غیرمقلدین کے گمراہ کن عقائد

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
غیرمقلدین کے گمراہ کن عقائد
1-نبی کریمﷺ کے تمام افعال واقوال تشریعی نہیں :
مشہور غیر مقلد ابو عبداللہ قصور ی صاحب لکھتے ہیں:
سب افعال واقوال آنحضرت ﷺکے تشریعی اور محمود نہیں اور عصمت مطلقہ آپ ﷺ کے واسطے ثابت نہیں ورنہ صحابہ رضی اللہ عنہم آپ کی بعض خطاؤں پراعتراضات نہ کرتے۔
تحقیق الکلام فی مسئلۃ البیعۃ والالھام ص24،25
2-انبیاء علیہم السلام معصوم نہیں :
غیر مقلد عالم حسین خان لکھتے ہیں:
انبیا علیہم السلام سے احکامِ دینی میں بھول چو ک ہوسکتی ہے۔
رد التقلید بکتاب المجید ص13
نوٹ: اس کتاب پر مولوی نذیر حسین دہلوی اور جناب شریف حسین دہلوی وغیرہ اکابر غیر مقلدین کے دستخط اور مہریں موجود ہیں۔
بحوالہ جامع الشواہد ص14
3- رام چندر اور لچھمن بھی نبی ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں:
ولھذا ماینبغی لنا ان نجحد نبوۃ الانبیا الاخرین الذین لم یذکرہم اللہ سبحانہ فی کتابہ وعرفہ بالتواترمن قوم ولو کفارانھم کانوا انبیاء صلحاء کرام چندر ولچھمن وکشن جی بین الھنود وذراتشت بین الفرس وکنفیسوس وبدھا بین اہل الصین وجابان وسقراط وفیثا غورث بین اہل الیونان بل یجب علینا ان نقول آمنا بجمیع الانبیاء لانفرق بین احدہم ونحن لہ مسلمون۔
ہدیۃ المہدی 1ص85
ترجمہ: ہمار ے لیے جائز نہیں کہ ہم دیگر انبیا ء کی نبوت کا انکار کریں جن کاذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن میں نہیں کیا اورکافروں میں تواتر کے ساتھ وہ معروف ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ نیک انبیاء تھے جسے رام چندر، لچھمن اور کرشن جی جوہندؤوں میں ہیں اورزر تشت جوفارسیوں میں ہے اورکنفیوسش اورمہاتمابدھ جو چین اورجاپان میں ہیں اورسقراط اور فیثا غورث جو یونان میں ہیں ہم پر واجب ہے کہ ہم یوں کہیں ہم ان تمام انبیاءورسل پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی ایک میں بھی فرق نہیں کرتے اور ہم سب کے فرمانبردار ہیں۔
4-نبی اور ولی بیک وقت زمین وآسمان کی باتیں سن سکتے ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں :
اما لوظن احد بان سماع النبی او سماع علی او سماع احد من الاولیاء او سع من سماع عامۃ الناس بحیث یشمل سائر اقطار الاقلیم اوسائر اقطار الامن فہذالایکون شرکا
ہدیۃ المھدی صفحہ 25
ترجمہ: اگرکوئی یہ عقیدہ رکھے کہ نبی، علی یا اور کوئی اللہ کاولی عام لوگوں سے زیادہ سن سکتا ہے حتیٰ کہ تمام دنیا اورزمین کے کناروں دور ونز دیک سے سن لیتے ہیں تو یہ شرک نہیں۔
5-یارسول اللہ، یا علی اور یاغوث پکارنا شرک نہیں :
وبہذا ظہر ان ماتقولہ العامۃ یارسول اللہ او یا علی او یا غوث فبمجر د النداء لانحکم بشرکھم
ہدیۃ المہدی 24
ترجمہ: اور اس سے یہ بات ظاہر ہوگئی کہ عام لوگ جویارسول اللہ یا یا علی یا یا غوث پکارتے ہیں تو محض پکارنے سے ہم شرک کاحکم نہیں لگائیں گے۔
