متفرق مسائل

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
متفرق مسائل
1۔مسئلہ بشریت
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
اب جو نبی کو بشر کہے وہ نہ خدا ہے نہ پیغمبر تیسرے گروہ ہی میں داخل ہے یعنی کافر۔
نور العرفان ص 636، پارہ 27 سورۃ القمر آیت نمبر 24 حاشیہ نمبر 12
جبکہ مفتی صاحب نے کئی مقامات پر نبی علیہ السلام کو یا مطلقاً نبی کو بشر کہا ہے دیکھیے لکھتے ہیں

رسول صرف انسان ہوتے ہیں۔
نور العرفان ص 174 پارہ 8 انعام آیت نمبر 130 حاشیہ نمبر 3

کفر سے عقل ہی ماری جاتی ہے کیونکہ مشرکین درختوں پتھروں وغیرہ کو خدا مان لیتے تھے مگر انسان کو نبی ماننے میں تامل کرتے تھے۔
نور العرفان ص 413، پارہ 18 سورۃ مومنون آیت نمبر 24 حاشیہ نمبر 1
انسان اور بشر میں کوئی فرق نہیں ہے تو مفتی صاحب اپنے فتوے کی رو سے کافر ہوئے۔
2۔تحذیر الناس پر بے جا اعتراض
حجۃ الاسلام قاسم العلوم والخیرات مولانا محمد قاسم نانوتو یؒ نے فرمایا کہ اگر بالفرض حضور علیہ السلام کے بعد نبی آجائے الخ تو اس بات پر رضا خانیت نے آسمان سر پر اٹھالیا جبکہ مفتی صاحب کو دیکھیے وہ لکھتے ہیں
اگر قادیانی نبی ہوتا تو وہ دنیا میں کسی کا شاگر دنہ ہوتا۔
نور العرفان ص 166
اگر قادیانی نبی ہوتا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں ہوتا۔
نور العرفان ص 166
جبکہ ہم کہتے ہیں کہ اگر اولاد ابراہیم میں بھی ہوتا تو نبی نہیں ہوسکتا تھا۔
اگر قادیانی نبی ہوتا تو پٹھانو ں کے خوف سے حج جیسے فریضہ سے محروم نہ رہتا۔
نور العرفان ص 806
دیکھیے کہ لفظ اگر سے محال کام کو بول دیا جانا ناجائز و حرام ہے تو پھر مفتی صاحب پر کیا فتوی لگے گا؟
مفتی صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں:
ناممکن کو نا ممکن پر معلق کرسکتے ہیں۔
نور العرفان ص 846، پارہ 25 الزخرف آیت نمبر 81 حاشیہ نمبر 23
تو یہ جملہ اگر بالفرض حضور علیہ السلام کے بعد میں نبی آجائے تو ختم نبوت میں فرق نہیں آئے گا، ناممکنات میں سے ہے پھر حضرت نانوتوی ؒ پر طعن کیوں ؟
3۔ مسئلہ علم غیب
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
رب نے شیطان کو بھی علم غیب دیا۔
نور العرفان ص 751، پارہ 5 سورۃ النساء آیت نمبر 119 حاشیہ نمبر 13
جبکہ امیر دعوت اسلامی مولوی الیاس عطار صاحب لکھتے ہیں
یہ عقیدہ رکھنا کہ جنّ کو علم غیب ہے یہ کفر ہے۔
کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب ص 317
شیطان بھی تو جن ہے لہٰذا فتویٰ کفر مفتی احمد یار نعیمی صاحب کے سر جالگا۔
4۔مسئلہ قوالی
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
قوالی لہو کے طور پر ہو تو حرام ہے جیسے آج کل کی عام قوالیاں۔
