عمرہ کی ادائیگی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عمرہ کی ادائیگی
مسجد الحرام میں داخلہ:
رہائش گاہ پر سامان رکھنے کے بعد وضو یا غسل کر کے مسجدِ حرام میں داخل ہوں۔ اگر ”باب السلام“سے داخل ہوں تو بہتر ہے ورنہ جس دروازہ سے بھی داخل ہوں جائز ہے۔ مسجدِ حرام میں داخل ہو کر یہ دعا پڑھیں:
بِسْمِ اللہِ وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللہِ، رَبِّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ.
اعتکاف کی نیت کرلیں۔ تلبیہ اور درود شریف پڑھتے ہوئے چلتے رہیں اور برآمدے اور سیڑھیوں سے اترتے ہوئے مطاف میں داخل ہوں۔ جہاں سہولت سے جگہ ملے تو راستہ سے ہٹ کر کھڑے ہوں۔ اب کعبہ شریف پر پہلی نظر ڈالیں اور پڑھیں:”أَللہُ أَکْبَرُ
“(تین بار)،
”لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ“
(تین بار)، درود شریف
نیز جو دعائیں مانگنا چاہیں مانگ لیں اور یہ دعابھی مانگیں:
أَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ رِضَاکَ والْجَنَّةَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ غَضَبِکَ وَالنَّارِ.
طواف:
جب فرض نماز، جماعت اور سنت مؤکدہ فوت ہونے کا خطرہ نہ ہو تو طواف شروع کریں۔ طریقہ یہ ہے:
• طواف کی نیت کریں کہ ”اے اللہ! میں تیری رضا کے لیے عمرہ کے سات چکروں کی نیت کرتا ہوں، اے اللہ! اسے میرے لیے آسان بنادے اور قبول فرما“
• مرد حضرات اضطباع کرلیں ( یعنی دایاں کندھا ننگا کر لیں) اور بیت اللہ کی طرف رخ کر کے اس طرح کھڑے ہوں کہ آپ حجرِ اسود اور سبز ٹیوب لائٹ کی سیدھ میں آ جائیں یعنی حجر ِاسود بالکل سامنے ہو اور سبز ٹیوب لائٹ پشت پر ہو۔
• یہاں پر درج ذیل تین کام کریں:
(۱) پہلے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر یہ دعا پڑھیں:
بِسْمِ اللہِ اَللہُ أکْبَرُ وَلِلہِ الْحَمْدُ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللہِ، اَللّٰهُمَّ إِيْمَانًا بِكَ وَتَصْدِيْقًا بِكِتَابِكَ وَوَفَآءً بِعَهْدِكَ وَاتِّبَاعًا لِسُنَّةِ نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ.
(۲) پھر ہاتھ گرا دیں اور استلام کریں جس کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے حجر اسود کی طرف اشارہ کر کے (گویا حجرِ اسود پر ہاتھ رکھ دیا ہے)
”بِسْمِ اللہِ أَللہِ أکْبَرُ“
کَہ کر چوم لیں۔
(۳) اس کے بعد اپنی جگہ کھڑے کھڑے دائیں جانب گھوم جائیں کہ بایاں کندھا حجرِ اسود کی طرف ہوجائے اور طواف شروع کردیں۔
• طواف کرتے ہوئے نگاہ سامنے رکھیں۔ دانستہ طور پر دورانِ طواف بیت اللہ کو دیکھنا منع ہے۔
• ہر چکر کے اختتام پر حجرِ اسود کا استلام کرکے ہاتھوں کو چوم لیں، استلام کی حالت میں آگے نہ چلیں بلکہ پاؤں اپنی جگہ پر ہی برقرار رکھیں۔ استلام کے بعد بایاں کندھا بیت اللہ کی طر ف کر کے پھر سیدھے ہوکر چلیں اور اسی ترتیب پر سات چکر مکمل کریں۔
• پہلے تین چکروں میں رمل کریں (یعنی پہلوا نوں کی طرح اکڑ کر تیز تیز قدموں کے ساتھ چلیں البتہ دوڑنے اور کودنے سے احتراز کریں)
• طواف کے دوران
”سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلهِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ“
پڑھتے رہیں۔
• ہر چکر میں جب رکنِ یمانی پر پہنچیں تو اسے استلام کریں یعنی اسے دونوں ہاتھ یا صرف دایاں ہاتھ لگائیں (بوسہ نہ دیں) رکن یمانی پر یہ دعاپڑھیں:
أَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.
• رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان جب پہنچیں تو یہ دعاپڑھیں:
رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ.
