پیش لفظ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
پیش لفظ
اللہ تعالیٰ نے ہم پر یہ کرم کیا کہ قرآن کریم نازل فرمایا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک فرامین و ارشادات ہم تک پہنچائے جن کی بدولت ہم ہمیشہ کی ناکامی اور عذاب سے بچ کر ابدی کامیابی اور انعام کے مستحق بن سکتے ہیں ۔ اب یہ ہم پہ ہے کہ ہم کیا کرتے ہیں آیا قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزار کر کامیابیاں حاصل کرتے ہیں یا قرآن و سنت سے منہ موڑ کر ناکامی کی طرف جاتے ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر اچھی بات کی نشاندہی فرما دی ہے تاکہ ہم اسے کریں اور بری باتوں کی بھی نشاندہی فرما دی ہے تاکہ ان سے بچیں۔
درج ذیل روایت اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زندگی کے چند رہنما اصول اوران کےفوائد ذکر فرمائے ہیں۔
عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ إِلَى أَنْ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ أَوْصِنِيْ .قَالَ: أَوْصَيْتُكَ بِتَقْوَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّهُ أَزْيَنُ لِأَمْرِكَ كُلِّهِ. قُلْتُ: زِدْنِي! قَالَ: عَلَيْكَ بِتِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَذِكْرِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّهُ ذِكْرٌ لَكَ فِي السَّمَاءِ وَنُورٌ لَكَ فِي الْأَرْضِ. قُلْتُ: زِدْنِي! قَالَ: عَلَيْكَ بِطُولِ الصَّمْتِ فَإِنَّهُ مَطْرَدَةٌ لِلشَّيْطَانِ وَعَوْنٌ لَكَ عَلَى أَمْرِ دِينِكَ. قُلْتُ: زِدْنِي! قَالَ: إِيَّاكَ وَكَثْرَةَ الضَّحِكِ فَإِنَّهُ يُمِيتُ الْقَلْبَ وَيَذْهَبُ بِنُورِ الْوَجْهِ. قُلْتُ: زِدْنِي! قَالَ: قُلِ الْحَقَّ وَإِنْ كَانَ مُرًّا قُلْتُ: زِدْنِي! قَالَ: لَا تَخَفْ فِي اللهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ. قُلْتُ: زِدْنِي !قَالَ: لِيَحْجِزْكَ عَنِ النَّاسِ مَا تَعْلَمُ مِنْ نَفْسِكَ
شعب الایمان للبیہقی ، فصل فی فضل السکوت عن کل مالا یعنیہ، الرقم: 4592
ترجمہ: حضرت ابوذر غِفاری رضی اللہ عنہ سے مروی ایک طویل حدیث میں ہے کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ مجھے کچھ نصیحت فرمائیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں ہر حال میں اللہ کی نافرمانی سے بچنے کا تاکیدی حکم دیتا ہوں کیونکہ یہی وہ چیز ہے جس کی وجہ سے تمہارے سارے کام اچھے طریقے سے انجام کو پہنچیں گے۔
میں نے عرض کی: مزید نصیحت فرمائیں!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن کریم کی تلاوت اور اللہ کا ذکر خوب کیا کرو!کیونکہ ان کی وجہ سے آسمانوں میں تمہارا اچھا تذکرہ ہوگا اور زمین میں تمہیں نورایمانی عطا کیا جائے گا۔
میں نے عرض کی: مزید نصیحت فرمائیں!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم زیادہ خاموش رہا کرو !کیونکہ یہی چیز شیطانی حملوں سے بچانے والی ہے اور دینی امور میں تمہاری مددگار ہو گی۔
میں نے عرض کی: مزید نصیحت فرمائیں!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہت زیادہ ہنسنے سے بچو! کیونکہ یہ چیز دل کو مردہ کر دیتی ہے اور چہرے کی رونق کو ختم کر دیتی ہے۔
میں نے عرض کی: مزید نصیحت فرمائیں!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سچی بات کہو!اگرچہ کڑوی ہی کیوں نہ لگے۔
میں نے عرض کی: مزید نصیحت فرمائیں!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں کسی ملامت اور طعن وتشنیع کی پرواہ نہ کرو!
میں نے عرض کی: مزید نصیحت فرمائیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:لوگوں کے عیوب تلاش کرنے سے بچو اور اپنی کوتاہیوں پر نظر رکھو!
حدیث مبارک میں مذکورہ نصیحتوں کو قدرے تفصیل سے بیان کیا جاتا ہے ۔