حجۃ الاسلام کی برأت بریلویوں کے قلم سے

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
 
حجۃ الاسلام کی برأت بریلویوں کے قلم سے
1- پیر کرم شاہ صاحب بھیروی نے اپنے مدرسہ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ کے اساتذہ کے ساتھ مل کر تحذیر الناس کو پڑھ کر تمام اساتذہ کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ لکھا
یہ کہنا درست نہیں سمجھتا کہ مولانا نانوتوی عقیدہ ختم نبوت کے منکر تھے کیونکہ یہ اقتباسات بطور عبارۃ النص اور اشارۃ النص اس امرپر بلاشبہ دلالت کرتے ہیں کہ مولانا نانوتوی ختم نبوت کو ضروریات دین سے یقین کرتے تھے اور اس کے دلائل کو قطعی اور متواتر سمجھتے تھے انہوں نے اس بات کو صراحتہً ذکر کیا ہے کہ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت زمانی کا منکر ہے وہ کافر ہے اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
جمال کرم ج 1، ص 694
ایک جگہ یوں لکھتے ہیں:
وہ لوگ جن کے پیش نظر تلاش حق اور بیان حق ہے وہ تو مولانا کے مقصد کلام کو سمجھنے کے لیے ان قواعد کوپیش نظر رکھیں گے کہ یہاں قضیہ فرضیہ ہے اور قضیہ فرضیہ اور ہوتا ہے اور قضیہ واقعیہ حقیقیہ اور ہوتا ہے۔
تحذیز الناس میری نظر میں ص15
معلوم ہوا فاضل بریلوی کے پیش نظر بیان حق اور تلاش حق نہیں ہے۔
2۔ حافظ احمد بخش لکھتے ہیں:
تحذیر الناس کی عبارت کے بارے میں حضرت ضیاء الامت رحمۃ اللہ علیہ نے ایک طرف پیر مہر علی شاہ گولڑوی اور پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری کے موقف پر عمل کیا۔
جمال کرم ج1، ص 696
آگے لکھتے ہیں:
حضرت ضیاء الامت رحمۃ اللہ علیہ نے نانوتوی موصوف کی عبارت کو قضیہ فرضیہ پر محمول کرتے ہوئے اسے کفریہ کہنے میں احتیاط برتی ہے۔
جمال کرم ج1، ص 696
معلوم ہوا پیر صاحب ان عبارات کو کفریہ کہنے کے لیے تیار نہیں۔
3۔ ڈاکٹر طاہر القادری لکھتےہیں:
میں تکفیری مہم کا فرد نہیں ہوں…… دوسرے مسلک کی توہین اور تکفیر دینداری نہیں بلکہ عین فرقہ واریت ہے ہم پر لازم ہے کہ اُمت مسلمہ کے مختلف طبقات کو ساتھ لے کر چلیں۔
خطرہ کی گھنٹی ص233
4۔ ڈھول کی آواز نامی کتاب مولانا کامل الدین رتوکالوی صاحب کی ہے۔جو حضرت حجۃ الاسلام کی عبارات کی صفائی میں لکھی گئی ہے۔
اس پر مندرجہ ذیل اکابر اور بریلوی علماء کی تصدیقات درج ہیں:
1۔ جناب خواجہ قمر الدین سیالوی
2۔ مولانا محبوب الرسول سجادہ نشین للہ شریف جہلم
3۔ قاری الحاج محمد حنیف صاحب سجادہ نشین کوٹ مومن
4۔ مولانا حکیم مولانا صدیق صاحب
5۔ مولانا تاج الملوک صاحب
6۔ مولانا محمد فضل حق خطیب میلووالی ضلع سرگودھا
7۔ مولانا غریب اللہ صاحب بھیرہ ضلع سرگودھا
8۔ مولانا الحاج مفتی محمد سعید نمک میانی
9۔ حضرت پیر سید حامد شاہ خطیب مسجد متصل ہسپتال سرگودھا
10۔ حضرت پیر سید محمد صاحب خطیب جامع مسجد پولیس لائن سرگودھا
ڈھول کی آواز ص116 تا 127
بریلوی کہتے ہیں کہ خواجہ صاحب کے حوالے سے جو لکھا گیا ہے ڈھول کی آواز میں کہ میں نے تحذیر الناس کو دیکھا میں مولانا محمد قاسم صاحب کو اعلیٰ درجہ کا مسلمان سمجھتا ہوں۔ مجھے فخر ہے کہ میری حدیث کی سند میں ان کا نام موجود ہے۔ خاتم النبیین کا معنی بیان کرتے ہوئے جہاں مولانا کا دماغ پہنچا ہے۔ وہاں تک معترضین کی سمجھ نہیں گئی قضیہ فرضیہ کو قضیہ واقعہ حقیقہ سمجھ لیا گیا ہے۔
فقیر قمر الدین سیال شریف
یہ عبارت جعلی ہے۔
ختم نبوت اور تحذیر الناس ص431
جواباً ہم عرض کرتے ہیں تبسم صاحب یہ جعلی نہیں ہے بلکہ اصل ہے دلیل یہ ہے۔ حاجی مرید احمد چشتی سیالوی آپ کے معتمد علیہ رائٹر ہیں وہ لکھتے ہیں
حضور شیخ الاسلام سیالوی نے ایک مرتبہ کسی دیوبندی مولوی کے سامنے مولوی محمد قاسم نانوتوی کی کتاب تحذیر الناس کے بارے میں چند الفاظ فرمائے اسے خانوادہ دیوبند نے بڑے پیمانے پر شائع کیا۔
