عقیدہ 13

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عقیدہ 13:
متن:
مَازَالَ بِصِفَاتِهٖ قَدِيْماً قَبْلَ خَلْقِهٖ لَمْ يَزْدَدْ بِكَوْنِهِمْ شَيْئًا لَمْ يَكُنْ قَبْلَهُمْ مِنْ صِفَاتِهٖ وَكَمَا كَانَ بِصِفَاتِهٖ أَزَلِيًّا كَذٰلِكَ لَا يَزَالُ عَلَيْهَا أَبَدِيًّا
ترجمہ: مخلوق کو پیدا کرنے سے پہلے ہی وہ ہمیشہ سے اپنی تمام تر صفات کے ساتھ قدیم ذات ہے، مخلوق کو پیدا کرنے کے بعد اس کی صفات میں کسی ایسی صفت کا اضافہ نہیں ہوا جو مخلوق کو پیدا کرنے سے پہلے اس کی ذات میں نہ تھی اور جس طرح وہ اپنی صفات کے ساتھ ازلی ہے(یعنی ہمیشہ سے متصف ہے) اسی طرح اپنی ان صفات کے ساتھ ابدی بھی ہے (یعنی ہمیشہ متصف رہے گا)۔
شرح:
اللہ تعالیٰ کی ذات کی طرح اللہ کی صفات بھی ازلی اور ابدی ہیں۔ جس طرح اللہ تعالیٰ کی ذات مخلوقات کی پیدائش سے پہلے موجود تھی اسی طرح اللہ کی صفات بھی مخلوق کی پیدائش سے پہلے موجود تھیں۔ مخلوق کی پیدائش کی وجہ سے اللہ کی کسی صفت میں اضافہ نہیں ہوا ورنہ لازم آئے گا کہ اللہ تعالیٰ اپنی کسی صفت کے ساتھ متصف ہونے میں مخلوق کی پیدائش کے محتاج ہیں کہ مخلوق پیدا ہوئی تب اللہ تعالیٰ کی فلاں صفت معرض وجود میں آئی، اور یہ بات یقینی ہے کہ اللہ تعالیٰ محتاجی سے پاک ہے ۔
اللہ تعالیٰ کی صفات ازلی اور ابدی ہیں البتہ صفات کے متعلَّقات حادث ہیں مثلااللہ تعالیٰ کی صفت خالقیت قدیم ہے البتہ اس کا متعلَّق یعنی مخلوق حادث ہے ، صفت رازقیت قدیم ہے البتہ مرزوق حادث ہے ۔