6-حضرت مہدی کے زمانے میں رجعت ہوگی:
من مات علی الحب الصادق الامام العصر المہدی علیہ السلام ولم یدرک وانہ اذن اللہ سبحانہ ایحییہ فیفوز فوزا عظیمافی حضورہ من بخورہ فی نورہ وہذہ رجعۃ فی عہدہ علیہ السلام۔
دراسات اللبیب فی الاسوۃ الحسنۃ بالحبیب ص251 مصنف ملامعین
ترجمہ: جو شخص امام مہدی علیہ السلام کی سچی محبت پر فوت ہوگیا اور وہ امام کازمانہ نہ پاسکا تو اللہ تعالیٰ اجازت دیں گے کہ (حضرت مہدی ) اس کوزندہ کریں پھر وہ آپ کے حضور بڑی کامیابی پائے گا ان کے نور کی دھونی سے اور یہ رجعت ان کے زمانے میں ہوگی۔
نوٹ: عقیدہ رجعت شیعوں کاعقیدہ ہے جو باطل اور مردود ہے۔
7-بعض صحابہ فاسق ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں:
’’افمن کان مؤمناکمن کان فاسقا ‘‘ ومنہ یعلم ان من الصحابۃ من ھو فاسق کالولید ومثلہ یقال فی حق معاویۃ وعمرومغیرۃ وسمرۃ معنی کون الصحابۃ عدو لانھم صادقون فی الروایۃ لاانہم معصومون
نزل الابرار 3 ص94
ترجمہ: پس کیا وہ شخص جومومن ہو فاسق کی طرح ہے اور اس معلوم ہواکہ بیشک صحابہ میں سے بعض وہ ہیں جو فاسق ہیں جیسے ولیداور اسی طرح کہاجائے گا معاویہ (بن ابوسفیان ) کے حق میں اور عمرو (بن العاص ) اور مغیرہ (بن شعبہ ) اور سمرہ (بن جندب ) کے حق میں او رصحابہ رضی اللہ عنہم کے عادل ہونے کامطلب یہ ہے کہ وہ نبی ﷺ کی با ت نقل کرنے میں صادق ہیں نہ یہ کہ وہ معصوم ہیں۔
8-حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی سمجھ معتبر نہیں :
مولانا محمد جوناگڑھی عنوان قائم کرتے ہیں :
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی سمجھ کامعتبر نہ ہونا۔ آگے پھر عنوان قائم کرتے ہیں: صحابہ کی درایت (سمجھ ) معتبر نہیں۔
شمع محمدی ص19
9-حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت خود ساختہ تھی:
حکیم فیض عالم صدیقی صاحب لکھتے ہیں:
آ پ )یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ( کو امت نے اپنا خلیفہ منتخب نہیں کیاتھا آپ دنیا ئے سبائیت کے منتخب خلیفہ تھے اس لیے آپ کی خود ساختہ خلافت کاچار پانچ سالہ دور امت کے لیے ایک عذابِ خداوندی تھا آپ کی شہادت عالم اسلام کے لیے ایک آیت رحمت ثابت ہوئی۔
صدیقہ کائنات ص237
10-سگی دادی او رنانی سے نکاح جائز ہے:
مولوی ثناء اللہ امر تسری نے دادی اور نانی کے ساتھ نکاح کرنے کومباح اور جائز کر دیا سوتیلے بھانجہ کی پوتی سے نکاح جائز کر دیا۔
کتاب التوحید والسنۃ ص273
غیر مقلد مولوی فقیرا للہ مدراسی صاحب نے بھی اپنی کتاب ’’اعلام خلق اللہ ‘‘ ص3 پر مولوی ثناء اللہ امر تسری کایہ فتوی مع سوال وجواب کے شائع کیا ہے چنانچہ سوال جواب ملاحظہ فرمائیں