نور العرفان ص 825 ، پارہ 21 سورۃ لقمان آیت نمبر 6 حاشیہ نمبر 14
اس لیے بریلویوں کو قوالیاں ترک کردینی چاہئیں یا مفتی صاحب کے دماغ خراب ہونے کا فتوی دیا جائے۔
5۔ براءت حکیم الامت تھانوی ؒؒ
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
جب انسان بے خود ہو جائے تو اس پر شرعی احکام جاری نہیں ہوتے۔
نور العرفان ص 203، پارہ نمبر 9 سورۃ اعراف آیت نمبر 150 حاشیہ نمبر 6
جب اصول بریلوی مفتی نے یہ بتادیا تو پھر حکیم الامت حضرت تھانوی ؒ پر اعتراض بے جا ہے کیونکہ حضرت تھانوی کے مرید نے بے خود ہوکر خواب میں کلمہ پڑھا تھا۔
6۔ترجمہ تسمیہ اور نورالعرفان
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
ب استعانت کی ہے اور اس سے پہلے فعل پو شیدہ ہے اس کے معنی ہیں، شروع کرتا ہوں میں اللہ کے نام کے مدد سے۔
نورالعرفان ص2پا رہ نمبر 1فاتحہ حاشیہ نمبر 3
جبکہ بریلوی جید عالم شیر محمد جمشدی لکھتے ہیں:
بسم اللہ، کے ترجمہ میں جا ہلانہ غلطیا ں: غورفرمائیں کہ مترجمین نے ترجمہ میں اللہ تبارک وتعالی کے نام کی بجائے لفظ شروع سے ترجمہ کا آغاز کیا چنانچہ مترجم کا قول خود اپنی زبان سے غلط ہو گیا کہ اس نے تو اللہ تعالی کے نا م سے شروع ہی نہیں کیا۔
فیصلہ کیجیے ص51
آگے لکھتے ہیں:
مزید غلطی یہ ہے کہ شروع کرتا ہوں یہ ترجمہ مردوں کے لیے ہے اور عورتوں کے لیے یہ ترجمہ درست نہیں۔
فیصلہ کیجیے ص52
اور یہی بات احتشام الحق ملک نے آؤحق تلاش کریں ( مصدقہ شہزاد مجددی صاحب )کے ص41۔42پر بھی لکھی ہے۔
7۔عموم قدرت باری تعالی
اہل السنت والجماعت دیوبند کا نظریہ ہے کہ خدا تعالی نے جو فرمادیا ہے وہ اپنی مشیت سے وہی کرے گا اگرچہ اسے اپنے کہے کے خلاف کرنے پر بھی قدرت ہے مگر وہی کرے گا جو اس نے فرمادیا۔
مفتی صاحب نے بھی دبے لفظوں میں اسے تسلیم کرلیا ہے، لکھتے ہیں:
اگر خدا تمام دنیا کو دودخ میں بھیج دے توظالم نہیں۔
نورالعرفان ص180، پارہ نمبر 8 سورہ انعام آیت نمبر160حاشیہ نمبر 10
معلوم ہو اکہ مفتی صاحب کویہ بات تسلیم ہے کہ اگر خدا ایسا کرنا چاہے تو کر سکتاہے اور وہ قدرت بھی رکھتاہے۔
دوسری جگہ لکھتے ہیں:
یہ آیت ظاہر ی معنی سے ان کے بھی خلاف ہے کذب باری میں امتناع بالغیر کے وہ بھی قائل ہیں۔
نورالعرفان ص 512 پارہ 22سورہ سبا نمبر9حاشیہ نمبر 14
مفتی صاحب کہتے ہیں کہ اہل دیو بند امتناع بالغیر کے قائل ہیں۔ جبکہ فاضل بریلوی نے تو جھوٹ بول کر یہ لکھ دیا کہ دیو بند والے وقوع کذب کے قائل ہیں جبکہ مفتی صاحب نے فاضل بریلوی کو جھوٹا قراردے کر ان کو مجرم قراردیاہے۔ معلوم ہواکہ فاضل بریلوی کے متعلق اکابر نے جو کذاب کا لفط لکھا ہے وہ درست ہے۔
8۔مسلمان ہونا کمال نہیں!
