حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی چاشت کی نماز

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
بَابُ صَلاَةِ الضُّحٰى
باب : حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی چاشت کی نماز کے بیان میں
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ قَالَ : سَمِعْتُ مُعَاذَةَ ، قَالَتْ : قُلْتُ لِعَائِشَةَ : أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحٰى؟ قَالَتْ : نَعَمْ ، أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ وَيَزِيدُ مَا شَاءَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ.
ترجمہ: حضرت معاذہ فرماتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین(میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی نماز پڑھا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں آپ چار رکعت ادافرماتے تھےاور کبھی آپ اس سے بھی زیادہ جتنی رکعات خدا چاہتا،پڑھ لیا کرتے تھے۔
حدیث: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی چھ رکعات پڑھا کرتے تھے۔
حدیث: حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ فتحِ مکہ کے روز حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائےاور آپ نے غسل فرماکر آٹھ رکعات نماز ادا فرمائی۔ میں نے ان آٹھ رکعات کے علاوہ آپ کو کبھی اتنی مختصر نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا لیکن اس اختصار کے باوجود آپ رکوع اور سجو د نہایت اہتمام سے پورے فرما رہے تھے۔
زبدۃ:
1: سورج نکلنے کے بارہ پندرہ منٹ بعد دو یا چار رکعت نماز پڑھی جاتی ہے جس کا نام ”نماز اشراق“ ہے اور سورج نکلنے کے تقریبا دو اڑھائی گھنٹے کےبعدجو نماز اداکی جاتی ہے اس کو ”چاشت“ یا ”ضحیٰ“ کی نماز کہتے ہیں۔
2: حدیث پاک میں آیا ہےکہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: آدمی میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں، ہرجوڑ پرروزانہ صدقہ لازم ہوتاہےاورچاشت کی دو رکعت ان تین سو ساٹھ جوڑوں کی طرف سے صدقہ ہے۔
3: چاشت کی کم از کم دو رکعات اور زیادہ سےزیادہ بارہ رکعات ثابت ہیں مگر حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ تر آٹھ رکعات ہی پڑھا کرتے تھے۔