سوال: ایک شخص نے اپنی جد (دادا) کی زوجہ سے نکاح کیااور عور ت منکوحہ سے ہم بستر ہوکر مجامعت کی اور بعد چند رو ز کے زن منکوحہ کو حمل رہا اسی سے لڑکاپیدا ہوا اب علماء شریعت اس بارے میں کیا حکم صادر فرماتے ہیں نکاح ہوا یا نہ لڑکا کس کی جانب قرار دیا جاوے گا اس کے شوہر پر نان ونفقہ واجب ہو گا یانہ ؟
جواب: بحکم لاتنکحوا مانکح اٰ بائکم حقیقی والد کی منکو حہ (سوتیلی والدہ  سے نکاح تومنع ہے مگر جد (دادا) کی منکوحہ کی حرمت منصوص نہیں اس لیے غالباً نکاح مذکورہ صحیح ہوگا بچہ بھی صحیح النسب ہوگا۔
اخبار امر تسر 4 11 رمضان 1328ھ
شاہ صاحب سے دردمندانہ اپیل:
ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے جس کے ذریعے اپنادفاع کیا جاتا ہے آج ہرشخص یہ چاہتا ہے کہ اپنے فریق مخالف کو ایسا جواب دے کہ فریق مخالف اپنا دفاع نہ کر سکے۔ جیسے شاہ صاحب نے اپنے مختصر سے کتابچے میں علماء دیوبند کے عقائد کو قرآن وحدیث کے خلاف ثابت کرنے کے لیے جب ایڑی چوٹی کازور لگا کر یہ کتابچہ تحریر کیاتواس کے رد عمل کے طور پرقلم اٹھاناپڑا یہ کتاب شاہ صاحب کے عمل کارد عمل ہے جو آپ حضرات کے ہاتھوں میں موجود ہے جس میں تمام جوابات شاہ صاحب کے اکابر کی کتب سے دیے گئے ہیں اب یہ کتاب ایک طرف شاہ صاحب کے کتابچہ کارد عمل ہے تو دوسری طرف شاہ صاحب کے لیے ایک عمل بھی ہے ہو سکتا ہے کہ شاہ صاحب اس عمل کے رد عمل کے لیے قلم اٹھا ئیں اور اس کتاب کاجواب لکھنے کی کوشش کریں۔ اگر ایسا کریں تو چند باتوں کی وضاحت مطلوب ہے۔
نصیب شاہ سلفی صاحب سے دس سوالات
شاہ صاحب سے گذارش ہے کہ اس کتاب کاجواب ضرور لکھیں لیکن شاہ صاحب اس بات کاخیال رکھیں کہ جواب لکھتے وقت یہ نہ لکھیں کہ میں اکابر کو نہیں مانتا اگر شاہ صاحب یہ لکھیں کہ میں اپنے ان اکابر کو نہیں مانتا تو صر ف یہ کہنے سے شاہ صاحب کی جان نہیں چھوٹے گی۔
بلکہ شاہ صا حب کے لیے ضروری ہے کہ یہ ضرور واضح کریں کہ آپ اپنے علماء کوکیانہیں مانتے؟ انسان نہیں مانتے یا ان مسائل کونہیں مانتے ؟یا اہل حدیث مذہب کو نہیں مانتے ؟اگر شاہ صاحب یہ کہیں کہ میں ان عقائد اور مسائل کو نہیں مانتا تو شاہ صاحب سے دس (10 )سوالات کے جوابات مطلوب ہیں۔
1) آپ اپنے اکابر کے ان مسائل اورعقائد کواس لیے نہیں مانتے کہ یہ غلط ہیں توآپ اپنے اصول کے مطابق ان میں سے ہر ہر مسئلے کے غلط ہونے پر قرآن وحدیث سے ایسی صریح اورواضح دلیل پیش کریں جس میں آپ کی اپنی رائے کاکوئی عمل دخل نہ ہو اور نہ کسی امتی کاقول ہو کیونکہ آپ کے نزدیک قرآن وحدیث کی دلیل کے بغیر کسی عقیدے یا مسئلے کوصحیح مان لینا تقلید ہے اور تقلید آپ کے نزدیک شرک ہے لہذا مشر ک بننے سے بچنے کے لیے صرف قرآن وحدیث سے دلیل پیش کریں۔
2) اگر مان لیاجائے کہ آپ لوگو ں میں اتنا اختلاف ہے کہ ہر غیرمقلد کی اپنی اپنی جداتحقیق ہے آپ کے جہلاء اپنے علماء کے مسائل کو نہیں مانتے اور نہ ہی ایک عالم دوسرے عالم کے مسائل کومانتا ہے بلکہ ان مسائل لکھنے والوں پر لعنت لعنت کی آواز بلند کی جاتی ہے اورآپ حضرات ان کو
واتبعوا فی ہذہ الدنیا لعنۃ