فوز المقال ج4، ص553
اب ہم کہتے ہیں جو تم بریلویوں نے خواجہ صاحب کا اس عبارت سے رجوع کا افسانہ بنایا ہے اور فتویٰ خود لکھ کر خواجہ صاحب کا نیچے نام لکھ دیا ہے، یہ سب جعلی و من گھڑت ہے۔
اس کی دلیل یہ ہے کہ آپ کی کتاب ختم نبوت اور تحذیر الناس کے ص435 پر یہ جعلی خط ہے اس کے نیچے بھی خواجہ صاحب کے دستخط دیکھ لیں اور خواجہ صاحب کے اصلی دستخط بھی دیکھ لیں اگر آپ کے پاس نہ ہوں۔ تو ہم پیش کر دیں گے۔ خدا شاہد ہے وہ دونوں نہیں ملتے۔ بخاری صاحب نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔
دلیل دوسری یہ ہے کہ آپ کے گھر سے جو جعلی فتویٰ چھپا ہے۔ خواجہ صاحب کے طرف منسوب ہو کر اس میں یہ لکھا ہے۔
فقیر (قمر الدین) کے پاس ایک استفتاء پہنچا کہ زید یہ کہتا ہے کہ خاتم النبیین کے معنی صرف آخری نبی اگر نہ بھی لیا جائے بلکہ یہ معنی بھی کر لیا جائے کہ تمام انبیاء کرام حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے انوار و فیوض سے مقتبس ہیں تو نہایت مناسب ہو گا کیا زید پر فتویٰ کفر لگایا جا سکتا ہے یانہ؟
جواب میں لکھا کہ: اس قول پر زید کو کافر نہ کہا جائے گا بعد میں سنا گیا کہ بعض علماء اہل سنت نے فقیر کے اس فتویٰ کو اس وجہ سے ناپسند کیا ہے کہ مولوی قاسم نانوتوی کے رسالہ تحذیر الناس کی اس نوعیت کی عبارت پر علماء و اہل سنت نے کفر کافتویٰ دیا ہے۔
ختم نبوت اور تحذیر الناس ص434
اس سے چند باتیں معلوم ہوئیں۔
1۔ خاتم النبیین کے معنی میں تخصیص و تاویل کرنے والے کے کفر میں شک کرنے والا تبسم صاحب آپ کے اصول سے کافر ہے۔ جیسا کہ آپ اپنی کتاب کے ص23 پر لکھ آئے ہیں تو خواجہ صاحب آپ کے فتوے کی رو سے کافر ہیں کیونکہ وہ تاویل کرنے والے کو کافر نہیں کہہ رہے۔
2۔ اس جعلی فتوی میں جو بریلویوں نے گھڑا ہے کہ زید کے متعلق سوال ہوا ہے: جبکہ ہم پیچھے حاجی مرید احمد چشتی صاحب کے حوالے سے لکھ آئے کہ خواجہ صاحب نے تحذیر الناس جو حضرت محمد قاسم نانوتوی کی کتاب ہے اس کی تعریف فرمائی تھی۔
اس جعلی فتوے سے خواجہ صاحب کاذب ثابت ہوتے ہیں اور بحکم قرآن ملعون ٹھہرے۔ یہ مہر بانی بریلویوں کی ہے۔
3۔ یہ جعلی فتویٰ کہتا ہےکہ فرضی زید اور مولانا نانوتوی کی عبارت کی نوعیت ایک ہے تو پھر ہمارا سوال یہ ہے کہ خواجہ صاحب نے ایک کی تکفیر کیوں کی اورایک کی عدم تکفیر کیوں ؟ ایک ہی نوعیت والی عبارتوں کا حکم ایک ہونا چاہیے مگر یہ حکم میں فرق کرنے کی وجہ سے خواجہ صاحب پھنس جائیں گے۔تبسم صاحب اس جعلی فتوے کی وجہ سے خواجہ صاحب کا ایمان خطرے میں پڑ جائے گا اس لیے اس جعلی خط کو تسلیم نہ کریں۔ ایک بات پر سید تبسم شاہ صاحب کو بڑا ناز ہے کہ اشرف قادری سیال شریف گئے اور وہاں جا کر سند دیکھی تو اس میں مولانا کا نام تک نہیں۔
ملخص: ختم نبوت اور تحذیر الناس ص 431
یعنی ڈھول کی آواز میں جو یہ لکھا ہے کہ خواجہ صاحب نے کہا میری سند میں مولانا نانوتوی کا نام آتا ہے۔ مجھے اس پر فخر ہے۔ اس کا جواب تبسم صاحب دے رہے تھے۔تبسم صاحب آپ ذرا ہوش سنبھالیے۔ ذرا ہماری بھی سنیے:وہ بگہ شریف کا ٹکڑا جہاں سے پیدا ہونے والے لوگ اکثر مرید سیال شریف کے حضرات سے ہوئے تھے۔ ان کے صاحبزادے ڈاکٹر انوار احمد صاحب بگوی لکھتے ہیں
مولانا اجمیری کا تعلق علماء کے معروف سلسلہ خیر آبادی سے تھا۔ جنہوں نے انگریزوں کے خلاف زبردست جدوجہد کی تھی آپ دیوبند سے فارغ التحصیل اور حضور خواجہ ضیاء الدین ثالث سیالوی کے مرید تھے۔
تذکار بگویہ ج1، ص 426
بخاری صاحب جب دارالعلوم دیوبند کے فاضل ہیں تو سند میں حضرت حجۃ الاسلام کا نام آیا یا نہ؟ جب ان کی سند میں ہے تو خواجہ قمر الدین سیالوی کی سند میں بدرجہ اولیٰ ہوا۔ اب کدھر جائیں گے؟
یہ چند باتیں ہم نے عرض کی ہیں، اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ہم اس موضوع پر مزید بھی لکھ دیں گے۔ان شاء اللہ العزیز