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : كَانَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ يَتَخَتَّمَانِ فِي يَسَارِهِمَا.
ترجمہ:حضرت امام باقر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما انگوٹھی اپنے بائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْمُحَارِبِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ مُوْسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ ، فَكَانَ يَلْبَسُهُ فِي يَمِينِهِ ، فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ فَطَرَحَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ : لاَ أَلْبَسُهُ أَبدًا فَطَرَحَ النَّاسُ خَوَاتِيْمَهُمْ.
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی جسے آپ دائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔ آپ کے اتباع میں صحابہ رضی اللہ عنہم نے بھی سونے کی انگوٹھیا ں بنوالیں۔ پس آپ نے وہ انگوٹھی پھینک دی اور فرمایا: اب میں یہ کبھی نہ پہنوں گا، تو تمام صحابہ رضی اللہ عنہم نے اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
زبدۃ:
1: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہنی مگر یہ اس وقت تھا جب سونے کی حرمت نازل نہیں ہوئی تھی۔ سونے کی حرمت کے نازل ہونے کے بعد حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے پھینک دی تھی۔ لہٰذا اب اس کا استعمال مردوں کے لیے جائز نہیں۔
2: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں ہاتھوں میں انگوٹھی پہننا ثابت ہے مگر حضرت امام ترمذی علیہ الرحمۃ کا رجحان دائیں ہاتھ میں پہننے کی طرف ہے۔ اس لیے تمام ایسی روایات ذکر کی ہیں جن میں انگوٹھی کے دائیں ہاتھ میں پہننے کا ذکر ہے (سوائے حضرت حسن وحسین رضی اللہ عنہما والی موقوف روایت کے کیونکہ اس میں بائیں ہاتھ میں پہننے کا تذکرہ ہے) مگر صحیحین یعنی صحیح البخاری اور صحیح مسلم کی درجہ اول کی روایات میں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کاذکر موجودہے۔
حافظ ابن حجر علیہ الرحمۃ جو کہ فنِ حدیث کے امام ہیں، فرماتے ہیں: مجھے احادیث کے دیکھنےسے یہ بات معلوم ہوتی ہےکہ اگر زینت کے ارادہ سے پہنے تو دایاں ہاتھ اور اگر مہر کی نیت سے پہنے تو بایاں ہاتھ زیادہ موزوں ہے۔
(فتح الباری: ج1 ص402 باب من جعل فص الخاتم فی بطن کفہ)
3: امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے کہ انگوٹھی چھوٹی انگلی میں پہننا ہی سنت ہے۔
4: انگوٹھی کانگینہ اوپر کی جانب کرنا بھی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت سے ثابت ہے مگر اکثر روایات میں انگوٹھی کانگینہ ہتھیلی کی طرف رکھنا ہی ثابت ہے۔ علامہ مناوی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ نگینہ کا ہتھیلی کی طرف رکھنا ہی افضل ہے کیونکہ اس میں نگینہ کی حفاظت بھی ہے او رعجب وتکبرسے بھی حفاظت ہے۔
(جمع الوسائل مع الہامش: ج1 ص188)
علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھاہے کہ مردوں کی انگوٹھی میں نگینہ ہتھیلی کی طرف اور عورتوں کی انگوٹھی میں نگینہ اوپر کی جانب ہوناچاہیے کیونکہ عورتوں کا مقصد ہی زینت ہوتا ہے۔
(رد المحتار: ج9 ص596)