کامصداق بناتے ہیں تو پھر آپ ائمہ مجتہدین کے باہمی اجتہادی اختلاف پراعتراضات کیوں کرتے ہیں ؟ جب کہ ان کااجتہادی اختلاف ِباعث اجروثواب ورحمت ہے نہ کہ باعث لعنت۔
3) جب آپ کے سامنے آپ کے کسی اکابر کی عبارت کاحوالہ پیش کیا جاتا ہے تو آپ اس کونہیں مانتے۔ جب آپ اپنے اکابر کی عبارت کو تسلیم نہیں کرتے توآپ کے اکابر کتاب کیوں لکھتے ہیں ؟ پھر ان کی تشہیر کیوں کرتے ہیں ان کوکیوں خریدتے ہیں؟ جب دوسراآپ کے خلاف آپ کی کتاب سے کوئی دلیل پیش کرے تو ماننے سے انکار کے باوجود چھاپتے کیوں ہیں ؟ آپ کے کتب خانے اور ٹرسٹ کیوں قائم ہیں ؟
ان کتابوں کوعلمی خدمات اور علمی کارناموں کے عنوان سے کیوں تقسیم کیاجاتا ہے۔ مزید یہ کہ ان کتابوں کو مفت کیوں تقسیم کیا جاتا ہے ؟آپ کے کتب خانوں اورلائبریروں میں یہ کتب کیوں موجود ہیں ؟آپ ان کتابوں کونہ ماننے کے باوجود آگ کیوں نہیں لگاتے؟آئندہ آپ کے اکابر ایسی کتابیں لکھنا کیوں نہیں چھوڑ دیتے ؟ کتب خانے اورٹرسٹ کیوں ختم نہیں کرتے ؟اور جو غیر مقلد ایسا لٹریچر تقسیم کرے اس کی جوتوں سے تواضع کیوں نہیں کی جاتی؟
4) جب غیر مقلد عالموں کی تحقیق جدا جدا ہےاور آپ ان کونہیں مانتے تو یہ بھان متی کاکنبہ ہوا نہ کہ کوئی جماعت پھر ان کو جماعت اہل حدیث، جمعیت اہل حدیث، جماعت غرباء اہل حدیث اور جماعت شبان اہل حدیث کہناکیسے درست ہے ؟
5) جب آپ مانتے ہیں کہ فقہ حنفی اورفقہ شافعی، فقہ حنبلی اور فقہ مالکی کے تمام مسائل غلط نہیں مثلاً فقہ حنفی کے بارہ لاکھ مسائل میں سے صرف سو دو سو کے قریب مسائل پر اکثر اعتراضات کیے جاتے ہیں اورہماری طرف سے ان کے منہ توڑجوابات بھی دیے جاچکے ہیں۔
اس کے بر خلاف غیر مقلدین کے مسائل فقہ حنفی کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہیں اس کے باوجود غیر مقلدین کے سینکڑوں مسائل ایسے ہیں جن کو سن کر غیر مقلد ین ان پر لعنت بھیجتے ہیں یہاں تک کہ ان مسائل کو لکھنے والوں کو سِکھ بے ایمان کہہ دیتے ہیں سوائے انکارکے ان کے پاس ان مسائل کا کوئی جواب نہیں ہوتا۔
تمام غیر مقلدین سے میراسوال یہ ہے کہ کیا ان کی تردیدکے لیے آپ نے کوئی جماعت بنائی ہے ؟ یا ان کی تردید میں کوئی رسالہ یاپمفلٹ وغیرہ شائع کیاہے ؟ اگر کوئی پمفلٹ یا رسالہ شائع کیاہے تو وہ منظر عام پرلایاجائے تاکہ عوام الناس ان کتابوں سے اجتناب فر ماسکیں۔
6) آپ حضرات کودعوی ہے کہ ہم صرف قرآن وحدیث کومانتے ہیں تو تمہارے اکابر وہ مسائل جن کوآپ حضرات سِکھوں کے مسائل کہتے ہیں اگرآپ حضرات ان کوقرآن وحدیث کے خلاف سمجھتے ہوتو آج تک اس کاانکار کیوں نہیں کیا؟ یاپھر ان کو قرآن وحدیث سے ثابت کیوں نہیں کیا ؟ ان مسائل کوقرآن وحدیث سے ثابت نہ کرنے یا ان پر انکارنہ کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ حضرات اپنے دعوی میں جھوٹے ہیں۔
