صراط مستقیم کورس برائے مرد حضرات

چالیسواں سبق

User Rating: 2 / 5

Star ActiveStar ActiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
چالیسواں سبق
[1]: شرعی حلالہ کا ثبوت
﴿اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِيحٌۢ بِاِحْسَانٍ ۭ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَاْخُذُوْا مِمَّآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ شَيْئًا اِلَّآ اَنْ يَّخَافَآ اَلَّا يُقِيْمَا حُدُوْدَ اللهِ ۭ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا يُقِيْمَا حُدُوْدَ اللهِ ۙ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا فِيْمَا افْتَدَتْ بِهٖ ۭتِلْكَ حُدُوْدُ اللهِ فَلَا تَعْتَدُوْهَا ۚ وَمَنْ يَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللهِ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ ؁ فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهٗ ۭ فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَآ اَنْ يَّتَرَاجَعَآ اِنْ ظَنَّآ اَنْ يُّقِيْمَا حُدُوْدَ اللهِ ۭ وَتِلْكَ حُدُوْدُ اللهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ ؁﴾
(البقرہ:229، 230)
Read more ...

انتالیسواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
انتالیسواں سبق
[1]: بے نکاحوں کے نکاح کرانے کا حکم
﴿وَاَنْكِحُوا الْاَيَامٰى مِنْكُمْ وَالصّٰلِحِيْنَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَاِمَائِكُمْ ۭ اِنْ يَّكُوْنُوْا فُقَرَآءَ يُغْنِهِمُ اللهُ مِنْ فَضْلِهٖ ۭوَاللهُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ ؁ وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِيْنَ لَا يَجِدُوْنَ نِكَاحًا حَتّٰى يُغْنِيَهُمُ اللهُ مِنْ فَضْلِهٖ ۭ﴾
(النور:32، 33)
ترجمہ: تم میں سے جن ( مرد وخواتین ) کانکاح نہ ہوا ہو ان کا نکاح کراؤ اور تمہارے غلام اور باندیوں میں سے جو نکاح کے قابل ہو ں ان کا بھی نکاح کراؤ۔اگر یہ تنگدست ہوں تو اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے غنی کردے گا اور اللہ بہت وسعت والا ہے، سب کچھ جانتا ہے، اور جن لوگوں کو نکاح کے مواقع میسر نہیں تو انہیں پاک دامن رہنا چاہیے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے بے نیاز نہ کردے۔
[2]: کم خرچ والے نکاح کی فضیلت
Read more ...

اڑتیسواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اڑتیسواں سبق
[1]: فرضیت جہاد
﴿كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ ۚ وَعَسٰى اَنْ تَكْرَهُوْا شَيْئًا وَّهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۚ وَعَسٰى اَنْ تُحِبُّوْا شَيْئًا وَّهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ۭوَاللهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ﴾
(البقرۃ:216)
ترجمہ: تم پر جہادفرض کیا گیا اور وہ تمہیں ناگوار ہے اور یہ ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو ناگوار سمجھو حالانکہ وہ تمہارے حق میں بہتر ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو حالانکہ وہ تمہارے حق میں مضر ہو اور اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
Read more ...

سینتیسواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سینتیسواں سبق
[1]: کامیابی کا معیار
﴿وَالْعَصْرِ ؁ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِيْ خُسْرٍ ؁ اِلَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ ڒ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ؁﴾
(سورۃ العصر)
ترجمہ: زمانے کی قسم، بے شک وہی انسان کامیاب ہے جس کا عقیدہ درست ہو،عمل سنت کے مطابق ہو،اس حق بات (صحیح عقیدہ اور سنت عمل) کی تبلیغ واشاعت بھی کرتا ہو اور (اگر اس تبلیغ واشاعت پر مصائب وپریشانیاں آئیں تو ان پر) صبر کی تلقین بھی کرتا ہو۔
[2]: فضیلت تعلیم قرآن
Read more ...

چھتیسواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
چھتیسواں سبق
[1]: حقوق والدین
﴿وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا ۭ اِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَآ اَوْ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَآ اُفٍّ وَّلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا ؁ وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِيْ صَغِيْرًا؁﴾
(بنی اسرائیل:23، 24)
ترجمہ: اور تمہارے رب نے یہ حکم دیا ہے کہ اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اگر والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے پاس بڑھاپے کی حالت کو پہنچ جائیں تو انہیں اف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو، بلکہ ان کے ساتھ ادب سے بات کیا کرو اور ان کے سامنے شفقت سے انکسار ی کے ساتھ جھکے رہو اور دعاکیا کرو کہ اے پروردگا ر! ان دونوں پر رحمت فرما جس طرح انہوں نے مجھے بچپن میں پالا ہے۔
[2]: فضیلتِ دعا
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "ألدُّعَاءُ مُخُّ الْعِبَادَةِ․" وَفِی رِوَایَۃٍ أَنَّہٗ قَالَ: "ألدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ"
(سنن الترمذی:ج 2ص 175ابواب الدعوات باب ما جاء فی فضل الدعاء)
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دعا عبادت کامغز ہے۔
ایک اور روایت میں ہے کہ دعا عین عبادت ہے۔
[3]: بقیہ علامات قیامت کا بیان
ٹھنڈی ہواکا چلنا:
دآبۃ الارض کے نکلنے کے کچھ عرصے بعد ایک ٹھنڈی ہوا چلے گی جس سے تمام اہل ایمان اور اہل خیر مر جائیں گے یہاں تک کہ اگر کوئی مؤمن کسی غار یا پہاڑ میں چھپا ہواہوگا تو وہاں بھی یہ ہوا پہنچے گی اور وہ شخص اس ہوا سے مر جائے گا۔ نیک لوگ سب مرجائیں گے تو نیکی اور بدی میں فرق کرنے والا بھی کوئی باقی نہ رہے گا۔
(صحیح مسلم:ج2 ص 403 كِتَاب الْفِتَنِ. بَاب ذِكْرِ الدَّجَّالِ وَصِفَتِهِ وَمَا مَعَهُ)
حبشیوں کا غلبہ اور خانہ کعبہ کو ڈھانا:
بعدازاں حبشہ کے کافروں کا غلبہ ہو گا اور زمین پر ان کی سلطنت ہو گی۔ ظلم اور فساد عام ہوگا۔ بے شرمی اور بے حیا ئی کھلم کھلا ہو گی۔ چوپایوں کی طرح لوگ سڑکوں پر جماع کریں گے۔ حبشی لوگ خانہ کعبہ کو ایک ایک اینٹ کر کے توڑ دیں گے اور کعبۃ اللہ کے خزانہ کو لوٹ لیں گے۔
حدیث مبارک میں ہے:
"لَا يَسْتَخْرِجُ كَنْزَ الْكَعْبَةِ إِلَّا ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنَ الْحَبَشَةِ"․
(سنن ابی داؤد:ج2 ص 243 کتاب الملاحم․ باب النہی عن تہییج الحبشۃ)
ترجمہ: خانہ کعبہ کے جمع ہونے والے خزانے کو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا ایک حبشی شخص ہی نکالے گا۔
[4]: والدین کے ساتھ برتاؤ کے آداب
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ جس گناہ کے بارے میں چاہتے ہیں اس کی سزا کو قیامت تک موخر فرما دیتے ہیں سوائے والدین کی نافرمانی کے گناہ کے، اس کی سزا انسان کو دنیا میں ہی مل جاتی ہے۔
( المستدرک علی الصحیحین للحاکم:ج5 ص 217 حدیث نمبر7345)
آداب:
1: والدین کی دل وجان سے اطاعت کرنااگرچہ وہ زیادتی بھی کرتے ہوں اور ان کے عظیم احسانات کو پیش نظر رکھ کر ان کے وہ مطالبے بھی خوشی خوشی سے پورے کرنا جو آپ کے ذوق اور مزاج پر گراں ہوں بشرطیکہ وہ دین کے خلاف نہ ہوں۔
2: جو کام شرعا ًواجب ہوں اور والدین ان سے منع کریں تو ان کی اطاعت جائز نہیں۔ مثلاً فرض علم کے لیے یا فرض حج کے لیے والدین نہ جا نے دیں تو ان کی اطاعت جائز نہیں البتہ اگر والدین کی خدمت کے لیے کوئی نہ ہو تو حج کو مؤخر کرنے کی گنجائش ہے۔
3: جو کام شرعاً نا جائز ہو اور ماں باپ ان کے کرنے کا حکم دیں تو بھی ان کی اطاعت جائز نہیں مثلا ًناجائز ملازمت اختیا ر کرنے کا حکم دیں۔
4: والدین کے ساتھ عاجزی اور انکساری سے پیش آنا۔
5: والدین کے رشتہ داروں کے ساتھ برابر نیکی کا سلوک کرتے رہنا۔
6: والدین کو نام لے کر نہ پکارنا۔
7: والدین پر دل کھول کر خرچ کرنا۔
8: ان سے پہلے نہ بیٹھنا۔
9: ماں باپ کے لیے برابر دعائیں کرتے رہنا۔
10: والدین کو برابھلا نہ کہنا، ان کی شان میں گستاخی نہ کرنا۔
11: کسی کے والدین کو گالی نہ دینا کیونکہ یہ اپنے والدین کو گالی دینے کے مترادف ہے اورگناہ کبیرہ ہے۔
12: اگر کوئی و الدین کے مرنے بعد ان کے ساتھ اچھا سلو ک کرناچاہتا ہو تو ان کے حق میں استغفار کرے اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرے جن کے ساتھ رشتہ داری صرف انہی کی وجہ سے ہو۔
13: بڑے بھائی اور چچا کے ساتھ باپ کی طرح اور چھوٹے بھائی کے ساتھ اولاد کی طرح سلو ک کرنا۔ ایسے ہی بڑی بہن کا والدہ کی طرح احترام کرنا اور چھوٹی بہن پر اولا د کی طرح شفقت کرنا۔
14: اگر کسی وجہ سے والدین ناراض ہو جائیں توا ن سے معافی مانگ کر ان کوراضی کرنے کی کوشش کرنا۔
15: سفر کے دوران ان کے پیچھے پیچھے چلنا، ہاں اگر کوئی خطرہ ہو تو ان سے آگے چلنا چاہیے۔
[5]: شیطانی وسوسوں کی زیادتی کے وقت کی دعا
آمَنْتُ بِاللهِ وَرُسُلِهٖ.
(صحیح مسلم: ج1 ص 79 کتاب الایمان․ باب بیان الوسوسۃ فی الایمان وما یقولہ من وجدھا)
ترجمہ: میں اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا۔
Page 1 of 5