مفتی صاحب کہتے ہیں:
مسلمان ہو نا کمال نہیں بلکہ مسلمان مرنا کمال ہے۔
نورالعرفان ص25 پارہ نمبر 1البقرہ نمبر1321حاشیہ نمبر1
مفتی صاحب سے کوئی پو چھے جب مسلمان ہو گا ہی نہیں تو مسلمان مرے گا کیسے؟ اسلام میں آئے بغیر اسلام پر موت چہ معنی دارد؟
9۔شیطان کے فضائل
بریلویت پر شیطان کے اتنے احسانات ہیں کہ ان کو شرم آتی ہے کہ ان کا بدلہ نہ چکا یا جائے۔ لہذا بریلویوں نے اس کے فضائل ومناقب لکھے تاکہ وہ خوش رہے اورآئندہ کے لیے ان پر انعامات کا سلسلہ جاری رکھے۔ مفتی صاحب آگے بڑھے اور کہنے لگے:
(1) وہ ہرجگہ پر حاظر وناظر ہے۔
نور العرفان ص184پارہ 8اعراف نمبر 27حاشیہ نمبر8
(2) رب نے شیطان کو بھی علم غیب دیا۔
نورالعرفان ص751
(3) وہ بڑا موحد ہے ایسا موحد کہ اس نے خدا کے حکم سے بھی آدم علیہ السلام کو سجدہ تحیت نہ کیا۔
نورالعرفان ص788پرہ نمبر، 13ابرھیم نمبر 22 حاشیہ نمبر 11
(4) ابلیس پیغمبر کی شکل تونہیں بنا سکتا مگرآواز ان کی آواز سے مشابہ کر دیتا ہے
نورالعرفان ص406
(5) شیطان نے کہا میں پرانا صوفی عابد عالم فاضل دیو بند ہوں۔
نورالعرفان ص730
(6) شیطان خود برے کا موں کو اچھا نہیں جا نتا مگر لوگوں کو اچھا کرکے دکھاتا ہے وہ خود مشرک نہیں لوگوں کو مشرک بنا تا ہے۔
نورالعرفان 821پارہ 20عنکبوت نمبر38 حاشیہ نمبر19
(7) رب کے سامنے شیطان نے بھی جھوٹ نہ بولا۔
نورا لعرفان ص 147پارہ15بنی اسرئیل نمبر62حاشی نمبر7
(8) شیطان اللہ تعالی کا بندہ ہے۔
نورالعرفان ص803پارہ 16مریم نمبر16حاشیہ نمبر16
(9) شیطان کی یہ دعاکچھ ترمیم سے قبول ہوگی۔
نورالعرفان ص761پارہ 8اعراف نمبر15حاشیہ نمبر15
(10) شیطان اللہ کی توحید، صفات اور تمام ایمانیا ت کو مانتا ہے۔
نورالعرفان ص 485پارہ نمبر21عنکبوت نمبر61حاشیہ نمبر5
(11) ابلیس کو زمین اور پھر آسمان کی بادشاہت اور جنت کے خزانے عطافرمائے۔
تفسیر نعیمی ج1ص222البقرہ نمبر630
(12) اگر شیطان نہ ہو تا تو دین اور دنیا میں کچھ بھی نہ ہوتا۔
تفسیر نعیمی ج1ص248بقرہ نمبر34
(13) اگر شیطان نہ ہوتا تو مسلمان مجاہد، غازی کیسے بنتا۔
تفسیر نعیمی ج4 العمران نمبر 191ص421
(14) وہ فرشتے اور ابلیس جو لاکھوں برس سے تھے انہیں اسی نئی مخلوق (سیدنا آدم علیہ السلام) کو استاد بنایا۔
معلم التقریر ص95تحت تفسیر الرحمن علم القرآن
(15) ابلیس کی نظر تمام جہان پر ہے کہ وہ بیک وقت سب کو دیکھتا ہے اور تمام مسلمانوں کے ارادے بلکہ دل کے خطرات سے خبردار ہے۔
تفسیر نعیمی ج3 ص114 البقرہ نمبر 268
(16) موحد ہو نا کمال نہیں موحد تو ابلیس بھی ہے۔
تفسیر نعیمی ج2 البقرہ نمبر153ص 72
(17) جنت و دوزخ کا قائل ہے۔
تفسیر نعیمی ج2ص146البقرہ168
ابلیس کے کچھ اور فضائل و مناقب
(18) فاضل بریلوی کی کتاب خالص الاعتقاد کے مقدمہ میں ہے، رسو ل اللہ کا علم اور وں سے زائد ہے،ابلیس کا علم معاذاللہ علم اقدس سے ہر گز وسیع ترنہیں۔
خالص الاعتقاد ص6
یعنی وسیع ہے وسیع تر نہیں العیاذباللہ
(19) فاضل بریلوی کہتے ہیں:
