زبدۃ الشمائل

حضرت پاک صلی اللہ علیہ و سلم کا کھانے کے وقت ہاتھ دھونا

User Rating: 1 / 5

Star ActiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الطَّعَام
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ و سلم کے کھانے کے وقت ہاتھ دھونے کے بیان میں
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنَ الْخَلاَءِ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ الطَّعَامُ فَقَالُوا : أَلاَ نَأْتِيكَ بِوَضُوءٍ؟ قَالَ : إِنَّمَا أُمِرْتُ بِالْوُضُوءِ إِذَا قُمْتُ إِلَى الصَّلاَةِ.
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتےہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاءسےباہرتشریف لائے۔آپ کےسامنےکھاناپیش کیاگیاتوصحابہ رضی اللہ عنہم نےعرض کیا:کیاہم آپ کےوضوکے لیے پانی نہ لائیں؟ آپ نے ارشاد فرمایا کہ مجھےوضوکرنےکاحکم صرف اسی وقت دیاگیا ہےجب میں نماز پڑھنےکاارادہ کروں۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ : حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ ، ( ح ) وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ الْجُرْجَانِيُّ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ الرَّبِيعِ ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ قَالَ : قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ أَنَّ بَرَكَةَ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ بَعْدَهُ ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : بَرَكَةُ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ وَالْوُضُوءُ بَعْدَهُ.
ترجمہ: حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے تورات میں پڑھا تھا
Read more ...

حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا سالن مبارک

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ إِدَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سالن مبارک کے بیان میں
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُّحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : نِعْمَ الإِدَامُ أَوِ الْأُدْمُ : الْخَلُّ.
ترجمہ: حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سرکہ بھی کیا ہی اچھاسالن ہے۔
زبدۃ:
”سرکہ“ کو دنیا کے مختلف ممالک میں انگور،جامن اور گنا وغیرہ سے تیار کیا جاتا ہے۔ سرکہ ذرا تر ش ہوتا ہےاس لیے اعصاب کے مریض کو اور سرد مزاج کے بعض لوگو ں کو بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔
Read more ...

حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی روٹی مبارک

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ خُبْزِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب : حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی روٹی مبارک کے بیان میں
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ : حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْحَنَفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، أَنَّهُ قِيلَ لَهُ : أَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ؟ - يَعْنِي الْحُوَّارَى - فَقَالَ سَهْلٌ : مَا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ حَتَّى لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ تَعَالَى ، فَقِيلَ لَهُ : هَلْ كَانَتْ لَكُمْ مَنَاخِلُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ : مَا كَانَتْ لَنَا مَنَاخِلُ. قِيلَ : كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ بِالشَّعِيرِ؟ قَالَ : كُنَّا نَنْفُخُهُ فَيَطِيرُ مِنْهُ مَا طَارَ ثُمَّ نَعْجِنُهُ.
ترجمہ: حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چھنے ہوئے آٹا (میدہ)کی روٹی بھی کھائی ہے؟ حضرت سہل نے جواب دیا کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اخیر عمر تک کبھی میدہ آیا ہی نہیں ہوگا۔ پھر سوال کرنے والے نے پوچھا کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تمہارے پاس چھانیاں تھیں؟
Read more ...

حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانامبارک

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
بَابُ مَا جَآءَ فِي صِفَةِ أَكْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب:حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانامبارک کھانے کے بیان میں
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنِ ابْنٍ لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ بِأَصَابِعِهِ الثَّلاَثِ وَيَلْعَقُهُنَّ.
ترجمہ:حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم تین انگلیوں سے کھانا تناول فرمایا کرتے تھے اور بعد میں ان کو چاٹ بھی لیا کرتےتھے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ : حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ قَالَ : حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ : أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ فَرَأَيْتُهُ يَأْكُلُ وَهُوَ مُقْعٍ مِنَ الْجُوعِ.
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ کھجوریں لائی گئیں اور میں نے دیکھا کہ آپ وہ کھجوریں کھا رہے تھے اور بھوک کی وجہ سے اکڑوں بیٹھ کر کسی چیز پر سہارا لگا کر تشریف فرماتھے۔
زبدۃ:
1: کھانا کھانے کے آداب میں سے ایک ادب یہ بھی ہے کہ کھانا تین انگلیوں )درمیانی انگلی، انگشتِ شہادت اور انگوٹھا( سے کھایا جائے کیونکہ ایک انگلی سے کھانااللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا ذریعہ ہے، دو سے کھانا تکبر اور غرور کی علامت ہے اور تین سے کھانا سنت ہے اور چار یا پانچ سے کھانا حرص اور لالچ کی علامت ہے۔
Read more ...

حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا سہارا لے کر چلنا

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
بَابُ مَا جَاءَ فِي اتِّكَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
باب: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سہارالے کر چلنے کے بیان میں
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَفَّافُ الْحَلَبِيُّ قَالَ : حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ وَعَلَى رَأْسِهِ عِصَابَةٌ صَفْرَاءُ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ ، فَقَالَ : يَا فَضْلُ قُلْتُ : لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ : اشْدُدْ بِهَذِهِ الْعِصَابَةِ رَأْسِي قَالَ : فَفَعَلْتُ ، ثُمَّ قَعَدَ فَوَضَعَ كَفَّهُ عَلَى مَنْكِبِيْ ، ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ فِي الْمَسْجِدِ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ.
ترجمہ: حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس بیماری کے دوران حاضر ہوا جس میں آپ کی وفات ہوگئی تھی۔ اس وقت آپ کے سر مبارک پر زرد رنگ کا ایک پٹکا تھا۔میں نے آپ کو سلام کیاتوآپ نے فرمایا:اے فضل! میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایاکہ یہ پٹکا میرے سر پر کَس کے باندھ دو۔ میں نے ایسا ہی کیا۔پھر آپ اٹھ کر بیٹھ گئے اور اپنا ہاتھ مبارک میرے کندھے پر رکھا۔پھر آپ کھڑے ہوگئے اور مسجد میں تشریف لے آئے۔
اس حدیث میں ایک لمبا واقعہ بھی ہے۔
زبدۃ:
1: گزشتہ باب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بیان میں تھا
Read more ...