حج وعمرہ کے فضائل وبرکات

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
حج وعمرہ کے فضائل وبرکات
1: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیاگیا کہ کون ساعمل افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا۔ سوال ہوا کہ پھر کون سا عمل؟ فرمایا: اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنا۔ سوال ہوا کہ پھر کون سا عمل؟ فرمایا: حج مبرور ( یعنی اخلاص سے کیاہوا مقبول حج)
(صحیح البخاری: ج2 ص206 کتاب الحج. باب فضل الحج المبرور)
2: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”جس نے حج کیا اور حج میں کوئی فحش اور بے ہودہ بات نہیں کی اورنہ ہی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی تو وہ (گناہوں سے پاک) اس طرح لوٹتا ہے جیسے اس کی ماں نےا سے آج ہی جنم دیاہو۔ “
(صحیح البخاری:ج 2 ص206 کتاب الحج : باب فضل الحج المبرور)
3: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حج وعمر ہ مسلسل کیاکرو کیونکہ یہ دونوں فقر ومحتاجی اور گناہوں کو اس طرح دور کر دیتے ہیں جس طرح لوہار اور سنار کی بھٹی لوہے اور سونے چاندی کی میل کچیل دور کردیتی ہے اور حج مبرور کا بدلہ تو بس جنت ہی ہے۔
(سنن الترمذی: ج1 ص288 ابواب المناسک باب ماجاء فی ثواب الحج والعمرۃ)
4: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حج وعمرہ پر جانے والے اللہ تعالیٰ کے خصوصی مہمان ہیں، یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں تو اللہ تعالیٰ قبول فرماتاہے اور مغفرت طلب کریں تو بخشش دیتاہے۔ “
(سنن ابن ماجۃ: ص213 کتاب الحج باب فضل دعاء الحجاج)