7) جن مسائل کو آپ قرآن وحدیث کے خلاف سمجھتے ہیں کیاان مسائل پر آپ نے تحقیق کی ہے ؟ اگر تحقیق کی ہے توقرآن وحدیث کے وہ دلائل جن سے آپ نے ان مسائل کو غلط ثابت کیا ہے منظر عام پر لایا جائے اور اگر تحقیق نہیں کی ہے تو ان مسائل کابغیر تحقیق انکارکرنا انصاف نہیں بلکہ ضد ہے اور یہ ضد صداقت، امانت، شرافت اور دیانت کے خلاف ہے۔
8) شاہ صاحب سے گذارش ہے کہ آپ اپنے ان اکابر کے نام پیش کریں جن کوقرآن و حدیث کے دعوی میں سچا سمجھتے ہیں تاکہ ان کی کتابوں کی تحقیق کی جائے کہ وہ کتنے سچے ہیں ؟ اور اگر آپ اپنا کوئی سچا عالم پیش نہیں کرسکتے تو اس کامطلب یہ ہوگا کہ آپ کے تمام علماء جھوٹے ہیں اورآپ کامذہب جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے اور جھوٹ بھی قرآن وحدیث کے معاملے میں لعنۃ اﷲ علی الکذبین۔
9) جب آپ حضرات کا دعوی ہے کہ ہم قرآن وحدیث کومانتے ہیں اس کے علاوہ کسی کی بات نہیں مانتے تو صادق سیالکوٹی کی کتاب ’’صلوۃ الرسول ‘‘اور ’’سبیل الرسول‘‘ وغیرہ عوام النا س میں کیوں تقسیم کرتےہیں ؟ قرآن وحدیث کی کتابیں کیوں تقسیم نہیں کرتے کیا صادق سیالکوٹی کی کتابیں آپ کے نزدیک قرآن وحدیث کادرجہ رکھتی ہیں یا ان کتابوں میں تمام باتیں قرآن وحدیث کی ہیں ایک بات بھی صادق سیالکوٹی کی نہیں ؟
10) جب آپ کی کسی بات پر اعتراض ہوتا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ ہم ان کونہیں مانتے جب کہ آپ کے علماء ان پر فخر کرتے ہیں اور اسے علمی کارنامہ کہتے ہیں۔ چنانچہ معروف غیر مقلد ابویحیٰ امام خان نوشہروی کی کتاب ’’ہندوستان میں اہل حدیث کی علمی خد مات میں اکابر غیر مقلدین کی اکثر کتابوں کے نام موجو د ہیں مثلاً ہدیۃ المھدی، نز ل الابرا ر من فقہ النبی المختار وغیرہ جب یہ کتاب منظر عام پرآئی تو اس کاتعارف یوں کرایا گیا ”یہ کتاب علمی کتاب ہے“ اور اس کتاب کو29 مارچ 1937ء آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کی طرف سے مسلم ایجو کیشنل کانفرنس کی پچاس سالہ جوبلی کانفرنس میں فخریہ طور پر پیش کیاگیا۔
ماخوذ ازہندوستان میں اہل حدیث کی علمی خدمات ص9طبع لاہور
اب شاہ صاحب سے میر اسوال یہ ہے کہ ایک طرف کسی کتاب کو علمی خدمات کے عنوان سے پیش کیا جاتا ہے۔ دوسر ی طرف اس کے بارے میں آپ حضرات کی متضادآراء ہوتی ہیں۔ یہ تضاد کیوں؟
آپ ان مسائل کی ذمہ داری قبول کریں اور ان مسائل کاقرآن وحدیث سے صریح دلائل کے ساتھ جوا ب دیں اور اگر یہ مسائل قرآن وحدیث کے خلاف ہیں تو ان کتابو ں پر رد کرنے کے بعد تمام کتابوں کو آگ لگا ئی جائے اور دوبارہ ان کی تشہیر نہ کی جائے اگر یہ کتابیں آپ کی نہیں ہیں تو پھر ان کتابوں کی تعریف علمی خدمات کے عنوان سے ابو یحیٰ امام خان نوشہروی اور عبد الرشید عراقی اسحاق بھٹی وغیرہ کی کتابوں میں کیوں موجود ہے ؟
دیدہ باید!
اللھم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعہ
اللھم ارنا الباطل باطلاً وارزقنا اجتناب

ہ