Test

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
یہ کوڈ میں ڈالا:
 
كُلُّ مَوْلُودٍ يُوْلَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهٖ وَيُنَصِّرَانِهٖ.
ہر بندہ طبعاً فطرتِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے، بعد میں اس کے والدین کبھی اس کو یہودی بنا دیتے ہیں اور کبھی اس کو عیسائی بنا دیتے ہیں۔
اسی طرح اللہ نے انسان کی فطرت میں نیکی کا جذبہ بھی رکھا ہے۔
یہ بغیر کوڈ کے ڈآئریکٹ editor میں پیسٹ کیا 

كُلُّ مَوْلُودٍ يُوْلَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهٖ وَيُنَصِّرَانِهٖ.[1]

ہر بندہ طبعاً فطرتِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے، بعد میں اس کے والدین کبھی اس کو یہودی بنا دیتے ہیں اور کبھی اس کو عیسائی بنا دیتے ہیں۔

اسی طرح اللہ نے انسان کی فطرت میں نیکی کا جذبہ بھی رکھا ہے۔



[1] ۔ السنن الکبریٰ للبیہقی:ج6 ص 203 رقم الحدیث 12498

اس کا جواب یہ ہے کہ
﴿اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ﴾
میں نفسِ فعل مراد نہیں ہے بلکہ دعویٰ فعل مراد ہے یعنی اگر تم ایمان کا دعویٰ کرتے ہو اور اپنے دعوے میں سچے ہو تو پھر پیغمبر کی بات کیوں نہیں مانتے؟
یہاں ان کنتم مومنین والی آیت کو ان لائن عربی کیا تھا تو یہ الگ پیراگراف بن گیا۔