حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی چال مبارک

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
بَابُ مَا جَاءَ فِي مِشْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی چال مبارک کے بیان میں
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ : حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ أَبِي يُونُسَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : وَلاَ رَأَيْتُ شَيْئًا أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّ الشَّمْسَ تَجْرِي فِي وَجْهِهِ ، وَمَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَسْرَعَ فِي مِشْيَتِهِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَاَنَّمَا الْأَرْضُ تُطْوَى لَهُ إِنَّا لَنُجْهِدُ أَنْفُسَنَا وَإِنَّهُ لَغَيْرُ مُكْتَرِثٍ.
ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین کوئی چیز نہیں دیکھی۔ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ سورج آپ کے چہرہ مبارک پر ہی چل رہاہے اور میں نے آپ سے زیادہ تیز رفتار بھی نہیں دیکھا گویا کہ زمین آپ کے لیے لپٹی جارہی ہے۔ ہم تو آپ کے ساتھ چلنے میں اپنے آپ کو مشقت میں ڈال دیتے تھے اور آپ اپنی معمولی رفتار میں چل رہے ہوتے تھے۔
زبدۃ:
اس باب کی اس روایت اور دیگر روایتوں کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار مبارک عام آدمی کی رفتار سے تیز تھی مگر چال مبارک ایسی تھی کہ ہموار جگہ پر چلتے ہوئے بھی ڈھلوان میں اترتے ہوئے نظر آتے تھے۔ آپ قدم مبارک اٹھا اٹھا کر اس طریقے سے آگے جھک کر چلتے جیسے کوئی آدمی نشیبی جگہ میں اتر رہاہو۔