(ایک پری نے جو مشرف بالاسلام ہوئی اس نے کہا  میں نے دیکھا کہ ایک پہاڑ پر ابلیس نماز پڑھ رہا ہے میں نے اس کی یہ نئی بات دیکھ کر کہا کہ تیرا کام تو نماز سے غافل کردینا ہے تو خود کیسے نماز پڑھتا ہے؟ اس نے کہا شاید رب العزت تعالیٰ میری نماز قبول فرمائے اور مجھے بخش دے۔
ملفوظات اعلیٰ حضرت اوّل ص 50 شبیر برادرز
20 مفتی فیض احمد اویسی صاحب لکھتے ہیں
ابلیس بذات خود آج کل کے کئی انسانوں سے بہتر پوزیشن میں ہے۔ موحد ہے، سب سے بڑے گناہ شرک سے مجتنب۔وہ ملحد اور دہریہ نہیں ہے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کو رب کہہ کر پکارتا ہے اور اس کی عزت کی قسم کھاتا ہے۔ یہ کہ یوم حشر اور جزا پر یقین رکھتا ہے۔ وہ صرف انسان کا دشمن ہے اور اللہ تعالیٰ کا دشمن نہیں۔
ابلیس تا دیوبند ص 4
21 اویسی صاحب لکھتے ہیں:
ابلیس کے درس و خطابت کی یہ شان تھی کہ عرش کے نیچے یاقوت کا منبر لگایا جاتا تھا سر پر نور کا پھریرا فضا میں لہراتا تھا۔
ابلیس تا دیوبند 11
22 اویسی صاحب لکھتے ہیں:
دنیوی سلطنت اور وجاہت و سطوت اس کی نظروں میں کچھ نہ تھے وہ صرف اور صرف عبادت الٰہی کا عاشق تھا۔
ابلیس تا دیوبند ص 12
23 مزید لکھتے ہیں:
بارگاہ حق میں عبادت کو ایسا سجا کر پیش کیا کہ خود خالق کو اس سے ایسا پیار ہوا کہ اسے نہ صرف ساتویں آسمان تک بلا لیا گیا بلکہ بہشت کے چیف افسر حضرت رضوان فرشتے کو استدعا کرنی پڑی کہ ابلیس کے بغیر جنت کی زیب و زینت بے زیب ہے۔
ابلیس تا دیوبند ص 12
24 مزید لکھتے ہیں:
شیطان زانی نہیں ، چور نہیں ڈاکو نہیں کہ کسی کا مال چھین لیتا ہو اور نہ ہی دوسری غلط کاریوں میں مبتلا ہے بلکہ وہ تو اعمال صالحہ کے لحاظ سے تا حال ویسے پابند ہے جیسے پہلے تھا اور توحید میں رئیس الموحدین ہے۔ یہاں تک کہ اب اس کا نام پوچھنا ہو تو عزازیل عبد اللہ ( یعنی اللہ کا بندہ ) نام بتائے گا۔
ابلیس تا دیوبند ص 18
آگے لکھتے ہیں:
اللہ کی جملہ صفات کو مانتا ہے اور اس کی عبادت کو حق سمجھتا ہے۔
ابلیس تا دیوبند ص 18
25 جنت کا خزانچی تھا زمین و دنیا کا بادشاہ تھا۔
ابلیس تا دیوبند ص 50
26 مولوی احمد رضا بریلوی لکھتا ہے:
وہابیہ گمراہ نہ ہوں گے تو ابلیس بھی گمراہ نہ ہوگا کہ اس کی گمراہی ان سے ہلکی ہے وہ کذب کو اپنے لیے پسند نہیں کرتا۔
احکام شریعت ص 135 مسئلہ نمبر 39 حصہ اول
10۔ کیا قادیانی مسلمان ہیں ؟
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
قادیانی چکڑالوی وغیرہ قومی مسلمان ہیں دینی مومن نہیں۔
نور العرفان ص 144 پارہ 6 المائدہ نمبر 69 حاشیہ نمبر 8
یہ قادیانیوں سے ہمدردی کیوں ہے؟ بظاہر اس کی وجہ سمجھ نہیں آتی شاید قادیانیت کا ان پر احسان ہو۔ جس کی وجہ سے انہیں مسلمان سمجھتے ہیں ، شاید یہ وجہ ہو کہ مولوی احمدرضا کا استاد مرزا قادیانی کا بھائی تھا۔ باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔
11۔مسئلہ ترک بدعات
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
