مدینہ طیبہ اور پاکستان

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
مدینہ طیبہ اور پاکستان:
اسلام کی 1400 سالہ تاریخ اس بات کی چشم دید گواہ ہےکہ مدینہ طیبہ کے بعد پاکستان دوسری ریاست ہے جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آئی۔ مدینہ طیبہ کے اسلامی ریاست بننے کے وقت حالات کی جو سنگینی چل رہی تھی قیام پاکستان کے وقت بھی اس سے ملتی جلتی صورتحال بن چکی تھی۔

مدینہ طیبہ کو اس وقت کے بت پرستوں سے خطرہ تھا اور ان بت پرستوں کی پشت پناہی یہود کر رہے تھے۔ پاکستان کو بھی بت پرست ہندؤوں سے خطرہ رہتا ہے اور انڈیا کی امداد اِس وقت کے یہودی اسرائیلی کر رہے ہیں۔

مدینہ طیبہ سے پوری دنیا میں اسلام کا پیغام پھیل رہا تھا آج پاکستان سے بھی پوری دنیا میں دین پھیل رہا ہے۔

مدینہ طیبہ میں امن کو بنیادی حیثیت حاصل تھی لیکن بعض فسادی عناصر نے امن تباہ کرنے کی کوششیں کیں اسی طرح پاکستان بھی جائے امن ہے اس میں بھی بعض فسادی عناصر تخریب کاری کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ جیسے مدینہ طیبہ اللہ کی حفاظت میں ہے ایسے ہی پاکستان بھی اللہ کی حفاظت میں ہے۔

جیسے مدینہ کے امن کو تباہ کرنے والے کچل دیے گئے ایسے ہی پاکستان کے امن کو برباد کرنے والے کچل دیے جائیں گے۔
دل کی بات:
میں عقائد اسلامیہ اور مسلک اہل السنت والجماعت کی اشاعت و تحفظ کے لیے تقریباً 20 ملکوں کا سفر کر چکا ہوں۔ میرا ذاتی مشاہدہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں پاکستان کی مثال نہیں پائی جاتی۔ باقی ممالک قومیت اور لسانیت کی بنیاد پر معرض وجود میں آئے لیکن یہ وطن اسلام کی بنیاد پر وجود میں آیا۔یہاں دنیا کی ہر نعمت وافر مقدار میں پائی جاتی ہے۔

سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں میں)سوائے چند لوگوں کے۔ اللہ انہیں بھی ہدایت نصیب فرمائے کہ وہ دین وملت کے وفادار بنیں(مجموعی طور پر محب وطن،مخلص عوام کے نمائندے عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔

پاکستان واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے، جدید ترین میزائل اس نے بنالیے ہیں۔نیوکلیئرٹیکنالوجی میں دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت آگے ہے۔

یہاں کی بری، بحری اور فضائی افواج دنیا میں اپنی نظیر نہیں رکھتیں۔

ملک سے فرقہ وارانہ تشدد، دہشت گردی اور تخریب کاری کو کچلنے میں موجودہ آرمی چیف کی کاوشیں قابل تقلید و لائق تحسین ہیں اور اہلیان پاکستان کے لیے قابل فخر ہیں۔

ملک میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ مافیا، غنڈہ گردی کو کیفرکردار تک پہنچانے میں پاک فوج دلی مبارکباد کی مستحق ہے۔

اسلامی ممالک کے عسکری اتحاد میں پاک فوج کی شمولیت بین الاقوامی دھارے میں نمایاں حیثیت رکھتی ہے۔

حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے پاک فوج کا بے لوث تعاون باعث افتخار ہے۔

حساس ادارے، ایجنسیاں ملکی سالمیت و استحکام میں جان کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتیں۔

ملک دشمن قوتوں کے شروفساد سے اہلیان پاکستان کی حفاظت کرنا ISIکا طغرہ امتیاز ہے۔

کراچی بندرگاہ کمرشل اور فوجی نقطہ نگاہ سے برصغیر کی محفوظ ترین بندرگاہ تصور کی جاتی ہے۔

گوادر بندرگاہ اور اقتصادی راہداری کا منصوبہCPEC اور اس پر برق رفتاری سے کام مدبرانہ سیاست اور مضبوط عسکری قیادت کی بدولت ہے۔

مجموعی طور پر دینی و عصری تعلیمی اداروں کی حالت کافی اطمینان بخش ہے جہالت کے خاتمے کے ساتھ ساتھ نئی نسل میں تعلیم کی وراثت منتقل کر رہے ہیں۔

دینی تعلیم کے فروغ کے لیے پاکستان میں جامعات اپنی مثال آپ ہیں۔

یہاں کے علماء حق عوام میں دینی شعور، فکری تربیت اور اخلاقی اقدار کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔

تاجر برادری پوری دنیا میں اپنی ممتاز حیثیت رکھتی ہے اور ملک کی معیشت و اقتصادی عمل کو مزید مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

یہاں کی زرخیز زمین نے زمیندار طبقے کو خوشحال بنایا ہوا ہے۔ یہ ملک اجناس )گندم،چاول، چنا، دالیں وغیرہ( کے حوالے سے نہ صرف یہ کہ خود کفیل ہے بلکہ بیرون ملک کی برآمدات میں بھی مسلسل اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

پانی کی ہر قسمی ضروریات کے لیے یہاں بڑے بڑے پانچ دریا بہتے ہیں۔ سمندر بھی موجود ہے،بے مثال نہری نظام اور نظام آبپاشی بھی پاکستان میں موجود ہے۔

معدنیات اورقدرتی ذخائر بھی قدرت نے بے بہا عطا فرمائے ہیں۔ نمک، کوئلہ، آئل، گیس اور دیگر معدنیات یہاں کی زمین اُگل رہی ہے۔