عقیدہ 22

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عقیدہ 22:
متن:
وَأَمَرَهُمْ بِطَاعَتِهٖ وَنَهَاهُمْ عَنْ مَعْصِيَتِهٖ.
ترجمہ: اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو اپنی اطاعت کا حکم دیا اور اپنی نافرمانی سے روکا۔
شرح:
دین کا خلاصہ دو چیزیں ہیں:
1: اوامر 2: نواہی
جن کاموں کے کرنے اور جن باتوں کے کہنے کا حکم دیا گیا ہے انہیں ”اوامر“ کہتے ہیں اور جن کاموں اور باتوں سے روکا گیا ہے انہیں ”نواہی“ کہتے ہیں۔ بالفاظ دیگر اوامر کو ”خیر“ اور نواہی کو ”شر“ بھی کہتے ہیں ۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات کا خلاصہ دو صفتیں ہیں؛ بشیر اور نذیر ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ موت کے بعد ابدی اور دائمی ٹھکانے دو ہیں ، ایک جنت اور دوسرا جہنم۔ جنت؛ اہلِ خیر کا مقام ہے اور جہنم؛ اہلِ شر کا مقام ہے۔ تو پیغمبر بشیر ہیں یعنی فضائل سنا کر خیر اور مقام خیر جنت کی طرف بلاتے ہیں اور نذیر ہیں یعنی وعیدیں سنا کر شر اور مقام شر جہنم سے ڈراتے اور بچاتے ہیں ۔
اس لیے اوامر پر عمل پیرا ہونا اور خیر کو لینا چاہیے اور نواہی سے بچنا اور شر سے اجتناب کرنا چاہیے۔