اگر غیر ضروری عبادت ایسے فساد کا ذریعہ بن جائے جو ہم سے مٹ نہ سکے تو اس کو چھوڑ دیا جائے۔
نور العرفان ص 758 پارہ 7 سورۃ انعام آیت نمبر 109 حاشیہ نمبر 10
قارئین ذی وقار مفتی صاحب کی اسی بات سے ہی فیصلہ کیا جاسکتا ہے کہ آج کل کے دور میں جھگڑے اور فساد کا ذریعہ کیا ہے۔بریلوی جتنی بدعات پیش کرتے ہیں اہل حق قبول نہیں کرتے کہ اگر ان کو نہ کرنا گناہ ہے تو پہلے بزرگوں کے بارے میں کیا فتوی ہے؟ اس پر لڑائی اور جھگڑا بریلویوں کی طرف سے شروع ہوجاتا ہے۔ اذان کے ساتھ صلوۃ و سلام ہو یا اذان علی القبر ، دعا بعد نماز جنازہ ہو یا میلاد شریف و عرس و قوالی، ان سب مسائل پر بریلوی حضرات کی طرف سے جھگڑے کی فضا گرم رہتی ہے۔کبھی مناظرہ تو کبھی مجادلہ۔
اب تو نوبت یہاں تک جاپہنچی ہے کہ لوگ جنازہ پڑھنے آتے ہیں اوروہاں جھگڑا دعا بعد نماز جنازہ کا ہوتا ہے، پھر قل خوانی کا جھگڑا اور اذان علی القبر پر جھگڑا۔اذان کے ساتھ صلوۃ وسلام پر جھگڑا اور میلاد پر جھگڑوں کی تو یہ حالت ہو چکی ہے کہ بیسوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے بلکہ رضا خانیوں نے مسجد و مدرسہ و قرآن پاک تک کو میلاد کے جلسوں میں شہید کیا ہے اور آگ لگائی ہے۔ لہذا مشورہ مفتی صاحب کا درست ہے کہ ان سب بدعات کو بند کر دیا جائے تاکہ امت سکھ کا سانس لے سکے۔ ہم اس بات میں مفتی صاحب کے ساتھ ہیں۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ مفتی صاحب کے قلم نے یہ لکھ دیا اندر سے ان بدعات کو چھوڑنے پر وہ بھی تیار نہ تھے ورنہ ان منکرات کے خلاف بھر پور مہم چلاتے۔
مفتی صاحب بریلویوں کی زدمیں
مفتی صاحب لکھتے ہیں:
روساء یہود نے لبید اعصم یہودی سے کہا تو اور تیری لڑکیاں جادوگری میں یکتا ہیں حضور پر جادو کر۔لبید نے حضور کے ایک یہودی غلام سے حضور کی شکستہ کنگھی کے دندانے اور کچھ بال شریف حاصل کرکے اور موم کا ایک پتلا بناکر اس میں گیا رہ سلائیاں چبھوئیں ایک تانت میں گیا رہ گرہیں لگائیں۔ یہ سب کچھ اس پتلے میں رکھ کر بئر رواں میں پا نی کے نیچے ایک پتھر کے نیچے دبا دیا اس کا حضورکے خیال شریف میں یہ اثر ہوا کہ دنیا وی کا موں میں بھول ہو گئی۔ چھ ماہ تک یہ اثر رہا۔
نورالعرفان ص908، نعیمی کتب خانہ لاہور
جبکہ بریلوی کرنل انور مدنی لکھتےہیں:
تمام روایا ت سحر متضاد ہیں اور بے ربط ہیں یہ اسرائیلیات میں سے وہ تحریریں ہیں جو یہود اور منافقین نے ایک سازش کے تحت گھڑی تھیں تاکہ اس سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس کو کم کیا جائے۔
خو شبوئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ص186
دوسری جگہ لکھتے ہیں:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسحور، جا دو زدہ کہنا کفر ہے۔
شہنشاہ کل ص 257
مزید لکھتے ہیں:
نبی کو مسحور کہنا کفار و ظالمین کا وطیرہ ہے اگر نبی مسحور ہو جائے تو درج ذیل خرابیاں لازم آئیں گی
(1) منصب نبوت کے جو فرائض ہیں ان میں انقطاع پیدا ہو جائے گا۔
(2) نبی کا مشن فیل ہو جائے گا۔نعوذ باللہ
شہنشاہ کل ص295