عقیدہ 40

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
حوض کوثر
عقیدہ 40:
متن:
وَالْحَوْضُ الَّذِيْ أَكْرَمَهُ اللهُ تَعَالٰى بِهٖ غِيَاثًا لِأُمَّتِهٖ حَقٌّ.
ترجمہ: اور وہ حوض جو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دے کر اعزاز عطا فرمایا تاکہ آپ کی امت اس سے سیراب ہو، برحق ہے۔
شرح:
اس حوض سے مراد حوض کوثر ہے۔ ”کوثر“ جنت میں ایک نہر کا نام ہے۔ اس نہر سے دو پرنالے اس تالاب میں گرتے ہیں۔ اس حوض کی لمبائی ایک مہینے کی مسافت کے برابر ہے۔ اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ اس حوض پر پانی پینے کے برتنوں کی تعداد ستاروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہو گی۔ بدعتی آدمی وہاں سے پانی نہیں پی سکے گا۔
 عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُوْلَ اللہِ! مَا آنِيَةُ الْحَوْضِ؟ قَالَ: وَالَّذِيْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهٖ لَآنِيَتُهٗ أَکْثَرُ مِنْ عَدَدِ نُجُوْمِ السَّمَآءِ وَکَوَاکِبِهَا أَلَا فِي اللَّيْلَةِ الْمُظْلِمَةِ الْمُصْحِيَةِ آنِيَةُ الْجَنَّةِ مَنْ شَرِبَ مِنْهَا لَمْ يَظْمَأْ آخِرَ مَا عَلَيْهِ يَشْخَبُ فِيْهِ مِيْزَابَانِ مِنَ الْجَنَّةِ مَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ عَرْضُهٗ مِثْلُ طُوْلِهٖ مَا بَيْنَ عَمَّانَ إِلٰی أَيْلَةَ مَاؤُهٗ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ وَأَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ.
(صحیح مسلم: ج2 ص251 کتاب الفضائل، باب اثبات حوض نبینا صلی الله علیہ وسلم)
ترجمہ: حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ فرماتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: اے اللہ کے رسول! حوض کوثر کے برتنوں کی تعداد کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں مجھ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے، اس حوضِ کوثر کے برتنوں کی تعداد آسمان کے ستاروں اور سیاروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے اور ستارے بھی وہ ہوں جو ایسی کالی سیاہ رات میں ہوں جس میں بادل وغیرہ نہ ہو (یعنی گھٹا ٹوپ رات میں چونکہ ستارے زیادہ واضح نظر آتے ہیں تو برتنوں کی تعداد ان سے بھی زیادہ ہو گی) جو شخص اس حوض سے ایک بار پانی پی لے گا تو اسے کبھی پیاس نہیں ستائے گی۔ اس حوض میں جنت کے دو پرنالے گرتے ہیں۔ جو شخص اس حوض سے پانی پی لے گا تو وہ کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔ اس حوض کی لمبائی اس کی چوڑائی کے برابر ہے یعنی جتنا عمان سے لے کر اَیْلہ تک کا درمیانی فاصلہ ہے۔ نیز اس حوض کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔
 عَنْ عَبْدِ اللّهِ رَضِيَ اللّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ وَلَيُرْفَعَنَّ مَعِيْ رِجَالٌ مِنْكُمْ ثُمَّ لَيُخْتَلَجُنَّ دُونِيْ فَأَقُولُ يَا رَبِّ! أَصْحَابِي فَيُقَالُ إِنَّكَ لَا تَدْرِيْ مَا أَحْدَثُوْا بَعْدَكَ "․
(صحیح البخاری: ج2 ص973 کتاب فی الحوض باب قول اللہ انا اعطینٰک الکوثر)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں حوض کوثر پر تمہارا منتظر رہوں گا۔ کچھ لوگ میرے سامنے آئیں گے پھر انہیں مجھ سے دور کر دیا جائے گا تو میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ تو مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو پتہ نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا بدعات گھڑی تھیں۔
اس لیے انسان کو چاہیے کہ سنت پر عمل پیرا رہے اور بدعات سے اجتناب کرتا رہے تاکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کوثر سے سیراب ہونے کا شرف حاصل ہو سکے۔