نوٹ: طواف کرتے ہوئے حجر اسود سے پہلے والا خانہ کعبہ کا (جنوب مغربی) کونہ ”رکن یمانی“ کہلاتا ہے۔ بعض مرتبہ اس پر خوشبو لگی ہوتی ہے، اس لیے اگر خوشبو لگی ہو یا ہجوم بہت زیادہ ہو تو ہاتھ لگائے بغیر ہی گزر جائیں اور اگر خوشبو نہ لگی ہو تو اس پر ہاتھ لگائیں۔
مسائل:
1: عمرہ کاتلبیہ حجر ِاسود کے استلام کے وقت اور حج کا تلبیہ 10 ذوالحجہ کی رمی کے وقت ختم ہوجاتاہے۔
2: اِضطباع (مردوں کاکندھا ننگاکرنا) طواف کے ساتوں چکروں میں کریں۔ جب طواف مکمل ہو جائے تو کندھا ڈھانپ لیں۔ یاد رہے کہ کندھا ننگا رکھنا طواف کے علاوہ کسی اور جگہ سنت نہیں۔
طواف کے بعد :
• طواف کے بعد اب ملتزم (حجر اسود اور بیت اللہ کے دروازے کے درمیان کی جگہ ) پر آئیں اور اس دیوار سے چمٹ کر خوب دعائیں کریں۔ البتہ ہجوم زیادہ ہونے کی صورت میں کچھ دور کھڑے ہو کر دعائیں مانگیں۔
• مقام ابراہیم کے پیچھے جا کر دورکعت واجب الطواف اس طرح ادا کریں کہ مقام ابراہیم آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان آجائے۔ پہلی رکعت میں سورۃ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ الاخلاص پڑھنا افضل ہے۔ نماز کے بعد خوب دعائیں مانگیں۔
نوٹ: مقام ابراہیم پر اگر رش زیادہ ہو تو حرم شریف میں جہاں جگہ ملے وہاں دو رکعت واجب طواف ادا کر لیں۔
• اس کے بعد خوب زمزم پئیں اور کچھ اپنے اوپر بھی ڈالیں۔ زمزم پی کر یہ دعاپڑھیں:
أَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ رِزْقًا وَّاسِعًا وَّعِلْمًا نَافِعًا وَّشِفَاءً مِّنْ كُلِّ دَآءٍ.
سعی کاطریقہ:
• اب سعی کے لیے بیت اللہ کا استلام کریں اور باب الصفاسے ”صفا“ پر آئیں۔ یہاں بیت اللہ کی طرف منہ کرکے سعی کی نیت کریں کہ”اے اللہ! میں آپ کی رضا کے لیے سعی کی نیت کرتاہوں، آپ اسے میرے لیے آسان بنا ئیں اور اسے قبول فرمائیں!“
• دعاکی طرح ہاتھ اٹھاکر تین مرتبہ ”اللہ اکبر“ اور تین مرتبہ ”لَاإِلٰہَ إِلَّااللہُ“ کہیں، پھر درود شریف پڑھیں اور اپنے لیے اور سب مسلمانوں کے لیے دعاکریں۔ پھر وہاں سے ”مروہ“ کی طرف (بغیر دوڑے) میانہ رفتار سے چلتے آئیں۔
• میلین اخضرین (سبز لائٹیں جو سعی کی جگہ پر دیواروں اور چھت میں لگی ہوئی ہیں) کے درمیان مرد حضرات ہلکی رفتار سے دوڑیں۔ اس وقت یہ دعاپڑھیں:
رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ إِنَّكَ أَنْتَ الْأَعَزُّ الْأَكْرَمُ.
پھر ”مروہ“ پر پہنچ کر بیت اللہ کی طرف منہ کریں اور وہی ذکر ودعاکریں جو”صفا“ پر کیے تھے۔ ”مروہ“ پر ایسی جگہ کھڑے ہوں جہاں دوسروں کو آنے جانے میں تکلیف نہ ہو۔
•”صفا“ سے ”مروہ“ پہنچنے پر ایک چکر مکمل ہوگیا۔ اسی طرح چھ چکر اور لگانے ہیں کہ”مروہ“ سے ”صفا“ تک دو چکر ہوجائیں گے، پھر ”صفا“سے مروہ تک تین اسی طرح چلتے چلتے ساتواں چکر ”مروہ“ پر ختم ہوگا۔
• جب سعی کے سات چکر پورے کر لیں تو مسجدِ حرام میں دورکعت نماز پڑھیں۔ سعی کے بعد کے یہ نفل مستحب ہیں۔
حلق یاقصر کروانا:
سعی کرنے کے بعد حلق یاقصر کروائیں یعنی سر کے سارے بال منڈوائیں یا اگر بال لمبے ہیں تو انگلی کے پورے کے برابر کاٹ دیں۔ حلق کروانا افضل اور قصر کروانا جائز ہے۔ عورتیں تمام بال ایک جگہ جمع کرکے انگلی کے پورے کےبرابر کاٹ لیں۔
مسائل:
1: قصر میں کم از کم درجہ یہ ہے کہ سر کے چوتھائی حصہ کے بال ایک پورے کے برابر کاٹ لیے جائیں۔ اگر اس سے کم کسی نے کاٹے تو احرام نہیں کھلے گا۔
2: بعض لوگ قینچی سے محض ایک دو جگہوں کے بال کاٹ لیتے ہیں (جو سر کے چوتھائی حصہ سے ایک پورےکے برابر کاٹنے سے یقیناً کم بنتے ہیں) اور سمجھتے ہیں کہ احرام کھل گیا... تو ان کا احرام ہر گز نہیں کھلتا۔ چنانچہ اگر اس طرح بال کاٹ کرسلے ہوئے کپڑے پہن لیے تو ایک پورادن یا ایک پوری رات یا اس سے زائد وقت پہنے رہنے کی صورت میں دم لازم ہوگا، اس لیے اس میں احتیاط ضروری ہے۔