مسلمانوں کا محرم
مسلمانوں کا محرم
نئےاسلامی سال کی ابتدا ہورہی ہے ہرمسلمان دعاگوہے کہ اللہ کرے یہ بخیروخوبی اور امن وامان کے ساتھ گزرجائے!اقوامِ عالَم کا شروع سے دستور چلا آ رہا ہے کہ وہ اپنی تاریخ کو محفوظ کرتے ہیں اور اپنے ماہ وسال کو کسی شخصیت سے وابستہ کرتے ہیں۔ مثلاً یہودیت کو دیکھ لیجئے وہ اپنے سن کو حضرت سلیمان علیہ السلام کے فلسطین پر تخت نشین آراء ہونے کے واقعے سے منسوب کرتے ہیں۔
محرم اور قیامِ امن
محرم اور قیامِ امن
مذہبی تعصب سے بالا تر ہو کر زمینی حقائق کا جب جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں یہ نظر آتا ہے کہ سنی علماء اور عوام ، گورنمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے محرم میں امن کے قیام کے معاملے میں مخلص ہیں۔ جبکہ بعض اہل تشیع علماء وذاکرین اپنے عوام کو سنی علماء اور عوام کے خلاف بھڑکاتے ہیں
اقلیتوں کی ستم خوردہ اکثریت کی حالت زار
اقلیتوں کی ستم خوردہ اکثریت کی حالت زار
امن کے گہوارے میں ظلم پل رہا ہے ، استحکام کی چھتری تلے بدامنی نے پناہ لے رکھی ہے ، سالمیت کے لبادے میں فساد کو تحفظ مل رہا ہے ،تعمیر کے سائبان میں شکست وریخت پروان پا رہے ہیں ، ترقی کے لیبل میں تنزلی کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں ،بین الاقوامی تعلقات عامہ کی آڑ میں قوم کو دولخت اورتقسیم در تقسیم کرنے کا کھیل چل رہا ہے ،
2015 خوئے غلامی
201 اور ……خوئے غلامی !
اقبال مرحوم کہتے ہیں:
حکمت مشرق و مغرب نے سکھایا ہے مجھے
ایک نکتہ کہ غلاموں کے لیے ہے اکسیر
دین ہو ، فلسفہ ہو ، فقر ہو ، سلطانی ہو
ہوتے ہیں پختہ عقائد کی بنا پر تعمیر
خداراوطن عزیز پر رحم کریں
خداراوطن عزیز پر رحم کریں !
مملکتِ خداداد پاکستان میں ان دنوں خوف و ہراس ، بے چینی و بے سکونی ، کرپشن ، لاقانونیت اور ظلم و جور کی زہریلی ہواؤں نے یہاں کے ہر باسی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ہر طرف ماردھاڑ ، لوٹ کھسوٹ کا شور و غوغا ہے۔ انصاف کی دہلیز تک مظلوم و لاچار کی رسائی ناممکن ہے ، بے کس و مجبور غریب عوام کسی مسیحاء کی تلاش میں” بہروپیوں“ کے دام میں پھنسے ہوئے ہیں۔